شام کی چائے کے ساتھ ہمارے خیال پر اپنا اظہار خیال فرمائے۔

آج صبح سے ایک خیال ذہین میں گردش کر رہا ہے سوچا آپ محفلین سے اس خیال پر سیر حاصل گفتگو کی جائے۔آج کل میں سردی کے موسم کی آمد آمد ہے اور ملک عزیز کے کچھ علاقوں میں تو شاید سردیوں کو خوش آمدید میں کیا جا چکا ہے۔سردی کی آمد کے ساتھ ہی ہمیں گرم کپڑوں کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔تو ہم اپنے پاس پہلے سے موجود گزری سردیوں کے گرم کپڑے جو کہ آئندہ سردی کے موسم کےلیے ہم الماریوں اور صندوق میں محفوظ کرتے ہیں وہ نکل لیتے ہیں اور کچھ محفلین سردیوں میں استعمال کے لیےنئے فیشن کے اعتبار سے بھی خریداری کرتے ہیں۔
گرم کپڑوں کے لیے اگر ایک چکر ہم لنڈے بازار کا بھی لگالیں اور وہاں سے کچھ پرانی جرسیاں،سوئیٹر،اور پرانی جرابیں خرید لیں اور گھر لاکر اچھی طرح دھوکر اپنے پاس گھر میں یا گاڑی میں ساتھ رکھ لیں اور اپنے محلے ،گھر یا آفس کے قریب کچی غریب آبادی اور راہ چلتے ملنے والے غریب ضرورت مند افراد،مزدورں میں تقسیم کر دیں اور اگر آپ کی جیب اجازت دیں تو نئے تقسیم کر دیں ۔ہمارے اردگرد سینکڑوں افراد ایسے ہیں جو آپ کے تعاون کے طلب گار ہیں۔
آپ کے پاس اس سلسلے میں کیا نکات ہیں ،پیش کریں تاکہ فلاح و بہبور کی نئی راہیں کھولیں اور دکھی ،ضرورت مند سفید پوش افراد اور خاندانوں کے دکھوں اور مسائل کا کوئی سدباب ہوسکے۔
 

جاسمن

لائبریرین
عدنان بھائی!
کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اس سلسلہ میں میرا شروع کردہ دھاگہ" آئیے سوشل ورک کریں" کو آباد کریں۔
میں بھی اس سلسلہ میں کچھ کوششوں کا تذکرہ کرتی ہوں ان شاءاللہ۔
 
عدنان بھائی!
کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اس سلسلہ میں میرا شروع کردہ دھاگہ" آئیے سوشل ورک کریں" کو آباد کریں۔
میں بھی اس سلسلہ میں کچھ کوششوں کا تذکرہ کرتی ہوں ان شاءاللہ۔
آپا یہ کام بھی شوشل ورک سے جوڑی ایک کڑی ہے۔میں سمجھتا ہوں سب سے بہترین شوشل ورک وہ ہے جو آپ خود انجام دیں۔
 
میرا خیال ہے کہ لوگوں کو چھپا کر نقد رقم دے دی جائے تو بہتر ہے بجائے لنڈے کے کپڑے دینے کے۔
ماشاءاللہ لئیق بھائی آپ نے بہترین مشورہ پیش کیا ۔نقد رقم سے متاثرین افراد اپنی کوئی بھی ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔
 

فاخر رضا

محفلین
گرم دودھ چاکلیٹ ڈال کر پلایا جائے، اگر سبیل لگالیں تو کیا بات ہے۔
ایک کمرے میں سردی سے بچنے کا انتظام کیا جائے اور بے گھر لوگ آکر اس میں رات گزار سکیں۔ اس میں کمبل ، لحاف وغیرہ موجود ہوں۔
بچوں کو جاڑا جلدی چڑھ جاتا ہے۔ان کے کپڑے ویسے بھی ایک سردی کے بعد بیکار ہوجاتے ہیں اور وہ بڑے ہوجاتے ہیں۔ وہ کپڑے اپنے رشتے داروں کو دےدیں۔وہ خوشی خوشی لے لیں گے۔ چاہے وہ افورڈ کربھی سکتے ہوں۔
 
گرم دودھ چاکلیٹ ڈال کر پلایا جائے، اگر سبیل لگالیں تو کیا بات ہے۔
ایک کمرے میں سردی سے بچنے کا انتظام کیا جائے اور بے گھر لوگ آکر اس میں رات گزار سکیں۔ اس میں کمبل ، لحاف وغیرہ موجود ہوں۔
بچوں کو جاڑا جلدی چڑھ جاتا ہے۔ان کے کپڑے ویسے بھی ایک سردی کے بعد بیکار ہوجاتے ہیں اور وہ بڑے ہوجاتے ہیں۔ وہ کپڑے اپنے رشتے داروں کو دےدیں۔وہ خوشی خوشی لے لیں گے۔ چاہے وہ افورڈ کربھی سکتے ہوں۔
زبردست فاخر بھائی۔آپ کی جانب سے دی گئی رائے قابل عمل ہے۔البتہ کمرے والے نکتے پر کچھ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
زبردست فاخر بھائی۔آپ کی جانب سے دی گئی رائے قابل عمل ہے۔البتہ کمرے والے نکتے پر کچھ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
میں نے ناروے میں جلوس امام حسین میں گرم دودھ اور چاکلیٹ کا شربت دیکھا تھا، انہوں نے گلاس پر امام کے اقوال لکھے ہوئے تھے۔
امریکہ میں مشنگن میں یہ کمرے والا سلسلہ دیکھا تھا۔ یہ کام کرائے کے کمرے میں بھی کیا جاسکتا ہے
 
توجہ دلانے کا اصل مقصد صرف یہی ہے کہ ضرورت مند طبقے کے مسائل کے انبار کی کمی میں ان مالی اور اخلاقی مدد کرنا ۔جن مسائل کا حل ممکن ہو اور ہماری دسترس میں ہو وہ ہم لازمی سر انجام دیں۔
 
Top