الف نظامی

لائبریرین
تو حضرت پھر ایک اور فونٹ بنانے کا مقصد؟ جب پہلے ہی ایک فونٹ حضرت شاہ صاحب کے خط جیسا ہے۔
یہی بات متلاشی سے کہیے وہ آپ کو بتائیں گے کہ مہر نستعلیق جس خطاط کی خطاطی سے اخذ کیا گیا ہے ان کا نام نصر اللہ مہر ہے ، سید انور حسین نفیس رقم نہیں۔
 

یاسر شاہ

محفلین
ایسے ہی ڈھونڈتے ڈھونڈتے اس زمرے تک آ نکلا۔ آہ ۔۔ حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ کی لحد پر اللہ تعالی کی رحمتیں نازل ہوں۔ ان کے چہرہ انور کو دیکھ کر بلاشبہ اللہ یاد آتا تھا۔ کیا معصومیت تھی چہرے پر۔۔۔

ویسے تو حضرت کے ہاتھ کہ لکھے اور بھی خوب سے خوب تر نمونے ہیں۔ لیکن مجھے یہ والا بہت پسند ہے۔

uc


ایک یہ

uc


میرے نکاح نامے پر حضرت کے دستخط (حضرت کی وفات سے تقریبا ۱ سال اور کچھ مہینے پہلے یعنی نومبر 2016)

uc

فلسفی صاحب -السلام علیکم

یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کا حضرت نفیس شاہ صاحب کے ساتھ ایک خاص تعلّق تھا اور آپ کا نکاح بھی انھوں نے پڑھایا تھا -اور یہ جان کر بھی بڑی حیرت ہوئی کہ حضرت کو غالب کے کلام سے اس قدر لگاؤ تھا کہ خود بیٹھ کر پورے دیوان کی خطاطی فرمائی -
 

فلسفی

محفلین
فلسفی صاحب -السلام علیکم

یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کا حضرت نفیس شاہ صاحب کے ساتھ ایک خاص تعلّق تھا اور آپ کا نکاح بھی انھوں نے پڑھایا تھا -اور یہ جان کر بھی بڑی حیرت ہوئی کہ حضرت کو غالب کے کلام سے اس قدر لگاؤ تھا کہ خود بیٹھ کر پورے دیوان کی خطاطی فرمائی -
اس میں حیرت کی کیا بات ہے؟ حضرت ایک ماہر خطاط تھے۔ ایام جوانی میں پیشہ وارانہ طور پر غالبا کسی اخبار کے ساتھ بھی منسلک تھے۔ لاہور اور دیگر شہروں میں حضرت کے ہاتھ کے لکھے بے شمار شہہ پارے مساجد اور دیگر عمارات کی زینت ہیں۔ پیشہ ورانہ طور پر اگر دیوان غالب کی خطاطی کی گئی ہے تو اس میں حیرانگی کیسی؟
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
یہی بات متلاشی سے کہیے وہ آپ کو بتائیں گے کہ مہر نستعلیق جس خطاط کی خطاطی سے اخذ کیا گیا ہے ان کا نام نصر اللہ مہر ہے ، سید انور حسین نفیس رقم نہیں۔
محترم میرے سوال کا مقصد یہ تھا کہ اگر فقط ایسے فونٹ کی ضرورت ہے جو حضرت کے خط کے قریب ہو تو وہ پہلے سے موجود ہے چاہے حضرت کے کسی عقیدت مند نے لکھا ہو یا کسی اور نے۔ کیونکہ حضرت تو ہم میں موجوود نہیں، لہذا ہم اگر دوبارہ فونٹ بنائیں گے تو وہ بھی حضرت ہی کے کسی شاگرد یا عقیدت مند کی راہنمائی میں ہی بنائیں گے۔ خیر میرا مقصد صرف یہ تھا کہ اگر کوئی کمی بیشی ہے تو وہ سامنے آ جائے۔ فونٹ بنانے کو شوق تو پہلے سے تھا جس کا ذکر حضرت سے بھی کیا تھا لیکن اس کے لیے فقط تکنیکی (کمپیوٹر) کی مہارت ہی ضروری نہیں۔ پھر بھی آپ کی تحریک سے ارادہ کر لیا ہے۔ اب اگر اللہ پاک کو منظور ہو گا تو ضرور کوئی نہ کوئی سبب بن جائے گا۔
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
اس میں حیرت کی کیا بات ہے؟ حضرت ایک ماہر خطاط تھے۔ ایام جوانی میں پیشہ وارانہ طور پر غالبا کسی اخبار کے ساتھ بھی منسلک تھے۔ لاہور اور دیگر شہروں میں حضرت کے ہاتھ کے لکھے بے شمار شہہ پارے مساجد اور دیگر عمارات کی زینت ہیں۔ پیشہ ورانہ طور پر اگر دیوان غالب کی خطاطی کی گئی ہے تو اس میں حیرانگی کیسی؟

