سیاسی تبصرے اور شاعری

رباب واسطی

محفلین
روٹی آتا ہے ، نان جاتی ہے
سوچتا ہوں تو جان جاتی ہے
اّس کو اردو سکھائے گا مریم
وہ جو کہتا ہے خان جاتی ہے
اب نہ ٹانگیں تو کیا کریں کانپیں
چائے آتا ہے پان جاتی ہے
صرف اسلام آباد ہے دل میں
بس وہیں تک اُڑان جاتی ہے
میں ہی فرماٸشیں نہیں کرتا
وہ تو ہر بات مان جاتی ہے
میں ابھی سوچ ہی رہا تھا قمر
اور وہ ہے کہ جان جاتی ہے
سید قمر زیدی
 

سیما علی

لائبریرین
ہمارا خون امانت ہے نسل نو کے لیے
ہمارے خون پہ لشکر نہ پل سکیں گے کبھی
کہو کہ آج بھی ہم سب اگر خموش رہے
تو اس دمکتے ہوئے خاکداں کی خیر نہیں
جنوں کی ڈھال ہوئی ایٹمی بلاﺅں سے
زمیں کی خیر نہیں، آسماں کی خیر نہیں
گزشتہ جنگ میں گھر ہی جلے مگر اس بار
عجب نہیں کہ یہ تنہائیاں بھی جل جائیں
گزشتہ جنگ میں پیکر جلے مگر اس بار
عجب نہیں کہ یہ پرچھائیاں بھی جل جائیں
ساحر لدھیانوی
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
آﺅ کہ کوئی خواب بنیں، کل کے واسطے
ورنہ یہ رات، آج کے سنگین دور کی

ڈس لے گی جان و دل کو کچھ ایسے کہ جان و دل
تاعمر پھر نہ کوئی حسیں خواب بن سکیں
ساحر لدھیانوی
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
میزان ہاتھ میں ہے زیاں کی نہ سود کی
تفریق ہی محال ہے بود و نبود کی
پروا نہیں ہے ہم کو خود اپنے وجود کی
لیکن شکایتیں ہیں یہود و ہنود کی
رئیس امرہوی
 
Top