سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کردیا

جاسم محمد

محفلین
چلیں اس پر تجزیہ کرلیں۔

کابینہ اجلاس: وزیراعظم شدید برہم، فروغ نسیم پر برس پڑے


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آرمی چیف کی مدت ملازمت کے سلسلے میں تمام لوازمات پورے نہ ہونے پر وزیر قانون پر برس پڑے۔

جیونیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوا تو کابینہ کے ایجنڈے پر بات کرنے کے بجائے سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کا معاملہ زیر بحث آگیا۔


ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے نوٹی فکیشن معطل ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور وہ وزیر قانون فروغ نسیم پر برس پڑے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع کا معاملہ طے ہوچکا تھا تو اس ضمن میں تمام لوازمات پورے کیوں نہیں کیے گئے، وزارت قانون نے غفلت کیوں برتی اور تمام قانونی نکات پورے کیوں نہیں ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی برہمی پر تمام اراکین نے پہلے خاموشی اختیار کرلی جس کے بعد اجلاس میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت کا نوٹی فکیشن معطل ہونے کے وجہ سے اجلاس کا ماحول گرم ہوگیا جس کی وجہ سے معمول کے ایجنڈے کی کارروائی کافی دیر تک رکی رہی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کردیا ہے اور چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار نہیں ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
چلیں اس پر تجزیہ کرلیں۔

کابینہ اجلاس: وزیراعظم شدید برہم، فروغ نسیم پر برس پڑے


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آرمی چیف کی مدت ملازمت کے سلسلے میں تمام لوازمات پورے نہ ہونے پر وزیر قانون پر برس پڑے۔

جیونیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوا تو کابینہ کے ایجنڈے پر بات کرنے کے بجائے سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کا معاملہ زیر بحث آگیا۔


ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے نوٹی فکیشن معطل ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور وہ وزیر قانون فروغ نسیم پر برس پڑے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع کا معاملہ طے ہوچکا تھا تو اس ضمن میں تمام لوازمات پورے کیوں نہیں کیے گئے، وزارت قانون نے غفلت کیوں برتی اور تمام قانونی نکات پورے کیوں نہیں ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی برہمی پر تمام اراکین نے پہلے خاموشی اختیار کرلی جس کے بعد اجلاس میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت کا نوٹی فکیشن معطل ہونے کے وجہ سے اجلاس کا ماحول گرم ہوگیا جس کی وجہ سے معمول کے ایجنڈے کی کارروائی کافی دیر تک رکی رہی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کردیا ہے اور چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار نہیں ہے۔
یعنی کہ خان صاحب نے ڈانٹ ڈپٹ ٹرانسفر کر دی۔ یہ دیکھیے ذرا! :)
 

جاسم محمد

محفلین
آرمی چیف کی مدت میں توسیع متفقہ فیصلہ اور چیف ایگزیکٹو کا اختیار ہے، حکومت
ویب ڈیسک منگل 26 نومبر 2019
1895527-cabnit-1574753536-968-640x480.jpg

بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار چیف ایگزیکٹو کے پاس ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت زیرو آور کا اجلاس ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس دوبارہ طلب کرلیا جو کچھ دیر بعد ہوگا۔

دوسری جانب اجلاس سے متعلق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کابینہ کا متفقہ فیصلہ ہے اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار چیف ایگزیکٹو کے پاس ہے، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعظم کے قانونی ماہرین سے اہم رابطے بھی جاری ہیں۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی تاہم بھارت کے بجائے چین سے یہ اشیاء درآمد کرنے کے لیے کہا گیا، اس کے علاوہ پوسٹل لائف انشورنس کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
 

فرقان احمد

محفلین
آرمی چیف کی مدت میں توسیع متفقہ فیصلہ اور چیف ایگزیکٹو کا اختیار ہے، حکومت
ویب ڈیسک منگل 26 نومبر 2019
1895527-cabnit-1574753536-968-640x480.jpg

بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار چیف ایگزیکٹو کے پاس ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت زیرو آور کا اجلاس ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس دوبارہ طلب کرلیا جو کچھ دیر بعد ہوگا۔

