سِوا ہے عرشِ بریں سے بھی بارگاہِ رسول

سِوا ہے عرشِ بریں سے بھی بارگاہِ رسول
بیاں ہو کیسے کسی سے بھی عزّوجاہِ رسول

جو نعت پڑھتے ہیں سرکار کی انھیں لوگو!
ملے گی حشر میں رحمت بھری پناہِ رسول

ستارا اس کا چمک اٹھا بن گئی قسمت
پڑی ہے جس پَہ بھی اک بار ہی نگاہِ رسول

ہوئے ہزاروں پہ غالب یہ تین سو تیرہ
شجاعتوں کا خزینہ تھی ہاں! سپاہِ رسول

تلاش کرتی ہیں خود ان کو منزلیں بے شک
لگائے رہتے ہیں سینے سے جو کہ راہِ رسول

یہاں پہ سانس بھی آہستگی سے لیں لوگو!
ادب کی ایسی کچھ حامل ہے بارگاہِ رسول

لحد میں ہوں گی مُشاہدؔ تجلیاں ظاہر
جو دیکھوں روے صد رشکِ مہر و ماہِ رسول

سِوا ہے عرشِ بریں سے بھی بارگاہِ رسول
بیاں ہو کیسے کسی سے بھی عزّوجاہِ رسول

جو نعت پڑھتے ہیں سرکار کی انھیں لوگو!
ملے گی حشر میں رحمت بھری پناہِ رسول

ستارا اس کا چمک اٹھا بن گئی قسمت
پڑی ہے جس پَہ بھی اک بار ہی نگاہِ رسول

ہوئے ہزاروں پہ غالب یہ تین سو تیرہ
شجاعتوں کا خزینہ تھی ہاں! سپاہِ رسول

تلاش کرتی ہیں خود ان کو منزلیں بے شک
لگائے رہتے ہیں سینے سے جو کہ راہِ رسول

یہاں پہ سانس بھی آہستگی سے لیں لوگو!
ادب کی ایسی کچھ حامل ہے بارگاہِ رسول

لحد میں ہوں گی مُشاہدؔ تجلیاں ظاہر
جو دیکھوں روے صد رشکِ مہر و ماہِ رسول
ڈاکٹر محمد حسین مُشاہد رضوی
 
Top