بھائی ! حیرتِ خوشگوار ہوئی تھی -کیونکہ میں ایسے بزرگوں کو جانتا ہوں جو غالب کے کلام سے شغف رکھتے ہیں -مولانا حکیم اختر صاحب تو غالب کے اشعار بہترین تحت اللفظ میں ممبر سے سناتے تھے -

ایک شعر تو ،جو دیوان غالب میں نہ تھا، حضرت کے بیان میں سنا :

آگرہ کے لالہ رو ہیں آگ رے
بھاگ رے مرزا یہاں سے بھاگ رے

ایک بیان میں تو ان کے یہ بھی سنا کہ امید ہے غالب کی اس شعر سے مغفرت ہو گئی ہو :

مسجد کے زیر سایہ ایک گھر بنا لیا ہے
یہ بندۂ کمینہ ہمسایۂ خدا ہے
 

فلسفی

محفلین
بھائی ! حیرتِ خوشگوار ہوئی تھی -کیونکہ میں ایسے بزرگوں کو جانتا ہوں جو غالب کے کلام سے شغف رکھتے ہیں -مولانا حکیم اختر صاحب تو غالب کے اشعار بہترین تحت اللفظ میں ممبر سے سناتے تھے -

ایک شعر تو ،جو دیوان غالب میں نہ تھا، حضرت کے بیان میں سنا :

آگرہ کے لالہ رو ہیں آگ رے
بھاگ رے مرزا یہاں سے بھاگ رے

ایک بیان میں تو ان کے یہ بھی سنا کہ امید ہے غالب کی اس شعر سے مغفرت ہو گئی ہو :

مسجد کے زیر سایہ ایک گھر بنا لیا ہے
یہ بندۂ کمینہ ہمسایۂ خدا ہے
وضاحت کے لیے شکریہ شاہ جی۔

غالب کے حوالے سے کیوں فتووں کی زد میں آنا چاہتے ہیں۔ حضرت حکیم اختر صاحب رحمہ اللہ تو اپنا کلام بھی بہت پیارے انداز سے پڑھتے تھے اور اگر مثنوی کا شعر ہوتا اور اس کہ تشریح تو سبحان اللہ ۔۔۔ کیا عجیب سماں باندھتے تھے۔ ان کو دیکھا نہیں لیکن بیانات اور مثنوی کی جو شرح فرمائی ہے وہ پڑھی ہے۔ ان کی دعا بہت پسند ہے جو وہ اکثر مانگا کرتے تھے (میرے الفاظ میں) کہ اللہ پاک ہمیں مرنے سے پہلے صدیقین کی آخری سرحد تک پہنجا دے جہاں سے آگے نبوت شروع ہوتی ہے۔ نبوت کا دروازہ تو بند ہے لیکن اللہ پاک نے اپنے محبین والا راستہ کھلا رکھا ہے۔ تو اللہ ہمیں بھی ان محبین و صدیقین کے آخری درجے تک پہنچا دے۔ آمین

آپ کی حیرت والی بات سے میں کچھ اور سمجھا تھا اس کے لیے معذرت۔ تفصیل زندگی رہی تو کبھی ملاقات کے دوران ضرور موضوع بحث لائیں گے۔ اللہ پاک آپ کو خوش رکھے۔ دین اور دنیا کی تمام برکتیں عطا کرے۔ آمین
 

