سید وصی شاہ

جیسے بالوں میں کوئی پھول چُنا کرتا ہے
گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجالیں تم کو

کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے منا سا ہواؤں میں اُچھالیں تم کو

اس قدر ٹوٹ کے تم پر ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
 
مدیر کی آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث
سر ایسا زبردست کلام پڑھ کر پتہ نہیں کیوں آپ یاد آجاتے ہیں.
کیا خوبصورت کلام ہے، بس آپ کی توثیق چاہیے
ڈاکٹر صاحب حالانکہ یہاں پولیس، تھانے، کچہری، عدالت، وکیل وغیرہ یاد آنے چاہئیں کہ حبسِ بے جا میں رکھ کر مار ہی ڈالنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔
 

فاخر رضا

محفلین
ڈاکٹر صاحب حالانکہ یہاں پولیس، تھانے، کچہری، عدالت، وکیل وغیرہ یاد آنے چاہئیں کہ حبسِ بے جا میں رکھ کر مار ہی ڈالنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔
کیا خوب کہا حبس بے جا
حالانکہ بہت سے تو اس حبس کی آرزو میں ہی مرجاتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا خوب کہا حبس بے جا
حالانکہ بہت سے تو اس حبس کی آرزو میں ہی مرجاتے ہیں
ایسی حبسِ بے جا میں مرنے سے کس کافر کو انکار ہےقبلہ محترم، اللہ سب کو یہ "شہادت" عطا فرمائے! مگر اپنے شاہ صاحب تو" زبردستی" یہ شہادت عطا کرنے پر تُلے ہوئے ہیں! :)
 
Top