سکرب ڈی کا آئی پیپر

الف عین

لائبریرین
scribd کا آئ پیپر کس طرح کا ہوتا ہے، کیا کسی نے تحقیق کی ہے؟کیا یہ ڈاکیومینٹ الگ سے بھی بنایا جا سکتا ہے۔
یہ سوال اس لئے پیدا ہوا کہ وہاں اردو کی جو کتابیں/ڈاکیومینٹس ہیں (تقریباً نصف تو احقر کے بنائے ہوئے ہیں، لیکن اپ لوڈ دوسروں نے کئے ہیں۔ ان میں سے صرف نفیس ویب نسخ فانٹ اپنی اصل صورت میں نظر آتا ہے، باقی سب ٹائمز یا ٹاہوما میں دکھائی دیتے ہیں۔
ان کو ڈاؤن لوڈ کر کے ٹیکسٹ فارمیٹ میں اگر محفوظ بھی کریں تو یہ لگیچر میں کنورٹ ہو جاتے ہیں۔ یعنی اس فانٹ میں جس میں، مثال کے طور پر، ’جس" لفظ لکھا ہے تو جیم کی ابتدائی شکل والا کیریکٹر اور اس کے بعد سین کا انتہای والا کیریکٹر میں بدل جاتا ہے۔
بلکہ کچھ متن یہاں کاپی پیسٹ کر دیتا ہوں:
‫ﮐﺮﺷﻦ ﭼﻨﺪر ﮐﮯ اﻓﺴﺎﻧﮯ‬
‫ﺑﮕﻬﺖ رام‬
‫اﺑﻬﻲ اﺑﻬﻲ ﻣﻴﺮے ﺑﭽﮯ ﻧﮯ ﻣﻴﺮے ﺑﺎﺋﻴﮟ ﮨﺎﺗﻪ ﮐﻲ ﭼﻬﻴﻨﮕﻠﻴﺎ ﮐﻮ اﭘﻨﮯ داﻧﺘﻮں ﺗﻠﮯ‬ ‫داب ﮐﺮ اس زور ﺳﮯ ﮐﺎﭨﺎ ﮐہ ﻣﻴﮟ ﭼﻼﺋﮯ ﺑﻐﻴﺮ ﻧہ رﮦ ﺳﮑﺎ اور ﻏﺼﮯ ﻣﻴﮟ ﺁﮐﺮ‬ ‫اس ﮐﮯ دو ﺗﻴﻦ ﻃﻤﺎﻧﭽﮯ ﺑﻬﻲ ﺟﮍ دﺋﻴﮯ ﮨﻴﮟ، ﺑﻴﭽﺎرﮦ اﺳﻲ وﻗﺖ ﺳﮯ اﻳﮏ ﻣﻌﺼﻮم‬ ‫ﭘﻠﮯ ﮐﻲ ﻃﺮح ﭼﻼ رﮨﺎ ﺗﻬﺎ، ﻳہ ﺑﭽﮯ ﮐﻢ ﺑﺨﺖ دﻳﮑﻬﻨﮯ ﺳﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﻧﺎزک ﮨﻮﺗﮯ ﮨﻴﮟ،‬ ‫ﻟﻴﮑﻦ ان ﮐﮯ ﻧﻬﻨﮯ ﻧﻬﻨﮯ ﮨﺎﺗﻬﻮں ﮐﻲ ﮔﺮﻓﺖ ﺑﮍي ﻣﻈﺒﻮط ﮨﻮﺗﻲ ﮨﮯ، ان ﮐﮯ داﻧﺖ‬ ‫ﻳﻮں ﺗﻮ دوده ﮐﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﻴﮟ، ﻟﻴﮑﻦ ﮐﺎﭨﻨﮯ ﻣﻴﮟ ﮔﻠﮩﻴﺮوں ﮐﻮ ﺑﻬﻲ ﻣﺎت ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻴﮟ،‬ ‫اس ﺑﭽﮯ ﮐﻲ ﻣﻌﺼﻮم ﺷﺮارت ﺳﮯ ﻣﻌﺎ ﻣﻴﺮے دل ﻣﻴﮟ ﺑﭽﭙﻦ ﮐﺎ اﻳﮏ واﻗﻌہ اﺑﻬﺮ ﺁﻳﺎ‬ ‫ﮨﮯ، اب ﺗﮏ ﻣﻴﮟ اﺳﮯ ﺑﮩﺖ ﻣﻌﻤﻮﻟﻲ واﻗﻌہ ﺳﻤﺠﻬﺘﺎ ﺗﻬﺎ اور اﭘﻨﻲ داﻧﺴﺖ ﻣﻴﮟ اﺳﮯ‬ ‫ﻗﻄﻌﺎ ﺑﻬﻼ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ، ﻟﻴﮑﻦ دﻳﮑﻬﺌﮯ ﻳہ ﻻﺷﻌﻮر ﮐﺎ ﺑﻬﻲ ﮐﺲ ﻗﺪر ﻋﺠﻴﺐ ﮨﮯ، اس ﮐﮯ‬ ‫ﺳﮩﺎرے ﻣﻴﮟ ﺑﻬﻲ ﮐﻴﺴﮯ ﮐﻴﺴﮯ ﻋﺠﺎﺋﺐ ﻣﺴﺘﻮر ﮨﻴﮟ، ﺑﻈﺎﮨﺮ اﺗﻨﻲ ﺳﻲ ﺑﺎت ﮨﮯ ﮐہ‬ ‫ﺑﭽﭙﻦ ﻣﻴﮟ ﻧﮯ اﻳﮏ دﻓﻌہ اﭘﻨﮯ ﮔﺎﺋﻮں ﮐﮯ اﻳﮏ ﺁدﻣﻲ ﺑﮕﻬﺖ رام ﮐﮯﺑﺎﺋﻴﮟ ﮨﺎﺗﻪ ﮐﺎ‬ ‫اﻧﮕﻬﻮﭨﻬﺎ ﭼﺒﺎ ڈاﻻ ﺗﻬﺎ، اور اس ﻧﮯ ﻣﺠﻬﮯ ﻃﻤﺎﻧﭽﮯ ﻣﺎرﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺳﻴﺐ اور‬ ‫ﺁﻟﻮﭼﮯ ﮐﻬﻼﺋﮯ ﺗﻬﮯ اور ﺑﻈﺎﮨﺮ ﻣﻴﮟ اس واﻗﻌہ ﮐﻮ اب ﺗﮏ ﻧﮩﻴﮟ ﺑﻬﻮل ﭼﮑﺎ ﮨﻮں،‬ ‫ﻟﻴﮑﻦ ذرا اس ﺑﻬﺎن ﻣﺘﻲ ﮐﮯ ﺑﺎرے ﭘﭩﺎرے ﮐﻲ ﺑﻮااﻟﻌﺠﻴﺎں ﻣﻼﺣﻈہ ﻓﺮﻣﺎﺋﻴﮯ، ﻳہ‬ ‫ﻣﻌﻤﻮﻟﻲ ﺳﺎ واﻗﻌہ اک ﺧﻮاﺑﻴﺪﮦ ﻧﺎﮔﻦ ﮐﻲ ﻃﺮح ذﮨﻦ ﮐﮯ ﭘﺸﺘﺎرے ﻣﻴﮟ دﺑﺎ ﮨﮯ اور‬ ‫ﺟﻮﻧﮩﻲ ﻣﻴﺮا ﺑﭽہ ﻣﻴﺮي ﭼﻬﻨﮕﻠﻴﺎ ﮐﻮ داﻧﺘﻮں ﺗﻠﮯ دﺑﺎﺗﺎ ﮨﮯ اور ﻣﻴﮟ اﺳﮯ ﭘﻴﭩﺘﺎ ﮨﻮں،‬ ‫ﻳہ ﭘﭽﻴﺲ ﺗﻴﺲ ﺳﺎل ﮐﺎ ﺳﻮﻳﺎ ﮨﻮا ﻧﺎگ ﺑﻴﺪار ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، اور ﭘﻬﻦ ﭘﻬﻴﻼ ﮐﺮ ﻣﻴﺮے ذﮨﻦ‬ ‫ﮐﻲ ﭼﺎر دﻳﻮاري ﻣﻴﮟ ﻟﮩﺮاﻧﮯ ﻟﮕﺎ، اب ﮐﻮﺋﻲ اﺳﮯ ﮐﺲ ﻃﺮح ﻣﺎر ﺑﻬﮕﺎﺋﮯ، اب ﺗﻮ‬ ‫اﺳﮯ دوده ﭘﻼﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ، ﺧﻴﺮ ﺗﻮ وﮦ واﻗﻌہ ﺑﻬﻲ ﺳﻦ ﻟﻴﺠﺌﮯ، ﺟﻴﺴﺎ ﮐہ ﻣﻴﮟ‬ ‫ﻳہ ﭘﭽﻴﺲ ﺗﻴﺲ ﺳﺎل ﮐﺎ ﺳﻮﻳﺎ ﮨﻮا ﻧﺎگ ﺑﻴﺪار ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، اور ﭘﻬﻦ ﭘﻬﻴﻼ ﮐﺮ ﻣﻴﺮے ذﮨﻦ‬ ‫ﮐﻲ ﭼﺎر دﻳﻮاري ﻣﻴﮟ ﻟﮩﺮاﻧﮯ ﻟﮕﺎ، اﺑﮑﻮﺋﻲ اﺳﮯ ﮐﺲ ﻃﺮح ﻣﺎر ﺑﻬﮕﺎﺋﮯ، اب ﺗﻮ‬ ‫اﺳﮯ دوده ﭘﻼﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ، ﺧﻴﺮ ﺗﻮ وﮦ واﻗﻌہ ﺑﻬﻲ ﺳﻦ ﻟﻴﺠﺌﮯ، ﺟﻴﺴﺎ ﮐہ ﻣﻴﮟ اﺑﻬﻲ ﻋﺮض‬ ‫ﮐﺮﭼﮑﺎ ﮨﻮں ﻳہ ﻣﻴﺮے ﺑﭽﭙﻦ ﮐﺎ واﻗﻌہ ﮨﮯ ﺟﺐ ﮨﻢ ﻟﻮگ رﻧﮕﭙﻮر ﮐﮯ ﮔﺎﺋﻮں ﻣﻴﮟ‬ ‫رﮨﺘﮯ ﺗﻬﮯ، رﻧﮕﭙﻮر ﮐﺎ ﮔﺎﺋﻮں ﺗﺤﺼﻴﻞ ﺟﻮڑي ﮐﺎ ﺻﺪرﻣﻘﺎم ﮨﮯ اس ﻟﺌﮯ اس ﮐﻲ‬