دوسری جانب اجلاس سے متعلق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کابینہ کا متفقہ فیصلہ ہے اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار چیف ایگزیکٹو کے پاس ہے، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعظم کے قانونی ماہرین سے اہم رابطے بھی جاری ہیں۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی تاہم بھارت کے بجائے چین سے یہ اشیاء درآمد کرنے کے لیے کہا گیا، اس کے علاوہ پوسٹل لائف انشورنس کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
یقینی طور پر، یہ موقف درست ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع چیف ایگزیکٹو کا اختیار ہے تاہم اگر کوئی بے ضابطگی ہوئی ہے تو سپریم کورٹ اس کو ضرور ملاحظہ کر سکتی ہے۔ اور، اب یہ موقع چیف جسٹس کے ہاتھ آیا ہے تو وہ کیوں ضائع کرنے لگے۔ مسٹر باجوہ کی طلبی اپنی جگہ ایک بڑی خبر ہے۔ اب وہ جائیں یا نہ جائیں، یہ الگ معاملہ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یقینی طور پر، یہ موقف درست ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع چیف ایگزیکٹو کا اختیار ہے تاہم اگر کوئی بے ضابطگی ہوئی ہے تو سپریم کورٹ اس کو ضرور ملاحظہ کر سکتی ہے۔ اور، اب یہ موقع چیف جسٹس کے ہاتھ آیا ہے تو وہ کیوں ضائع کرنے لگے۔ مسٹر باجوہ کی طلبی اپنی جگہ ایک بڑی خبر ہے۔ اب وہ جائیں یا نہ جائیں، یہ الگ معاملہ ہے۔
کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ وزارت قانون کی چھترول متوقع ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
اس کو یوں بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ کھوسہ صاحب ہم پر برسے تو ہمیں تکلیف ہوئی، اب اگر اُن پر برسے تو ہم کیوں رنجیدہ ہوں! :) ہمارے غم اور ہماری خوشیاں بس اک جواز کی متلاشی ہوتی ہیں؛ جیسے ہی ہمیں کوئی ٹوٹا پھوٹا جواز مل جائے تو ہم ناچنے تھرکنے لگ جاتے ہیں اور اپنا 'بیانیہ'مرتب کر لیتے ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
موضوعِ زیرِ بحث سے قطعِ نظر، یہ 'ہومیوپیتھک تجزیہ' کیا ہوتا ہے۔ براہِ مہربانی میری معلومات میں اضافے کے لیے بتا دیجیے۔
آسان لفظوں میں، 'بے اثر و بے روح' تجزیہ، یا پھر، تجزیہ برائے تجزیہ!
امید ہے کہ آپ ہومیوپیتھی کے مداح نہ ہوں گے
 

جاسم محمد

محفلین
اس کو یوں بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ کھوسہ صاحب ہم پر برسے تو ہمیں تکلیف ہوئی، اب اگر اُن پر برسے تو ہم کیوں رنجیدہ ہوں! :) ہمارے غم اور ہماری خوشیاں بس اک جواز کی متلاشی ہوتی ہیں؛ جیسے ہی ہمیں کوئی ٹوٹا پھوٹا جواز مل جائے تو ہم ناچنے تھرکنے لگ جاتے ہیں اور اپنا 'بیانیہ'مرتب کر لیتے ہیں۔
بالآخر ہوتا وہی ہے جو منظور باجوہ ہوتا ہے۔ لفافوں اور سویلین بالا دستی والوں کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں :)
6-C42-FDB4-1-D03-47-AA-8542-949-AC252-A019.jpg
 

عدنان عمر

محفلین
آسان لفظوں میں، 'بے اثر و بے روح' تجزیہ، یا پھر، تجزیہ برائے تجزیہ!
امید ہے کہ آپ ہومیوپیتھی کے مداح نہ ہوں گے
بھائی ہم ہومیوپیتھی کے زیادہ مداح تو نہیں لیکن آپ کی وضاحت سن کر ذہن میں ایک سوال آ دھمکا ہے کہ تجزیہ اگر بااثر و باروح ہو تو کیا وہ ایلوپیتھک تجزیہ کہلائے گا یا پھر حکیمی تجزیہ۔:)
 

فرقان احمد

محفلین
بھائی ہم ہومیوپیتھی کے زیادہ مداح تو نہیں لیکن آپ کی وضاحت سن کر ذہن میں ایک سوال آ دھمکا ہے کہ تجزیہ اگر بااثر و باروح ہو تو کیا وہ ایلوپیتھک تجزیہ کہلائے گا یا پھر حکیمی تجزیہ۔:)
ایلوپیتھک تجزیہ بااثر اور حکیمی تجزیہ باروح! :)
 

