شجر کاری پر نظر : 2009

الف نظامی

لائبریرین
18 Jan 2009
شجر کاری مہم میں 7 کروڑ درخت لگائے جائیں گے

اسلام آباد…شجر کاری مہم اس ماہ کے آخر میں شروع ہوگی ،ملک میں اس سال شجرکاری مہم میں سات کروڑ سے زیادہ درخت لگائے جائیں گے ۔شجرکاری مہم کے ہدف کا تعین اسلام آباد میں وزارتِ ماحولیات میں ہونے والے ایک بین الصوبائی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت ماحولیات کے وفاقی وزیرحمیداللہ جان آفریدی نے کی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ شجرکاری مہم کے دوران پنجاب میں دو کروڑ، صوبہ سرحد میں ایک کروڑ سات لاکھ، سندھ میں اسی لاکھ، بلوچستان میں دس لاکھ، آزاد کشمیر میں ایک کروڑ، شمالی علاقہ جات میں تیس لاکھ اور قبائلی علاقوں میں اسی لاکھ درخت لگائے جائیں گے۔

30 January 2009
قوم موسم بہار شجر کاری مہم میں پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لے
صدر آصف علی زرداری کا موسم بہار شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب


اسلام آباد ۔ 31 جنوری (اے پی پی) صدر آصف علی زرداری نے موسم بہار شجرکاری مہم کا افتتاح کرتے ہوئے قوم پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے اس قومی مقصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔ صدر نے جمعہ کو ایوان صدر میں پودا لگا کر مہم کا آغاز کیا جس کے دوران ملک بھر میں 7 کروڑ سے زائد پودے لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگانا اور موجود درختوں اور جنگلات کا تحفظ کرنا ہمارا قومی اور مذہبی فریضہ ہے۔

5 Feburary , 2009
وزیراعلیٰ پنجاب نے افسران کو ہدایت دی کہ معاشی ترقی ‘ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور عوام کو صحتمند ماحول کی فراہمی کیلئے زیادہ سے زیادہ رقبے پر درخت لگائے جائیں اور حالیہ موسم بہار کی شجر کاری مہم کو بھرپور طریقے سے کامیاب بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی اور لکڑی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر شجر کاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے اس لئے رواں مہم کے دوران صوبے بھر میں دو کروڑ پودے لگائے جائینگے ۔

15 Feburary , 2009
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی ‘ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور عوام کو صحت مند ماحول کی فراہمی کیلئے زیادہ سے زیادہ رقبے پر درخت لگائے جائیں اور حالیہ موسم بہار کی شجرکاری مہم کو بھرپور طریقے سے کامیاب بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی اور لکڑی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر شجر کاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے اس لئے رواں مہم کے دوران صوبے بھر میں 2کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ایوان وزیراعلیٰ میں بوتل پام کا پودا لگا کر موسم بہار کی شجرکاری مہم 2009ء کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ شہباز شریف نے کہا کہ درخت ماحول کو خوبصورت اور صاف ستھرا بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور یہ حصول توانائی کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے انہوں نے کہا کہ ملک آج توانائی کے جس سنگین مسئلے سے دوچار ہے اس سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ شجرکاری مہم کے دوران زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں اور ان کی حفاظت کا بھی بندوبست کیا جائے۔ سرکاری و پرائیویٹ زمینوں پر زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی جائے تاکہ ملک بالخصوص پنجاب کو سرسبز و شاداب بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ اساتذہ‘ طلباء اور معاشرے کے تمام طبقات شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

15 Feburary , 2009
وزیراعلیٰ پنجاب نے افسران کو ہدایت دی کہ معاشی ترقی ‘ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور عوام کو صحتمند ماحول کی فراہمی کیلئے زیادہ سے زیادہ رقبے پر درخت لگائے جائیں اور حالیہ موسم بہار کی شجر کاری مہم کو بھرپور طریقے سے کامیاب بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی اور لکڑی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر شجر کاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے اس لئے رواں مہم کے دوران صوبے بھر میں دو کروڑ پودے لگائے جائینگے ۔