دیکھئے جو مفرد حروف ہیں، وہ درست نظر آ رہے ہیں کہ ڈفالٹ فانٹ میں ہیں۔
یہ تحقیق کچھ دن پہلے کی تھی۔
جو کتابیں اردو تحریر میں ہیں، ان کو کاپی کس طرح کیا جائے، ورنہ پھر یوں کرنا پڑے گا کہ جیم کی ہر شکل کو جیم کیریکٹر میں کنورٹ کیا جائے۔
 

الف عین

لائبریرین
ورڈ میں کرنے سے اسے قاعدے کی فائل بنا سکا، اور شاید اصل میں ہی کمپوزنگ کی بہت اغلاط تھیں، اس لئے تین دن تک اس میں لگا رہا!!!
بہر حال اب تک سکرب ڈی پر تحقیق کرنے سے یہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ورڈ ڈاکیومینٹ درست محفوظ ہوتے ہیں، اسی فانٹ میں، میرے پاس اردو نسخ ایشیا ٹائپ فانٹ ہے ہی نہیں (ضرورت محسوس نہیں کی انسٹال کرنے کی( اس لئے وہ ڈاکیومینٹ تو ڈفالٹ فانٹ میں نظر آتا ہے، اور اس کی ٹیکسٹ فائل ڈاؤن لوڈ کرتا ہوں تو ویسی ہی بن جاتی ہے جیسی مثال یہاں اوپر دی ہے، لگیچرس میں کنورٹ ہونے ہر۔
اور جن کتابوں میں فانٹ وفیس ویب نسخ ہے، میری سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کر کے سکرب ڈی پر اپ لوڈ کی ہوئی کتابیں خاص طور پر، تو ان میں پیراگرافس ختم ہو جاتے ہیں، پوری کتاب مسلسل متن بن جاتی ہے۔

ویسے خوشی ہوئی کہ اس کے اردو تحریر کے اسی فی صد ڈاکیومینٹ اس خاکسار کے تیار کئے ہوئے ہیں، ان کی سائٹ پر اردو میں کچھ بھی تلاش کر کے دیکھ لیں!!
 
Top