سید انور محمود
محفلین
تاریخ: 23 فروری، 2016ء
تھر کے ہسپتال میں ایک ہفتہ بعد ڈاکٹر راونڈ پر آیا تھا
ہر بچے کے ماں باپ ہاتھ باندھے کھڑئے تھے
ڈاکٹر نرسوں کی بنائی ہوئی رپورٹ دیکھتا پھربچے کو دیکھتا
اس کے بعد بچے کےباپ سے بچے کا نام پوچھتا
ایک پرچے پر دوا لکھ دیتا جو بازار سے لینی ہوتی
ڈاکٹر آخری بچے کے پاس پہنچ گیا
بچے کے باپ سے بچے کا نام پوچھا
ابھی رکھا نہیں بچے کے باپ نے جواب دیا
تو پھر کب رکھوگے؟
جب یہ یقین ہوجائے گا کہ میرئے دو بچوں کے برعکس
بھوک اور پیاس کے باوجود یہ زندہ رہے گا
سو لفظوں کی کہانی نمبر 2
یہ زندہ رہے گا ۔۔۔۔۔۔تحریر: سید انور محمود
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ زندہ رہے گا ۔۔۔۔۔۔تحریر: سید انور محمود
تھر کے ہسپتال میں ایک ہفتہ بعد ڈاکٹر راونڈ پر آیا تھا
ہر بچے کے ماں باپ ہاتھ باندھے کھڑئے تھے
ڈاکٹر نرسوں کی بنائی ہوئی رپورٹ دیکھتا پھربچے کو دیکھتا
اس کے بعد بچے کےباپ سے بچے کا نام پوچھتا
ایک پرچے پر دوا لکھ دیتا جو بازار سے لینی ہوتی
ڈاکٹر آخری بچے کے پاس پہنچ گیا
بچے کے باپ سے بچے کا نام پوچھا
ابھی رکھا نہیں بچے کے باپ نے جواب دیا
تو پھر کب رکھوگے؟
جب یہ یقین ہوجائے گا کہ میرئے دو بچوں کے برعکس
بھوک اور پیاس کے باوجود یہ زندہ رہے گا