2 Mar 2009
پودے ایک طرح سے ہماری زندگی کی ضمانت ہیں۔ چوہدری رشید احمد
شجرکاری مہم کا سلسلہ ایک ماہ تک جاری رہے گا


گجرات : ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چوہدری رشید احمد وڑائچ نے کہا ہے کہ پودے ایک طرح سے ہماری زندگی کی ضمانت ہیں۔ یہ پودے ہی ہیں جو ہمیں آکسیجن فراہم کرتے ہیں جن کی وجہ سے سانسوں کا تسلسل چلتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ تعداد میں پودے لگانا ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حاجی چک سکول میں پودا لگانے کی تقریب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا وطن عزیز میں زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی ضرورت ہے۔ اس تقریب میں اے ای او جنرل چوہدری محمد عنایت وڑائچ اے ای او فزیکل چوہدری زاہد الحسن وڑائچ ڈپٹی ڈی ای او کھاریاں چوہدری محمد یوسف اے ای او مرکز نونانوالی محمد رفیع سابق اے ای او جاوید سلیم جوڑا سکول کے ہیڈ ماسٹر سٹاف کے علاوہ معززین علاقہ بھی موجود تھے۔
یاد رہے محکمہ تعلیم نے شجر کاری مہم کا آغاز کردیا ہے۔ شجرکاری مہم کا سلسلہ ایک ماہ تک جاری رہے گا۔ اے ای او چوہدری زاہد الحسن وڑائچ کو اس مہم کا فوکل پرسن بنایا گیا ہے۔

13 March 2009
سرحدحکومت نے جنگلات کے فروع کے لئے ایک بڑے چھ سالہ منصوبے کا آغازکر دیا:

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ ۔2009ء)سرحد حکومت نے وفاقی حکومت کے تعاون سے جنگلات کے فروع کے ذریعے فضاء میں موجو زہریلی گیس کے ارتکاز میں کمی لانے کے لئے ایک بڑے چھ سالہ منصوبے کا آغازکر دیا ہے جس پر 3003.7ملین روپے کی لاگت آئے گی اس سال منصوبے کے لئے 191ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ان کا خیالات کااظہار صوبائی وزیر ماحولیات واجد علی خان نے پشاور پریس کلب میں شجر کاری مہم کے افتتاح کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری ماحولیات اعجاز خان بھی موجود تھے۔ واجد علی خان نے کہا کہ رواں سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جنگلات کی حفاظت اور ترقی کے لئے 42 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں 22 جاری اور 20 نئے منصوبے شامل ہیں ان منصوبوں پر 194.293 ملین روپے خرچ کئے جائیں گے علاوہ ازیں موجودہ سال 150 ایکڑ نرسریاں اگائی جائیں گی 35 ہزار ایکڑ رقبے پر شجر کاری کی جائے گی پانچ ہزار ایکڑ رقبے پر تخم ریزی کی جائے گی 15 سو کلومیٹر سڑکوں اور نہروں کے کناروں پر بھی شجرکاری کے ساتھ ساتھ 10 ملین پودے تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں کے نتیجے میں ایک لاکھ ایکڑ جنگلات کی حد بندی اور تقریباً پانچ لاکھ مکعب فٹ تحفظ اراضیات کے اہداف بھی حاصل کئے جائیں گے ، رواں مالی سال کے دوران مون سون شجرکاری مہم 2008 کے تحت 9.154 ملین پودے صوبہ بھر میں مختلف اداروں، محکموں، غیر سرکاری تنظیموں، تعلیمی اداروں اور عوام کے تعاون سے کاشت کئے گئے ہیں امسال بھی یہ پودے ہرسطح پر عوام کو ارزاں نرخوں پرفراہم کئے جائیں گے جبکہ ڈھائی کروڑ پودے محکمانہ طور ضرورت مند اداروں اور افراد کے تعاون سے لگانے کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی ترقیاتی کمیٹیوں کے ذریعے اعشاریہ 277 ملین پودے، افواج پاکستان کے تعاون سے اعشاریہ 770 ملین، تعلیمی اداروں کے ذریعے ا عشاریہ 502 ملین، کاشتکاروں کے تعاون سے دو اعشاریہ 090 ملین، غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر اداروں کے تعاون سے ایک اعشاریہ 289 ملین اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے ذریعے 20.822 ملین پودے لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال موسم بہار کی شجرکاری مہم کا آغاز کیا گیا عوام، زمیندار، کسان، سرکاری ونیم سرکاری، نجی ادارے، تعلیمی ادارے ملک کو سرسبز وشاداب بنانے کے عظیم مقصد کے حصول کے لئے شجرکاری میں اپنا کردار ادا کرے تاہم اس مقصد کے لئے صرف پودے لگانا کافی نہیں ہوگا بلکہ ان کی مکمل نگہداشت سے صوبے کو جنت نظیر بنایا جاسکتا ہے۔

25 Mar 2009
سندھ میں شجر کاری مہم کا افتتاح کر دیا گیا

کراچی…وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے میں موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ درخت ماحولیاتی نظام کو بہتربنانے اور ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کرداراداکرتے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے شجرکاری مہم کاافتتاح سندھ اسمبلی کے لان میں پودا لگا کر کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شجرکاری مہم صدرآصف علی زرداری کی خصوصی ہدایت چلائی جارہی ہے تاکہ عوام اور ملکی معیشت کو فائدہ پہنچ سکے۔سید قائم علی شاہ نے کہا کہ شجرکاری مہم کے تحت صوبے بھر میں آٹھ لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔اس سلسلے میں پچاس فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ اہداف 30جون تک حاصل کرلئے جائیں گے۔وزیرِ اعلیٰ سندھ نے محکمہ جنگلات کے افسروں پرزوردیاکہ وہ شجرکاری مہم کو کامیاب بنائیں اور نئے پودوں کی نگہداشت کے سلسلے میں پوری ذمہ داری کامظاہرہ کریں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہوسکیں۔


