سود اور وفاقی وزیر خزانہ

مزمل حسین

محفلین
یہ شہادت گہہِ الفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا

الفاظ کے ہیر پھیر سے۔ ۔ ۔ یخدٰعون اللّٰہ وھو خادعھم
 

الف نظامی

لائبریرین
وفاقی بجٹ میں اسلامی بینکاری کو فروغ دینے کے عزم کا پھر اظہار کیا گیا ہے۔ گزشتہ 22برسوں سے مختلف حکومتیں بشمول موجودہ حکومت نے اعلیٰ عدالتوں میں عملاً یہ موقف برقرار رکھا ہے کہ بینک جو سود دیتے اور لیتے ہیں وہ ربوٰ کے زمرے میں نہیں آتا چنانچہ یہ سود حرام نہیں ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر اسلامی بینکاری کا نظام نافذ کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟ ہم بہرحال اپنے اس موقف پر قائم ہیں کہ اسلام میں سود کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ خدشہ ہے کہ اگر موجودہ معاشی و مالیاتی پالیسیاں جاری رہیں تو پاکستانی معیشت سے اس عیسوی صدی کے آخر تک بھی سود کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا۔ ربوٰ کا مقدمہ اعلیٰ شرعی عدالتوں میں گزشتہ 22برسوں سے زیر سماعت ہے۔ وطن عزیز میں گزشتہ تقریباً 12برسوں سے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے احکامات کے تحت سودی بینکوں اور ’’اسلامی بینکوں‘‘ کا ساتھ ساتھ کام کرتے رہنے کا متوازی نظام قائم ہے جو کہ غیر اسلامی ہے۔ ہم گورنر اسٹیٹ بینک کو مشورہ دیں گے کہ وہ فوری طور پر اسٹیٹ بینک کے شریعہ بورڈ سے رہنمائی طلب کریں۔ اسٹیٹ بینک کے شریعہ بورڈ کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ازخود اس متوازی نظام بینکاری کے ضمن میں شریعت کے مطابق فیصلہ صادر کرکے قوم کو مطلع کرے۔ یہ بات بھی ذہن میں رہنا چاہئے کہ اس متوازی نظام کے برقرار رہنے کی صورت میں اگر کبھی اپنے کھاتیداروں کے ساتھ کی جانے والی ناانصافی کو ختم کرنے کی کوشش بھی کریں تو وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔
 
آخری تدوین:
صفائی کرنی پڑے گی، اور صفائی کا عمل ہر ایک کے لئے تکلیف دِہ ہو گا! پھر بھی صفائی کرنی پڑے گی

’’وہ بات کہتے کیوں ہو جو کرتے نہیں ہو‘‘ یہ حکم میرے لئے بھی ہے آپ (سب) کے لئے بھی!
 
بات اتنی سادہ بھی نہیں کہ دو جملوں میں نمٹا دی جائے۔۔۔نام نہاد اسلامی بینکنگ اور روایتی بینکنگ میں بھی صرف اصطلاحات کے کا فرق ہے اور کم و بیش اسی سسٹم کو اسلامی بینکنگ کا خوشنما نام دیکر "گونگلوؤں" سے مٹی جھاڑی جارہی ہے۔۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
1517679_632871623437637_1880590864_n.jpg


ن لیگ نے 1992 میں سودی نظام کے خاتمے کو ناممکن قرار دیا تو ڈاکٹر طاہر القادری نے موچی دروازہ لاہور جلسہ کر کے متبادل بلاسود بینکاری نظام دیا۔​
 

ابن رضا

لائبریرین
بات اتنی سادہ بھی نہیں کہ دو جملوں میں نمٹا دی جائے۔۔۔ نام نہاد اسلامی بینکنگ اور روایتی بینکنگ میں بھی صرف اصطلاحات کے کا فرق ہے اور کم و بیش اسی سسٹم کو اسلامی بینکنگ کا خوشنما نام دیکر "گونگلوؤں" سے مٹی جھاڑی جارہی ہے۔۔۔ ۔
جنابِ من اب ایسی بھی بات نہیں. دراصل ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم مغربی طرز پر لکڑی کا گھر بنا کر اس میں مشرقی طرز کی شعلہ آرائی کر کے خواہاں ہیں کہ گھر نہ جلے. سود کے خاتمے کی سب سے بڑی رکاوٹ کاغذی کرنسی ہے . اسلامی بینکاری میں بینک دیگر روایتی بینکوں کی طرح من مانی نہیں کر سکتا. شریعہ کی بےشمار پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
 
