سید حسن نصر اللہ نے ایرانی صدر کو اسرائیلی چھینی ہو ئی بندوق پیش

یونس عارف

محفلین
جمعہ, 15 اکتوبر 2010
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جمہوری اسلامی ایران کے صدر جناب ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کو دو روزہ دورہ لبنان پر آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کو سن 2006ء میں حزب اللہ اسرائیل جنگ میں اسرائیلی فوجوں سے چھینی گئی ایک رائفل پیش کی۔

581572_orig.jpg


جمعرات کی رات ایرانی صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد اور اسلامی مقاومت حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کے درمیان بیروت میں قائم ایرانی سفارتخانے میں ملاقات ہوئی جس میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جمہوری اسلامی ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد کو دورہ لبنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تحفتاً اسرائیلی رائفل جو کہ حزب اللہ مجاہدین نے لبنان ،اسرائیل وار 2006ء میں صہیونی فوجیوں سے چھین لی تھی ،پیش کی۔
رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ اور ایرانی صدر کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات میں مختلف علاقائی امور سمیت دیگر اہم ترین معاملات پر گفتگو زیر بحث رہی،جس کے بعد ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے لبنان میں بابدہ کے صدارتی محل کا دورہ کیا جس کی دعوت انہیں لبنانی صدر مشل سلیمان نے دی تھی۔
لبنانی صدر مشل سلیمان نے جمہوری اسلامی ایران کے صدر داکٹر محمود احمدی نژاد کو صدارتی محل میں آمد پر خوش آمدید کہا ،جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک بڑے اجلاس روم میں طویل ملاقات جاری رہی،ملاقات کے دوران مختلف امور کے حوالے سے میمورنڈم پر اتفاق رائے کیا گیا اور دستضط کئے گئے۔
لبنانی صدر مشل سلیمان نے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد کا دورہ لبنان پر شکری ادا کیا اور انہیں دوبارہ بھی لبنان آمد کی پیش کش کی،اس موقع پر ایران کے صدر احمدی نژاد کاکہنا تھا کہ ایران ہمیشہ لبنان کی حمایت کرتا رہے گا جبکہ ایرانی صدر نے لبنانی صدر کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی صدر محمود احمدی نژاد لبنان کے علاقے بنت جبیل میں پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال لاکھوں لبنانی مرد وخواتین اور بزرگوں نے کیا ،بنت جبیل میں ایرانی صدر نے لبنانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو صفحہء ہستی سے مٹنا ہو گا اور اب یہ وقت بہت قریب ہے۔
یہ بات بھی انتہائی قابل ذکر ہے کہ جب ایرانی صدر لبنان کے دو روزہ دورے کے موقع پر بنت جبیل میں پہنچے تو اسرائیلی میڈیا چینل ٹو نے اسرائیل میں انکی آمد اور استقبال کے مناظر براہ راست نشر کئے جس کے بعد یہ سلسلہ منقطع کر دیا گیا،ایرانی صدر کاکہنا تھا کہ دنیا کو معلوم ہونا چاہئیے کہ آخر کار صہیونیوں کو جبراً ختم ہونا پڑے گا کیونکہ صہیونی انسانیت کے دشمن ہیں اور انکا جبراً خاتمے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں،ایرانی صدر کاکہنا تھا کہ فلسطین عقیدہ کی بنیاد پر آزاد تھا اور آزاد ہی رہے گا جبکہ اسرائیل نابود ہو گا۔
بعد ازاں ایرانی صدر نے قانا کے علاقے کا دورہ کیا جہاں دسیوں ہزار افراد شدت سے ایرانی صدر کی آمد کے منتظر تھے،واضح رہے کہ قانا 1996ء مین غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے مظالم کا نشانہ بنا تھا جس میں سینکڑوں نہتے افراد کا قتل عام ہوا تھا،جبکہ اقوام متحدہ نے اس پر خاموشی طاری کی تھی۔ قانا میں ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ قانا کے لوگو تم فاتح ہو اور تمھارا دشمن شکست خوردہ ہے ۔
دوسری جانب اسرائیل ایران کے صدر داکٹر محمود احمدی نژاد کے دورہ لبنان سے خاصا پریشان ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل تہران کے لبنان کے ساتھ طاقتور رشتوں سے پریشان ہے،اور لبنانی حکومت ایران کے تابع ہو رہی ہے جس پر اسرائیل کو خاصی تشویش ہے۔
فلسطین میں حماس کی قیادت نے ایرانی صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کے دو روزہ دورہ لبنان کو انتہائی مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس حکومت امید رکھتی ہے کہ ایرانکے مجاہد صدر داکٹر محموداحمدی نژاد غزہ کا دورہ بھی کریں گے جس طرح انہوں نے لبنان کا دورہ کیا ہے،حماس کے مرکزی رہنما ڈاکٹر خلیل غزہ میں ایک ایرانی خبر رساں ادارے سے گفتگو کر رہے تھے۔
 
Top