23 April , 2009
کراچی(ثناء نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہدیات جاری کیں ہیں کہ کسی بھی تعمیراتی منصوبے کو متعلقہ تفویض شدہ بلڈنگ کنٹرول ایجنسی منظور نہیں کرے گی جب تک ان پرجیکٹ کے معاون تعمیراتی منصوبوں کے اطراف میں اندر اور باہر کی جانب درختوں اور پودوں کی شجر کاری کیلئے اخراجات کی مد میں بجٹ یا PC-1کے تحت رقم مختص نہ کریں

16 Jun 2009
اقوام متحدہ کے تحت دنیابھر میں 4ارب پودوں کی شجر کاری

نیویارک (جنگ نیوز) اقوام متحدہ کی جانب سے ماحولیاتی تحفظ کیلئے شجرکاری مہم کے دوران دنیا بھر میں 4 ارب پودے لگا دئیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایاگیا ہے کہ مہم میں 166 ممالک کے ہزاروں افراد نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ شجرکاری مہم رواں سال کے آخر تک جاری رہے گی قبل ازیں ایتھوپین وزارت زراعت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال درخت اگانے کی قومی مہم کے دوران 687 ملین پودے لگادئیے گئے ۔

15 July 2009,
پاکستان کا سب سے زیادہ درخت لگانے کا عالمی ریکارڈ

کراچی: پاکستان نے ایک ہی دن میں سب سے زیادہ درخت لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ شجرکاری کا اہتمام وزارت ماحولیات نے کیا تھا۔ وزارت ماحولیات نے محکمہ جنگلات سندھ کے تعاون سے چار لاکھ اکتہر ہزار چار سو پچھتر پودے لگائے۔ پودے لگانے کا عمل پانچ گھنٹے میں مکمل ہوا۔ کیٹی بندر میں درخت لگانے کی تقریب میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمایندے طاہر قریشی اور رکن قومی اسمبلی ماروی میمن بھی موجود تھیں۔
وفاقی وزیر ماحولیات نے اتنے وسیع پیمانے پر شجر کاری کو اعزاز قرار دیا۔ اس سے قبل ایک ہی دن میں سب سے زیادہ پودے لگانے کا ریکارڈ بھارت کے پاس تھا۔ بھارت نے رواں سال تیرہ جون کو چار لاکھ چوالیس ہزار آٹھ سو چوہتر پودے لگائے تھے۔

24 Jul 2009
گورنر سرحد نے شجرکاری مہم کا افتتاح کردیا فاٹا میں 59لاکھ پودے لگائے جائیں گے

پشاور اے پی پی مون سون شجر کاری مہم کے دوران فاٹا مےں تقرےبا 11 ہزار ایکڑ رقبے صفح پر 59 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائےں گے۔ شجر کاری مہم کا باقاعدہ آغاز صوبہ سرحد کے گورنر اویس احمد غنی نے گزشتہ روز گورنر ہائوس کے لان میں ٹرمینالیا کا پودا لگا کر کیا جس کے ساتھ ہی تمام 7 ایجنسیوں اور 6 ایف آرز میں بیک وقت شجرکاری مہم کا آغاز ہوا ۔ا س مقصدکےلئے محکمہ جنگلات فاٹا نے ایک بھر پور پروگرام تیا ر کیا ہے۔کنزرویٹر فارسٹ فاٹا سید نور افضل شاہ نے شجر کاری مہم کے بارے مےں گورنر کو بریفنگ دےتے ہوئے بتایا کہ فاٹا فارسٹری سیکٹر نے مجموعی طور پر تقریبا 59 لاکھ پودے لگانے کا اہتمام کیا ہے جس میں سے 55 لاکھ پودے محکمانہ طور پر مختلف پروگراموں اور پراجیکٹس کے ذریعے لگائے جائیں گے جبکہ 3 لاکھ 79 ہزار پودے مختلف اداروں اور عوام کو مناسب نرخوں پر مہیا کئے جائیں گے۔

