سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
تمہی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا

جنگ اخبار میں لکھتے ہیں۔ نمونہ جات ملاحظہ ہوں
CiQWleOXIAACQBO.jpg


30766.jpg


DEbdBPHW0AAnaxJ.jpg
یہ صالح ظافر صاحب نواز کے کویت کے دورے پر پاکستان کے ویزے بھی کھلوا چکے ہیں۔
 
مائیکرو سافٹ اپنی نئی ونڈو میں اتفاق سٹیل ملز کا سریا استعمال کرے گا۔


شہباز شریف کے نمائندہ خصوصی ڈاکٹر عمر سیف اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس معاہدے پر دستخط کے بعد خوشگوار موڈ میں فوٹوگرافرز کے لیے پوز بناتے ہوئے۔
ویسے یہ بات درست ہے کہ ڈینگی سے لڑتے ہوئے موبائل ایپس کا فیصلہ کن استعمال اور کردار رہا تھا۔
 
آج کی تاریخ تک تو یہی معلوم پڑتا ہے کہ تحریکِ انصاف کی مقبولیت میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔ مسلم لیگ نون کی مقبولیت میں زیادہ کمی نہیں آئی ہے۔ تاہم، ریاستی اداروں نے مسلم لیگ نون سے منہ موڑ رکھا ہے جس کے باعث مسلم لیگ نون اور تحریکِ انصاف کی نشستیں برابر بھی ہو سکتی ہیں (ممکن ہے دس پندرہ نشستیں نون لیگ کی زیادہ ہی ہوں)۔ عام انتخابات کے بعد، پیپلز پارٹی اور تحریکِ انصاف کی حکومت بننے کے قوی امکانات موجود ہیں تاہم یہ ہنگ پارلیمنٹ مضبوط اپوزیشن کے سامنے کافی بے بس ثابت ہو سکتی ہے۔ تحریکِ انصاف میں شامل ہونے والے پیپلزپارٹی کے بیشتر اراکین، عام انتخابات کے بعد، ان دونوں جماعتوں کے اتحاد کے لیے کوشاں ہو سکتے ہیں یا پُل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس سیاسی لطیفے میں ہنسنا کب تھا؟
 

شاہد شاہ

محفلین
بلی کو چھچھڑوں کے خواب:

موجودہ قومی اسمبلی میں پنجاب سے قومی اسمبلی کی 148 سیٹیں ہیں جن میں سے 41 جنوبی پنجاب سے ہیں۔ حالیہ دنوں میں جنوبی پنجاب کے تمام بڑے بڑے برج تحریک انصاف میں شامل ہوچکے، آنے والے دنوں میں کھوسہ اور لغاری قبائل بھی عمران خان کی جماعت میں شامل ہونے کا اعلان کرنے جارہے ہیں۔ یہ سب الیکٹیبلز ہیں جو اس سے قبل جس جماعت میں بھی رہے، جیتتے رہے۔ اب ہوا کا رخ تحریک انصاف کی طرف ہے تو یہ عمران خان کی طرف آگئے۔

2018 کے الیکشن میں جنوبی پنجاب کی 41 میں سے کم و بیش 30 نشستیں انشا اللہ تحریک انصاف کو ملنے جارہی ہیں۔

اسلام آباد سمیت ساری پوٹھوہار بیلٹ پہلے ہی عمران خان کے پاس ہے اور یہاں سے بھی کم و بیش 20 قومی اسمبلی کی سیٹیں پکی ہیں۔

وسطی پنجاب میں ن لیگ اور تحریک انصاف کا میچ اگر برابر بھی رہا، جس کا کہ امکان ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہوتا جارہا ہے، پھر بھی عمران خان کم و بیش 30کے قریب سیٹیں نکال لے گا۔

یوں پنجاب سے ایک محتاط اندازے کے مطابق کم سے کم نشستیں بھی انشا اللہ 85 کے قریب قریب تحریک انصاف کے پاس ہوں گی۔

خیبرپختون خواہ میں اس دفعہ کلین سویپ ہونے جارہا ہے اور 35 میں سے کم و بیش 28 سیٹیں انشا اللہ عمران خان کی ہوں گی۔