جاسم محمد

محفلین
وزیرقانون بیرسٹرفروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
1895942-firogh-1574778059-516-640x480.jpg

وزیراعظم عمران خان نے بیرسٹر فروغ نسیم کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون بیرسٹرفروغ نسیم نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا ہے۔

وزیرریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ وزیرقانون بیرسٹرفروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔

شیخ رشید کے مطابق بیرسٹر فروغ نسیم کل سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے نوٹی فکیشن کی معطلی کے حوالے سے کیس میں اٹارنی جنرل انور منصور کی معاونت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن معطل ہونے پر وزیرقانون بیرسٹر فروغ پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔

اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ بیرسٹر فروغ نسیم نے رضا کارانہ استعفیٰ دیا ہے کیوں کہ بطور وزیروہ آرمی چیف کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوسکتے تھے جب کہ وہ کیس لڑنے کے بعد وزیراعظم کی منظوری سے دوبارہ کابینہ میں شامل ہوسکتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی منظوری دے دی
ویب ڈیسک منگل 26 نومبر 2019
1895527-cabnit-1574753536-968-640x480.jpg

بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دے دی گئی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی نئی سمری پیش کی گئی، جسے وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا، اور سمری حتمی منظوری کے لئے صدر مملکت عارف علوی کا بھیج دی گئی ہے۔

اجلاس کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا، وفاقی کابینہ نےآرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم کردی ہے، ترمیم کے ذریعے آرمی رولز 255میں لفظ توسیع کااضافہ کیا گیا ہے، سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو آرمی ریگولیشن 255 کے تحت توسیع دی گئی تھی۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کو اختیار ہے کہ وہ صدر کو تجویز دیں، صدر نے وزیراعظم کی تجویز پر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی، اور یہ سب پاک بھارت کشیدہ حالات کے پیش نظرکیا گیا، پوری قوم اور دنیا کو پتہ ہے کہ ایل اوسی پر کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غیرمعمولی ہے۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی تاہم بھارت کے بجائے چین سے یہ اشیاء درآمد کرنے کے لیے کہا گیا، اس کے علاوہ پوسٹل لائف انشورنس کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
 

فرقان احمد

محفلین
وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی منظوری دے دی
ویب ڈیسک منگل 26 نومبر 2019
1895527-cabnit-1574753536-968-640x480.jpg

بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دے دی گئی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی نئی سمری پیش کی گئی، جسے وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا، اور سمری حتمی منظوری کے لئے صدر مملکت عارف علوی کا بھیج دی گئی ہے۔

اجلاس کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا، وفاقی کابینہ نےآرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم کردی ہے، ترمیم کے ذریعے آرمی رولز 255میں لفظ توسیع کااضافہ کیا گیا ہے، سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو آرمی ریگولیشن 255 کے تحت توسیع دی گئی تھی۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کو اختیار ہے کہ وہ صدر کو تجویز دیں، صدر نے وزیراعظم کی تجویز پر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی، اور یہ سب پاک بھارت کشیدہ حالات کے پیش نظرکیا گیا، پوری قوم اور دنیا کو پتہ ہے کہ ایل اوسی پر کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غیرمعمولی ہے۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے بھارت سے مختلف اشیاء درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی تاہم بھارت کے بجائے چین سے یہ اشیاء درآمد کرنے کے لیے کہا گیا، اس کے علاوہ پوسٹل لائف انشورنس کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
پنڈی بوائز ان ایکشن! ہائی ریڈ الرٹ اِن کیپٹل! : واہ رے ایفی شینسی!
 

جاسم محمد

محفلین
پنڈی بوائز ان ایکشن! ہائی ریڈ الرٹ اِن کیپٹل! : واہ رے ایفی شینسی!
بھائی، یہ فیصلہ اگست کو ہی کر لیا گیا تھا کہ اگلا آرمی چیف کون ہوگا۔ بس نوٹیفکیشن جاری کرتے وقت ٹیکنیکل غلطیاں ہوئیں جو چیف جسٹس نےپکڑ لی اور یوں حکومت کو ذلیل ہونے کا موقع دیا۔ :)
 
Top