24 Jul 2009
شجرکاری مہم کے دوران صوبے میں56لاکھ پودے لگائے جائینگے،واجدعلی

پشاور بیورورپورٹ صوبہ سرحد کے وزیر ماحولیات واجد علی خان نے ریڈیو پاکستان کے لان میں پودا لگا کر مون سون شجر کاری مہم کا افتتاح کیااس مہم کے دوران تقریباًچھپن لاکھ پودے لگائے جائیں گے مہم کا بنیادی مقصد عوام میں پودے لگانے کی اہمیت اور ان کی مناسب نگہداشت کا شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ شجر کاری کی محکمانہ کاوشوں میں عوامی اشتراک کو یقینی بنایا جاسکے اس موقع پر سٹیشن ڈائریکٹر نورالبصرٴ ایگزیکٹو پروڈیوسر لائق زادہ اور ڈی ایف او پشاور حبیب الرحمان بھی موجود تھے بعد ازاں صوبائی وزیر نے ریڈیو پاکستان کے رابطہ پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے تعاون سے ماحولیاتی آلودگی کے تدارک اور فضائ میں بڑھتی ہوئی کاربن ڈائی اکسائیڈ گیس کے ارتکاز میں کمی کی خاطر صوبے میں جنگلات کے فروغ کے لئے دو سال کے عرصے پر محیط ایک بڑے منصوبے کا آغاز کیا ہے جس پر کل تین ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ70ہزار ایکڑ اراضی پر جنگلات لگائے جائیں گے انہوں نے عوام الناس ٴسرکاری و نیم سرکاری اداروں ٴعوامی نمائندوں ضلعی حکومتوںٴ اساتذہٴ طلباء اور زمینداروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے قومی اور اخلاقی فریضہ کو نبھاتے ہوئے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

28 Jul 2009
ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں موسم برسات کی حالیہ شجر کاری مہم کے دوران ایک لاکھ 90ہزار پودے لگانے کا ہدف مقرر

ٹوبہ ٹیک سنگھ(پیرمحل ڈاٹ نیٹ)ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں موسم برسات کی حالیہ شجر کاری مہم کے دوران ایک لاکھ 90ہزار پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ،جسے بہت جلد پورا کر لیا جائے گا ،یہ بات ڈسٹرکٹ آفیسر جنگلات رانا محمود احمد نے ضلع کچہری کمپلیکس میں شجر کاری مہم کے سلسلہ میں پودا لگانے کی افتتاحی تقریب کے دوران بتائی ،جس میں ڈی سی او عمران سکندر بلوچ مہمان خصوصی تھے ،جبکہ اس موقع پر ای ڈی او (زراعت ) ڈاکٹر میاں شفیق محمد سمیت دیگر سرکاری افسران نے بھی پودا جات لگائے ،ڈی سی او عمران سکندر بلوچ نے شجر کاری مہم کا افتتاح کرتے ہوئے محکمہ جنگلات کے افسران پر زور دیا کہ ضلعی سطح پر شجر کاری کی خاطر بھر پور مہم چلائی جائے ،اور اس سلسلہ میں ضلع بھر کی سڑکو ں کے کناروں اور دیگر مقامات پر زیادہ سے زیادہ پودے لگائے جائیں ،جبکہ مذکورہ پودوں کی نگہداشت کو بھی یقینی بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ،انہوں نے کہا کہ درخت لگانا جہاں صدقہ جاریہ ہے
وہاں اسکی بدولت قومی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے ،اس لئے ہمیں قومی جذبہ کے تحت شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے ،کیونکہ سر سبز درختوں کی بدولت ماحول کو آلودگی سے بھی بچایا جاسکتا ہے ،ڈسٹرکٹ آفیسر جنگلات رانا محمود احمد نے اس موقع پر بتایا کہ امسال محکمہ جنگلات 60ہزار ،محکمہ دفاع 40ہزار ،کاشتکار حضرات 60ہزار جبکہ دیگر سرکاری محکمے 30ہزار سے زائد پودے لگائیں گے ،انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کی تمام سرکاری نرسریوں پر ہر قسم کے پودا جات اور قلمیں وافر مقدار میں موجود ہیں ،انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حالیہ شجر کاری مہم کو کامیاب بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ پودے لگائیں ۔