متلاشی

محفلین
محترم متلاشی صاحب کا کہنا ہے کہ کریکٹر بیس زیادہ بہتر ہے۔ میں نے کل اپنے دوست جناب محسن خواجہ صاحب سے ذکر کیا تھا۔ فی الحال ان کے پاس دیوان غالب کا برقی نسخہ تو نہیں، لیکن ہم کوشش کریں گے کہ کسی طرح اس کا برقی نسخہ تیار ہو جائے (فونٹ بنتا ہے یا نہیں یہ علیحدہ بات ہے، گو اس کی کوشش ضرور کی جائے گی)۔ بھائی محسن سے گفتگو کے دوران معلوم ہوا کہ محترم متلاشی صاحب، جناب جمیل حسن (حضرت شاہ صاحب کے شاگردوں میں سے ہیں) سے رابطے میں ہیں (یہ متلاشی بھائی ہی بتائیں گے)۔ اس حساب سے جو فونٹ وہ تیار کر رہے ہیں وہ بلاشبہ حضرت کے خط سے قریب ہوگا۔
جی مکرمی جمیل حسن صاحب ہمارے قریبی رفقاء میں سے ہیں ۔ اور حضرت نفیس شاہ صاحب کے خط پر کام جاری ہے۔۔ کرلپ والوں نے نفیس نستعلیق کے نام سے جو فونٹ تیار کیا ہے وہ حضرت نفیس شاہ صاحب کی خطاطی پر مشتمل نہیں بلکہ وہ ان کے بھانجے محمد جمیل صاحب کی خطاطی پر مشتمل ہے ۔ میرا کرلپ کے ڈاکٹر سرمد صاحب جو آج کل یو ای ٹی میں ہوتے ہیں اور مکرمی جمیل صاحب سے بھی تعلق ہے ۔
ہم نے اپنے فونٹ کے لیے دیوانِ غالب کو ہی معیار ٹھہرایا ہے اور اس فونٹ کی اشکال والد گرامی نصراللہ مہر صاحب نے خود حضرت نفیس شاہ صاحب کی طرز میں خطاطی کی ہیں ۔۔
 

متلاشی

محفلین
یہی بات متلاشی سے کہیے وہ آپ کو بتائیں گے کہ مہر نستعلیق جس خطاط کی خطاطی سے اخذ کیا گیا ہے ان کا نام نصر اللہ مہر ہے ، سید انور حسین نفیس رقم نہیں۔
الف نظامی بھائی مہر نستعلیق الگ فونٹ ہے اور مہر نستعلیق نفیسی الگ فونٹ ۔۔ مہر نستعلیق والد صاحب کی ذاتی طرزِ خطاطی پر مشتمل ہے جبکہ مہر نستعلیق نفیسی حضرت شاہ صاحب قدس سرہٗ کی طرزِ خطاطی پر مشتمل ہے ، اس فونٹ کی اشکال حضرت شاہ صاحب کے دیوانِ غالب کے نسخہ کو سامنے رکھتے ہوئے ڈیزائن کی گئی ہیں ۔ میں نمونے دکھاتا ہوں
 

الف نظامی

لائبریرین
ارمغان نفیس
اپنی پہلی کتاب ’’تذکرہ خطاطین‘‘ میں حضرت سید نفیس الحسینی کے اجمالی ذکر پر محمد راشد شیخ کی تشفی نہ ہوئی تو انہوں نے سید صاحب کے فن پر ایک مبسوط کتاب الگ مرتب کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔ انہیں احساس تھا کہ سید انور حسین نفیس رقم کے ’’نوادرِ خطاطی آیات قرآنی، احادیث نبویؐ، قطعات، رباعیات، اشعار، مکمل کتب، نقوش بہر احجار اور کتابوں کے سرورقوں کی شکل میں پورے عالم میں پھیل چکے ہیں اور ان کی جمع آوری اور انتخاب کا کام آسان نہیں لیکن انہوں نے کمر ہمت مضبوطی سے باندھ لی تھی اور اہم بات یہ ہے کہ سید صاحب نے محمد راشد شیخ کو نہ صرف اس کام کی اجازت دی بلکہ اپنے فرزند سید انیس الحسن حسینی کو بھی راشد شیخ کی معاونت کی تلقین کی اور انہوں نے بعض نوادر فراہم بھی کئے۔ اب یہ کتاب جو خطاطی کی جمالیات کا نادر نمونہ ہے زیور طبع سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آ گئی ہے اور محمد راشد شیخ کی پہلی کتاب ’’تذکرہ خطاطین‘‘ کی طرح ان کے ذوق جمال کا اعلیٰ ترین نقش ہے۔
 

متلاشی

محفلین

الف نظامی

لائبریرین
متلاشی
اس متن میں "دیوانِ فارسی" جو کہ بولڈ میں لکھا ہوا ہے
کیا فونٹ میں اس طرح لکھنا ممکن ہو سکتا ہے؟
بات واضح نہ ہوسکی۔

بولڈ تو صرف نشاندھی کے لیے لکھا ہے میرا مقصد اس انداز میں لکھنا ہے جیسے یہاں لکھا ہے یعنی دیوان کی ن کے عین اوپر سے فا کا آغاز ہونا۔ کیا ایسا فونٹ میں ممکن ہے؟
 
آخری تدوین:
Top