شاہ ہوراں دی خیر ہووے

الف نظامی

لائبریرین
اس میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ سید مہدی بخاری صاحب صفِ اول کے بہترین فوٹوگرافر ہیں۔ آج شام رائیٹر سید مہدی بخاری صاحب نے فوٹوگرافر سید مہدی بخاری صاحب کا تھرپارکر و ہنگول بلوچستان کا کام دیکھا اور دنگ رہ گئے۔ اسی اثناء میں ان کے میچوئل دوست اور مشہور سیاح سید مہدی بخاری صاحب بھی ملنے چلے آئے۔ انہوں نے بھی بھرپور داد دی۔ محفل جم گئی تو کچھ دیر میں محقق و دانشور سید مہدی بخاری صاحب بھی آ پہنچے۔ وہ اپنی مسز کے ہمراہ تھے۔ کچھ دیر بعد شاعر سید مہدی بخاری صاحب کی کال آ گئی اور انہوں نے محفل کو مِس کرتے پیغام دیا کہ عنقریب وہ بھی پہنچ جائیں گے۔
دانشور سید مہدی بخاری صاحب کی مسز نے البتہ کچھ کیڑے نکالے اور جلد ہی رخصت ہو گئیں۔ باقی تمام محفل نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فوٹوگرافر سید مہدی بخاری صاحب کا کام لازوال، اچھُوتا اور یکتا ہے۔ شاہ ہوراں دی خیر ہووے۔ بندہ اپنی ذات میں ہی انجمن ہے کسی بیرونی محفل کا محتاج ہی نہیں۔

دویں ہتھ بلند کر کے
پنجے کھول کے
سوا لکھ ایٹم بم نعرہ بخاری
یا بخاری ، واہ بخاری

امان اللہ مرحوم کی بات یاد آ گئی۔۔
“جدوں دنیا ختم ہو جائیگی۔اے اودوں وی رکشہ ہی چلا ریا ہووے گا۔آپ ہی پچھے گا۔۔۔كتھے جانا پائی جی ؟۔۔۔فیر آپ ہی جواب دوے گا۔۔۔مزنگ۔۔کنا کرایہ؟۔۔فیر آپ ہی کہوے گا۔۔۔پنجتالی۔۔۔نہیں پنجتالی زیادہ اُستاد۔۔۔ہنے تے میں پینتی دے کے آیا واں”

جب دنیا ختم ہو جائے گی یہ اس وقت بھی رکشہ چلا رہا ہوگا ۔ خود ہی پوچھے گا کہاں جائیں گے بھائی صاحب؟ پھر خود ہی جواب دے گا ، مزنگ ، کتنا کرایہ ؟ پھر خود ہی کہے گا پینتالیس ، نہیں پینتالیس زیادہ ہے استاد ابھی میں پینتیس دے کر آیا ہوں۔
 
Top