18 August 2009
شجر کاری کا قومی دن آج منایا جا رہا ہے

پاکستان میں پہلی بار آج شجر کاری کا قومی دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد لوگوں کو جنگلات کی اہمیت اوران سے حاصل شدہ فوائد سے آگاہ کرنا ہے شجر کاری کے قومی دن کے موقع پر مختلف شہروں میں تقریبات کاانعقاد کیا گیا ہے اور لوگوں میں شعور پیدا کرنے کی غرض سے سیمینارز کابھی انعقاد کیا گیا ہے۔ یہ دن لوگوں میں شعور پیدا کرنے اورشجر کاری کی طرف راغب کرنے کے لئے منایا جارہاہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جنگلات کا مجموعی رقبہ پانچ فیصد ہے لیکن 2015 تک 6 فیصد بڑھانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان میں جنگلات کا کل رقبہ4.224 ملین ہے جوکہ پوری زمین کا4.8 فیصد ہے۔ پاکستان کی وزارت ماحولیات نے نیشنل بینک کی مالی مدد اور سندھ کے محکمہ جنگلات اور تین سو مقامی رضاکاروں کے تعاون سے کیٹی بندر کے ساحلی علاقے میں مینگرووز کے جنگلات میں اضافے کے لیئے رواں برس15جولائی کو ایک دن میں 4 لاکھ71 ہزار4 سو 75 پودے لگائے۔ پودے لگانے کا عمل 5 گھنٹے میں مکمل ہوا۔ ایک ہی دن میں سب سے زیادہ پودے لگا کر پاکستان نے بھارت کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔
آج صدراور وزیراعظم نے پودے لگا کر شجر کاری کے پہلے قومی دن کا آغاز کیا۔ سندھ میں وزیراعلیٰ اور وزیر جنگلات ذوالفقار علی مرزا نے شجر کاری کی مہم کا آغاز شہید نے نظیر بھٹو پارک میں پودے لگا کر کریں گے۔ آج پورے ملک میں اجتماعی شجر کاری مہم کے تحت پودے لگائے جانے کا یہ پہلا موقع ہے اور5 لاکھ پودے لگائے جائیں گے مری میں 70 ہزار پودے لگائے جانے کا آغاز ہوگیا ہے۔چھانگا مانگا میں ایک لاکھ آٹھ ہزار پودے لگا نے کی مہم کا بھی آغا ز ہوگیا ہے۔شجر کاری کی اس مہم میں عام لوگو ں کے علاوہ طلباء اور سیاح بھی شریک ہیں۔
پاکستان میں یہ برس ماحولیات کا قومی سال قرار دیا گیا ہے۔
رواں برس کے دوران سرکاری، سیاسی و سماجی تنظیمیں یہی نعرہ اپنا لیں کہ 'جنگلی نہیں جنگلاتی بنیے' تو بہت سے ماحولیاتی و غیر ماحولیاتی مسئلے حل ہوسکتے ہیں کسی بھی ملک میں ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے 25فیصد جنگلات کا ہونا بہت ضروری ہے لیکن پاکستان میں یہ شرح 5 فیصد سے بھی کم ہے۔۔پاکستان کو ایک سرسبز وشاداب ملک بنانے کیلئے

پوری قوم کو شجرکاری مہم میں بھرپور حصہ لینا چاہئے تاکہ جنگلات کے فروغ کے ساتھ ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کے حوالے سے میلینئم ترقیاتی اہداف کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔

18 August 2009
سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خاں نے چھانگا مانگا میں ”شجر کاری کے قومی دن “کے موقع پر شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب

سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خاں نے چھانگا مانگا میں ”شجر کاری کے قومی دن “کے موقع پر شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات ہمارے ملک کا حسن ہیں۔حکومت چھانگا مانگا کی خوبصورتی کو بحال کرنا چاہتی ہے۔جنگلات کو نقصان پہنچانے والے عناصرسے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔حکومت پنجاب معاشی مسائل کے باوجود محکمہ جنگلات میں خاطر خواہ انقلابی تبدیلیاں لا رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمدشہباز شریف جنگلات کی بہتری پرخصوصی توجہ ہے اور ان کی ہدایات کی روشنی میں جنگلات کے مسائل کو حل کرنے کے لئے شب وروز ہنگامی بنیادوں پر کام ہورہاہے ۔
رانا محمد اقبال خاں نے کہا کہ عوام ‘ طلباء ‘ کسان اور تمام مکتبہ فکر کے لوگ شجر کاری کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور زیادہ سے زیادہ پودے لگا کر ملک کو سر سبز شاداب بنائیں کیونکہ ان سے ہی ہماری آئندہ نسل کی بقاء ہے۔سپیکر نے کہا کہ درخت ہمیں آکسیجن مہیا کرتے ہیں اور گرمی کی شدت کو کم کرتے ہیں۔ یہ زندگی کی علامت ہیں ۔درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے ۔شجرکاری ایک منافع بخش کاروبار ہے اور خوشحالی کی ضمانت ہے ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے محکمہ جنگلات کے افسران کو ہدایات جاری کیں کہ کسانوں کو شجر کاری مہم میں شامل کرنے کے لیے انہیں خصوصی مراعات دیں ۔قبل ازیں جائے تقریب پرپہنچنے پرطلباء اور مقامی لوگوں نے سپیکر اور دیگر مہمانوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے انکازبردست استقبال
کیا ۔ رانا محمد اقبال خاں نے املتاس کا پودا لگا کر شجر کاری مہم کا افتتاح کیا۔
اس موقع پرصوبائی وزیر جنگلات احمد علی اولکھ‘ اراکین اسمبلی محسن لطیف ‘ انیلہ اختر چوہدری‘ محمدیعقوب سیٹھی ‘حسن رضا ‘ سیکرٹری جنگلات بابر حسن بھروانہ اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیمیں اور طلباء بھی موجود تھے۔


