کچھ لوگ جن میں متحدہ اور مسلم لیگ پیش پیش ہیں کہ تحریک انصاف کی اکثریت سوشل میڈیا جس میں ٹویٹر ، فیس بک اور دیگر فورم شامل ہیں ان پر ہی پائی جاتی ہے اور وہیں سے یہ زیادہ پروپیگنڈا کرتے ہیں ورنہ حقیقت میں یہ زیادہ تعداد نہیں رکھتے اور عوام میں ان کا اثر نہیں۔

سب سے پہلے تو میں تمام ناقدین کی خدمت میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ سوشل میڈیا کی طاقت کا غلط اندازہ لگانے والوں کو کچھ اندازہ لندن پولیس کو جانے والی کالز سے ہو گیا ہو گا جو تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کی بھرپور شرکت سے ممکن ہوئیں کیونکہ انہوں نے فیس بک اور ٹویٹر پر لندن پولیس کا انٹرنیشنل نمبر اور اس پر الطاف بھائی کی شکایت کی درخواست کی تھی جس کا ردعمل ایک ہی دن میں آ بھی گیا کہ لندن پولیس اتنی بڑی تعداد میں آنے والی کالز سے عاجز آ گئی اور ان کے آفیشلز کو ایک پریس کانفرنس بھی کرنی پڑی اور اس بیان کا نوٹس بھی لینا پڑا۔

مصر میں برپا ہونے والے انقلاب کو اگر بھول بھی گئے ہوں جس میں سوشل میڈیا کا ہی سب سے بڑا ہاتھ تھا تو عرب بیداری تحریک کو کم از کم ضرور یاد رکھیں۔

اس کے علاوہ تازہ مثال میں امریکہ میں ہونے والے دو صدارتی الیکشن کی بھی دینا چاہوں گا جہاں دونوں فریقین سوشل میڈیا کا استعمال جانتے تھے مگر اوبامہ کی ٹیم اور اوبامہ خود سوشل میڈیا کا بہتر استعمال کرنے کی وجہ سے اپنے حریف سے زیادہ موثر اور بہتر طور پر اپنا پیغام پہنچانے میں کامیاب رہا۔

آخری میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ اب تو سوشل میڈیا سے ہمارے اینکر حضرات بھی بہت تنگ ہیں اور تحریک انصاف کے حامیوں سے بھی تنگ ہیں جبکہ سیاسی جماعتیں جو پہلے اہمیت نہ دیتی تھیں وہ اب بھی سخت نالاں ہیں۔ آج ہی میں نے متحدہ کے رشید گوڈیل سے تحریک انصاف کے سوشل میڈیا "مافیا" کا لفظ سنا۔

یقین کریں ، بہت لطف آیا اور اب تک حظ اٹھا رہا ہوں کہ اس بھتہ اور قبضہ مافیا کو بھی کسی مافیا سے واسطہ پڑا چاہے سوشل میڈیا پر ہی کیوں نہ ہو۔
 
Top