بلوچستان میں سنجرانی کی بدولت عمران خان نے اپنے پاؤں جما لئے ہیں، اور یہاں سے 14 میں سے 10 سیٹیں عمران خان یا اس کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بدولت اسے ملیں گی۔

فاٹا کی 12 میں سے 8 نشستیں عمران خان کی ہیں۔

سندھ سے اگر 5 سیٹیں بھی نکال لے تو یہ تعداد بنتی ہے 133، جو کہ 272 ڈائریکٹ منتخب ہونے والی نشستوں کے ایوان کا تقریباً نصف ہے۔ آزاد اراکین اور کچھ سیٹ ایڈجسٹمنٹس کو ملا لیا جائے تو 155 کے قریب اراکین عمران خان کے ساتھ ہوں گے جو کہ انشا اللہ اسے وزیراعظم کیلئے اعتماد کا ووٹ دیں گے۔

خواتین کی نشستوں کا تناسب بھی اسی حساب سے ملے گا۔

اگر اللہ تعالی کی مدد شامل حال رہی تو 14 اگست 2018 کو قومی پرچم کشائی اور پریڈ کی تقریب میں آپ عمران خان کو بطور وزیراعظم ٹی وی پر دیکھیں گے۔

نصر من اللہ و فتح قریب!!! بقلم خود باباکوڈا”
بالفرض تحریک انصاف اکثریت حاصل کر بھی لے تب بھی عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتا۔ موصوف کو وزیر تو کیا سٹی ناظم بننے کا بھی تجربہ نہیں ہے۔
نیز اسٹیبلشمنٹ کبھی نہیں چاہے گی کہ عمران خان جیسا منہ پھٹ، بد تمیز مگر کھرا انسان عہدہ وزارت عظمی سنبھالے۔ کیونکہ اسکا انجام ٹرمپ سے بدتر بھی ہو سکتا ہے۔ اس عہدہ کیلئے پھر کسی تجربہ کار ٹیم سے مدد لینی پڑی ہے۔
 
یاز عبدالقیوم چوہدری جان محمد تابش صدیقی
ملتان میٹرو پر سپیڈو بس نون لیگ کے خوشحال پاکستان کے تعاقب میں دلدل میں جا گری۔ بس میں سوار مسافر زخمی تو ہوگئے مگر ہسپتال پہنچتے ہی اک واری فیر شیر کے نعرہ لگانے لگے۔
بہت ہی عمدہ قسم کی فوٹو شاپ لگ رہی ہے یہ تصویر تو
 
حمیرا عدنان بس حادثے کی ویڈیو بھی موجود ہے۔ مجھے تو بہت عمدہ واٹس ایپ میسیج لگ رہی ہے
Multan Main Bus Road Main Dhas Gaye
پتا نہیں کیوں ویڈیو دیکھنے کے بعد بھی یقین والی کیفیت نہیں بن رہی کیونکہ بس کے گرنے کا انداز اور گھڑے کی کیفیت کچھ میچ نہیں کر رہی،
 

شاہد شاہ

محفلین
ہو سکتا ہے اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کیلئے گھڑا کھودا ہو اور انکی اپنی بس وہاں گر گئی ہو؟ پھر اسے ہٹا کر شہباز میٹرو کی بس وہاں خبر بنانے کیلئے لاد دی گئی ہو؟ واٹس ایپ میسیج والوں کیلئے کچھ بھی بعید نہیں
پتا نہیں کیوں ویڈیو دیکھنے کے بعد بھی یقین والی کیفیت نہیں بن رہی کیونکہ بس کے گرنے کا انداز اور گھڑے کی کیفیت کچھ میچ نہیں کر رہی،
 

یاز

محفلین
یاز عبدالقیوم چوہدری جان محمد تابش صدیقی
ملتان میٹرو پر سپیڈو بس نون لیگ کے خوشحال پاکستان کے تعاقب میں دلدل میں جا گری۔ بس میں سوار مسافر زخمی تو ہوگئے مگر ہسپتال پہنچتے ہی اک واری فیر شیر کے نعرہ لگانے لگے۔
اتنا شاندار اور متناسب الپیما گڑھا "ایجاد" کرنے پر ہدیہ تبریک قبول کیجئے۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
اے آر وائے نیوز اور بول نیوز کے مطابق نواز شریف کے کل کے جلسے میں "منفی پچاس" لوگوں نے شرکت کی۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top