19 August 2009
کراچی یونیورسٹی میں صبح نو کے تعاون سے شجرکاری کا قومی دن

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پو رے ملک کی طرح کراچی یونیورسٹی میں بھی شجر کاری کا قومی دن انتہائی جوش وجذبے کے ساتھ منایاگیا۔ اس مو قع پرتحفظ ماحولیات وصحت کے غیر سرکاری ادارے " صبح نو" اور کراچی یو نیورسٹی کے اشتراک سے ایک تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہو ئے کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پیر زادہ قاسم رضا صدیقی نے کہا کہ ماحول کا کردار ہماری زندگیوں میں انتہائی اہم ہے ۔انہوں نے طلباء و طالبات سے اپیل کی کہ وہ اپنے حصے کا ایک پو دا ضرور لگائیں ۔مسز شاہدہ کوثر فاروق نے کہا کہ ہم کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خصوصی طور پر شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ماحول جیسے سنجیدہ اورقابل غور مسئلے پر ہمارے ساتھ تعاون کا فیصلہ کیا ۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم
بہت جلد کراچی یونورسٹی کے تعاون سے " سٹی فاریسٹ" کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا ء صبح نو نے کراچی ہی میں سپورٹس کملیکس میں بھی شجر کاری کی ۔
شکریہ جنگ

21 August 2009
بے کار پڑی زمینوں پر شجر کاری کی مہم تیز کر دی گئی ہے۔خالد مسعود چوھدری
گجرات (جی پی آئی) کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن خالد مسعود چوھدری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت جنگلات میں اضافے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے اور اس مقصد کیلئے حکومت کی بے کار پڑی زمینوں پر شجر کاری کی مہم تیز کر دی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز گجرات کے نواح میں نہر اپر جہلم کینال کے کنارے محکمہ جنگلات کے زیر نگرانی کی گئی شجر کاری کا معائنہ کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر کنزرویٹر جنگلات گوجرانوالہ ڈویژن راجہ خالد، ڈسٹرکٹ آفیسر کوارڈینیشن بلال فیروز جوئیہ، ڈویژنل فاریسٹ آفیسر نوا زسندھیلہ، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر نعیم ملک اور دیگر افسران بھی انکے ہمراہ تھے۔کمشنر نے کوٹ غلام، ترکھا اورشادی وال پاور ہائوس کے نزدیک شجر کاری کی سائٹ کا معائنہ کیا۔ راجہ خالد اور نوزسندھیلہ نے انہیں بریفنگ دی۔ انہیں بتایا گیا کہ کوٹ غلام سائٹ پر چھ سو ایونیو میل کے رقبے پر ایک لاکھ ساٹھ ہزار جبکہ شادی وال سائٹ کی ساٹھ ایونیو میل رقبے پر پچاس ہزار سے زائد پودے لگائے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان مقامات پر زیادہ تر شیشم، کیکر، سفیدہ اور چائنا پاپلر کے درخت لگائے گئے ہیں۔
محکمہ جنگلات کی نرسریوں میں ہر سال لاکھوں قلمیں تیار کر کے نارووال اور سیالکوٹ سمیت دیگر اضلاع کو بھی فراہم کی جاتی ہیں۔کمشنر نے کہا کہ گجرات میں جہاں بھی حکومت پنجاب
کی زمین دستیاب ہے زیادہ سے زیادہ سے پودے لگائے جائیں۔ انہوں نے ڈی او سی کو ہدائت کی کہ سابقہ حکومت نے کٹھالہ چناب کے علاقے میں پارک اور چڑیا گھر کیلئے جس منصوبے کا آغاز کیا تھا اسکی رپورٹ انہیں بھجوائیں تاکہ اس منصوبے کو آگے بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے محکمہ جنگلات کے ملازمین سے مسائل دریافت کیے جنہوں نے مطالبہ کیا کہ نواحی علاقے سے مویشی انکے پودوں کو نقصان پہنچاتے ہیں جنہیں قانونی طور پر روکا نہیں جا سکتا۔
کمشنر نے ضلع حکومت کو ہدائت کی کہ وہ عارضی طور پر ان علاقوں میں پھاٹک قائم کرے اور ان مویشیوں کو فاریسٹ ایکٹ کے تحت روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے کے تعاون سے جی ٹی روڈ کے درمیان مزید شجر کاری کے منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خشک درختوں کو جلد از جلد نیلام کیا جائے تاکہ حکومت کا نقصان کم سے کم ہو۔ نواز سندھیلہ نے بتایا کہ گذشتہ سال چار کروڑ روپے سے زائد رقم کے درخت نیلام کیے جا چکے ہیں۔

