سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ظفری

لائبریرین
حکومت جو بھی قدم اٹھائے ۔ اسے آئین اور قانون کے مطابق ہی اداروں سے ہی رجوع کرنا ہے ۔ جو ادارے زیرِ حکومت ہیں ۔ وہ بھی آئین اور قانون کے دائرے میں محترک ہوتے ہیں ۔ شبلی فراز کا اشارہ سپریم کورٹ کے سوموٹو کی طرف ہے ۔ جس کا آئینی حق ہے کہ وہ از خود نوٹس لے سکتی ہے ۔ جس میں وہ محسوس کرے کہ بدامنی اور قانون شکنی کی جا رہی ہے ۔اس سے پہلے بھی سپریم کورٹ ایسے بہت سے ایکشن لے چکی ہے ۔اگر سپریم کورٹ الطاف حسین کی طرح یہاں بھی سمجھتی ہے کہ ملک اور اداروں کے خلاف بات ہو رہی ہے تو پھر وہ وہی ایکشن لے سکتی ہے جو الطاف حسین کے خلاف لیا۔
 

بابا-جی

محفلین
سپریم کورٹ کے نِگران جج کا نام ٹیپ سکینڈل کے حوالے سے گردش میں ہو، جنرل عاصم باجوہ کا نام کُرپشن کے حوالے سے گردش میں ہو، تو یہ سہمے ہوئے ادارے کِس حد تک جا سکتے ہیں؟ یہ تو صِرف ایک خانِ اعظم ہے جو ڈٹا ہوا ہے، بقیہ سبھی ناک آؤٹ ہو چُکے ہیں۔ جہانگیر ترین کے مُلک سے جانے کے بعد، مافیاز کے خلاف جنگ میں صرف کپتان اکیلا میدان میں کھڑا ہے۔
 

یاسر حسنین

محفلین
نوازشریف جو 1985، 1988، 1990، 1997 اور 2013 میں اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے اقتدار میں آیا وہ آج لندن سے ٹیلیفونک خطاب میں کہتا ہے کہ میری لڑائی عمران خان سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے ہے :)
نخرہ، شکایت، ناراضی، لڑائی ”اپنوں“ سے ہی ہوتی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
جب تک عمران نہیں تھا۔ن لیگ پی پی کوگالیاں دیتی تھی اور پی پی ن لیگ کو۔ فضلودونوں کوگالیاں دیتا۔پھر جوجیت جاتا فضلواس کے ساتھ حکومت میں شامل ہو جاتا۔
‏پھرعمران آیا۔ن لیگ,پی پی,جے یو آئی,جے آئی سارے ایک دوسرے کے مخالفین باہم شیرو شکر۔
‏کل کے دشمن آج کے دوست۔
پاٹنرز ان کرائم ہیں ملنا حق تو بنتا ہے دولت بھی وہاں جمع کرتے جہاں نہ اِنکے کام آئیگی نہ اَنکی اولاد کے کام سب سوئس بینک کھا جایئں گے۔ان شاء اللّہ
 

محمد وارث

لائبریرین

کس قدر شرم کا مقام ہے۔ یہ کٹھ پتلی حکمران، ادارے جن کے زیر حکومت ہونے چاہیں، وہ اداروں سے نواز شریف کی شکایت کرتے نظر آرہے ہیں۔
ارے خلیل صاحب قبلہ آپ سے ایسی توقع نہیں تھی۔ یہ زیادہ شرم کا مقام ہوگا اگر حکومت خود مختار اداروں کے کام خود اپنے ہاتھ میں لے لے، مثال کے طور پر عدالتیں، ذرا سوچیے! :)
 

جاسم محمد

محفلین

کس قدر شرم کا مقام ہے۔ یہ کٹھ پتلی حکمران، ادارے جن کے زیر حکومت ہونے چاہیں، وہ اداروں سے نواز شریف کی شکایت کرتے نظر آرہے ہیں۔
شرم کا مقام تو ہے کہ کٹھ پتلی نے خود ہی تقریر نشر کرنے کی اجازت دی اور یوں نواز شریف کو عوام کے سامنے مکمل عیاں کر دیا :)

 

جاسم محمد

محفلین
ایک ناتجربہ کار سیاستدان اتنا طاقتور ہو گیا ہے کہ جسکو گرانے کیلئے سارے تجربہ کار سیاستدان اتحاد کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں :)
 

محمد وارث

لائبریرین
لفافہ ملنے سے پہلے:

لفافہ ملنے کے بعد:
کیوں بیروزگار لوگوں کے دل جلاتے ہیں۔ مانا کہ ان موصوف کی اپنی کوئی ادبی حیثیت نہیں لیکن ان کے والد صاحب کی تو ہے اسی بنا پر یہ پچھلی حکومت کے دور میں ایک "ادبی" پروگرام 'رات گئے' ہوسٹ کیا کرتے تھے اور دن کے وقت سوشل میڈیا پر اپنے والد صاحب کے قطعات شیئر کیا کرتے تھے جو عمران خان کے حق میں ہوتے تھے۔ پھر اسکی حکومت آ گئی اور انکی نوکری چلی گئی، اب کوئی اس صورتحال میں ٹویٹیں بھی نہ کرے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
کیوں بیروزگار لوگوں کے دل جلاتے ہیں۔ مانا کہ ان موصوف کی اپنی کوئی ادبی حیثیت نہیں لیکن ان کے والد صاحب کی تو ہے اسی بنا پر یہ پچھلی حکومت کے دور میں ایک "ادبی" پروگرام 'رات گئے' ہوسٹ کیا کرتے تھے اور دن کے وقت سوشل میڈیا پر اپنے والد صاحب کے قطعات شیئر کیا کرتے تھے جو عمران خان کے حق میں ہوتے تھے۔ پھر اسکی حکومت آ گئی اور انکی نوکری چلی گئی، اب کوئی اس صورتحال میں ٹویٹیں بھی نہ کرے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
لفافے نے پوری خبر دئے بغیر جمہوریت پسندوں کو شاک میں ڈال دیا۔ پوری خبر:
جنرل ضیا، جنرل مشرف، جنرل باجوہ کو کس نے آرمی چیف بنایا تھا؟ اگر فوجی قیادت ایسے کرپٹ جرنیلوں کو اعلیٰ عہدوں پر لاتی تو پھر ان سے شکوہ بنتا ہے۔ ان کو تو اوپر لانے والے خود جمہوریت پسند سیاست دان ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top