30 Aug 2009
روٹری کلب ملتان میٹروپولیٹن کی شجر کاری مہم
اٹھارہ اگست ۲۰۰۹ کو روٹری کلب ملتان میٹروپولیٹن کے ممبران نے بختاور امین میموریل ٹرسٹ ھسپتال کا دورہ کیا اور ھسپتال میں شجرکاری مہم میں حصہ لیا

2 Sep 2009
روٹری کلب آف حیدرآباد کی شجرکاری مہم
روٹرہ کلب آف حیدرآباد کے ممبران نے نے ۳۱ اگست ۲۰۰۹ کو ایلزبتھ ھسپتال حیدر آباد کے کمپاؤنڈ میں درخت لگا کر شجرکاری مہم کا آغاز کیا ۔
پودوں کی فراہمی محکمہ جنگلات سندھ کی جانب سے مفت کی گئی تھی جس کے لئے روٹیرین واصف علی شاہ کا تعاون حاصل تھا
اس کلب نے فیصلہ کیا کہ رمضان المبارک کے دوران بھی یہ مہم بھر پور طریقہ سے جاری رہے گی ۔ اس مہم میں روٹری کلب آف پیر جھنڈو نے بھی شرکت کی ۔ آخر میں مہمانوں کو پی پی جیمز فرانسس کی جانب سے افطار ڈنر پیش کیا گیا ۔

5 Sep 2009
مری، شجرکاری مہم شروع ، 4 لاکھ سے زائد پودے لگانے کا ہدف
راولپنڈی ٟخبرنگارخصوصیٞوزیر اعلی شہباز شریف کی ہدایت پر مری فاریسٹ ڈویږن میں مون سون 2009کی شجر کاری مہم کے دوران 850ایکڑ رقبے پر 4لاکھ 25ہزار پودے لگائے جاچکے ہیں۔ مری فاریسٹ ڈویژن میں مجموعی طور پر 5لاکھ پودے لگانے کا ہدف 7ستمبر تک پورا کر لیا جائے گا ۔یہ بات کنزرویٹر فاریسٹ راولپنڈی ڈاکٹر رفیق نے مری میں فاریسٹ ڈویژن کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں کے کہا کہ اس مون سون سیزن کے دوران مری میں ریکارڈ شجرکاری ہوئی ہے اور ساملی ،گھوڑا گلی ، لوئر ٹوپہ اور میونسپل فاریسٹ ڈویژن میں بڑی تعداد میں موزوں اقسام کے پودے لگائے گئے ہیں جن کی دیکھ بھال کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور فاریسٹ سٹاف کی خصوصی ڈیو ٹیاں لگائی ہیں ۔ڈاکٹر محمد
رفیق نے کہا کہ مری میں تمام خالی مقامات پر شجرکاری کی جا رہی ہے جو مون سون سیزن کے اختتام تک جاری رہے گی ۔
 
ماشاء اللہ بہت ہی اچھا قدم۔۔۔
لیکن!
یہ شجر کاری صرف اسلام آباد میں ہی کیوں۔۔۔
پاکستان کی دوسرے شہر۔۔ پاکستان سے لاتعلق ہیں کیا !
 

زبیر حسین

محفلین
اتنی تعداد میں پودے لگانا بہت اچھا قدم ہے لیکن اس سے نصف تعداد میں ہی سہی پودے لگا کر ان کی ٹھیک طرح دیکھ بھال کرنا اس سے کئی گنا زیادہ اچھا فعل ہو گا۔
کیوں کہ ہوتا یہ ہے کہ پودے لگائے جاتے ہیں چند دن آبیاری کی جاتی ہے پھر انہیں مرجھانے اور سڑنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ماشاء اللہ بہت ہی اچھا قدم۔۔۔
لیکن!
یہ شجر کاری صرف اسلام آباد میں ہی کیوں۔۔۔
پاکستان کے دوسرے شہر۔۔ پاکستان سے لاتعلق ہیں کیا !
کاشف اکرم وارثی : براہ کرم پیغام کو غور سے پڑھیے ، متعدد شہروں میں شجر کاری کے حوالے سے خبریں شامل ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اتنی تعداد میں پودے لگانا بہت اچھا قدم ہے لیکن اس سے نصف تعداد میں ہی سہی پودے لگا کر ان کی ٹھیک طرح دیکھ بھال کرنا اس سے کئی گنا زیادہ اچھا فعل ہو گا۔
کیوں کہ ہوتا یہ ہے کہ پودے لگائے جاتے ہیں چند دن آبیاری کی جاتی ہے پھر انہیں مرجھانے اور سڑنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
ہمیں شجر کاری کے لیے حکومتی کاوشوں پر انحصار نہیں کرنا بلکہ از خود شجر کاری اور شجر دوستی کا ثبوت دینا چاہیے۔
 

زبیر مرزا

محفلین
ماحولیات کوبہتربنانا تو بحثیت مسلمان بھی ہمارا فرض ہے
بہت شکریہ نظامی بھی اس جانب توجہ مبذول کرانے کا اور اس تعمیری اور مثبت کام کی حوصلہ افزائی کا
اللہ تعالٰی ہمیں اس صدقہ جاریا کی توفیق عطا فرمائے اور شجرکاری کو ہماری زندگی کا حصہ بنائے
آمین
 

مہ جبین

محفلین
اللہ پاک میرے پیارے ملک کو سر سبز و شاداب بنائے

ہر پاکستانی کو شجر کاری میں بھرپور طریقے سے حصہ لینا چاہئے

جیوے جیوے پاکستان
 

الف نظامی

لائبریرین
اٹھارہ اگست ہر سال قومی شجر کاری دن کے طور پر منایا جاتا ہے ، خود بھی شجر کاری میں حصہ لیں اور دوست احباب کو بھی اس کی ترغیب دلائیں تا کہ وطن عزیز کو سبز ہلالی پرچم کی طرح سر سبز بنایا جاسکے۔
 
شجر کاری پر نظر : 2012

بلا شبہ یہ ایک اچھا سلسلہ ہے۔ لیکن میں بھی "زندگی" کی بات سے متفق ہوں۔
یہ تصاویر نیپا چورنگی گلشن اقبال، کراچی کی ہیں ۔ یہ پودے مہینے بھر پہلے گورنمنٹ نے اسی سلسلے میں لگائے تھے۔ جس دن یہ پودے لگائے گئے تھے مجھے بڑی خوشی ہوئی تھی۔ مگر آہستہ آہستہ یہ خوشی ان پودوں کی طرح خاک میں مل گئی۔ اب بھلا ایسی شجرکاری سے کیا حاصل۔ یقینا کرپشن ان پودوں کوبھی ہڑپ کر گئی۔
ملاحظہ کیجئے۔​
YjqJh.jpg
xxxYT.jpg
deVvP.jpg
KQoLG.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
انیس الرحمن
ہم شجر کاری کے لیے حکومت پر انحصار ہی کیوں کرتے ہیں ، ہم از خود پودے لگانے اور ان کی حفاظت کرنی چاہیے۔
چین میں شجر کاری - چند مثالیں

ہم بیجنگ کی سڑکوں پر نکلے تو کیا دیکھتے ہیں کہ سکول کے لڑکوں کے غول کے غول ٹہنیاں پکڑے ، پودے اور قلمیں اٹھائے شجر کاری میں مصروف ہیں۔ چہروں پر ذوق شوق اور چلبلاہٹ۔ ایک سے دوسرا بازی لے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔
چلتے ہو تو چین کو چلیے از ابن انشاء

بیجنگ میں شجر کاری کا عمل جنون کی حد تک ہے۔ بیجنگ کا شمار دنیا کے ان چند شہروں میں کیا جاتا ہے ۔ جہاں سب سے زیادہ درخت اورسبزہ نظر آئیگا۔ سڑکوں کے کنارے ہر رنگ کے ترو تازہ پھول ملیں گے۔ سردیوں میں برفباری کے آغاز سے پہلے پودوں کو محفوظ کرنے کیلئے انہیں جڑ سے اکھاڑ کر زمین میں دفن کر دیا جاتا ہے اور موسم تبدیل ہونے کے ساتھ ہی انہیں نکال کر لگا دیا جاتاہے۔اس طرح پودے سردی کی شدت سے نہیں مرتے۔
چین میں چند دن از سرور منیر راو
http://www.nawaiwaqt.com.pk/opinions/print_preview/12154

انیس مارچ 1983ء کو یہ خبر اخبارات کی زینت بنی:''حکومت چین نے دیوارِ چین کے ساتھ ساتھ سات ہزار کلومیٹر طویل درختوں کی دیوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ''دیوارِ سبز'' صحرائے گوبی کی وسعت کو روکنے کے لیے بنائی جائے گی۔ درختوں کی یہ طویل دیوارِ سبز ملک چین کے بارہ صوبوں سے گزرے گی۔ یہ چین میں شجر کاری اور چمن بندی کے پروگرام کا ایک حصہ ہے۔ چین کے چھوٹے بڑے سب درخت لگانے کے پروگرام میں مصروف ہیں۔ ''
دیوار چین از حافظ نذر احمد
http://www.suayharam.org/2008/Jul08/Tarikh.htm


حال ہی میں چین میں 4500 کلومیٹر کی گرین بیلٹ بنا کر اس میں 35 ارب پودے لگائے جا رہے ہیں۔
از انجینئر حسنین احمد صدر پاکستان انجینئرنگ کونسل
http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101266056&Issue=NP_LHE&Date=20110617
 
Top