. سود کے خاتمے کی سب سے بڑی رکاوٹ کاغذی کرنسی ہے .
یہاں آپ خود تسلیم کر رہے ہیں کہ اسلامی بینک بھی سود سے پاک نہیں ہیں۔۔۔کیونکہ کاغذی کرنسی تو وہ بھی استعمال کرتے ہیں ۔(اگر کاغذی کرنسی سود کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے تو)
. اسلامی بینکاری میں بینک دیگر روایتی بینکوں کی طرح من مانی نہیں کر سکتا. شریعہ کی بےشمار پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
اسلامی بینک بھی من مانی ہی کرتے ہیں دوسرے بینکوں کی طرح۔ جب آپ نے ٹرمز اینڈ کنڈیشن کو قبول کرلیا تو دونوں قسموں کے بینکوں کی بات ماننی پڑتی ہے۔
ویسے اس موضوع پر یہ ایک منفرد کتاب ہے ۔ کافی معلوماتی ہے :
 

الف نظامی

لائبریرین
"بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ بینک کم شرح سود کے عوض ایک سے روپیہ مستعار لیتے ہیں اور دوسرے کو زیادہ شرح سود کے عوض مستعار دے کر فائدہ اٹھاتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بینک کبھی روپیہ قرض نہیں دیتا بلکہ ساکھ کے بل پر اپنی موجود زرِ نقد کی مقدار سے زیادہ کے اوراق جاری کر کے یا اعتبار کی اور صورتیں پیدا کر کے فائدہ اٹھاتا ہے" (علامہ اقبال)
Overview of fractional reserve banking
 
"بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ بینک کم شرح سود کے عوض ایک سے روپیہ مستعار لیتے ہیں اور دوسرے کو زیادہ شرح سود کے عوض مستعار دے کر فائدہ اٹھاتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بینک کبھی روپیہ قرض نہیں دیتا بلکہ ساکھ کے بل پر اپنی موجود زرِ نقد کی مقدار سے زیادہ کے اوراق جاری کر کے یا اعتبار کی اور صورتیں پیدا کر کے فائدہ اٹھاتا ہے" (علامہ اقبال)
Overview of fractional reserve banking
اور بعینہ یہی کام اسلامی بینک بھی کرتے ہیں۔۔۔۔:(
 
براہ کرم تفصیل فراہم کیجیے۔
دیکھئیے، جس نظام میں کنونشنل بینک کام کر رہے ہیں (کاغذی کرنسی اور فریکشنل ریزرو بینکنگ کا)، اسی میں اسلامی بینک بھی آپریٹ کرتے ہیں۔ عام بینک سے ہم جو قرض لیتے ہیں )جسے سودی قرض کہا جاتا ہے)، بعینہ وہی قرض اسلامی بینک بھی ردیتا ہےلیکن نام بدل کر۔ کاریگری یہ کی جاتی ہے کہ اس ٹرانزیکشن کو قرض نہیں بلکہ بیع کا نام دے دیا جاتا ہے۔ اور اس حیلے کو حیلہ شرعی سمجھتے ہوئے سارا کام مشرف باسلام کرلیا جاتا ہے۔
میں نے جس کتاب کا لنک فراہم کیا ہے، اس میں اسلامی بینکنگ کی ہر پراڈکٹ کا بڑی تفصیل سے مطالعہ کیا گیا ہے۔ تفصیل کیلئے آپ یہ کتاب ضرور پڑھئیے ۔ (پوری کی پوری)۔۔۔۔۔:)
 

الف نظامی

لائبریرین
بہرحال فریکشنل ریزرو بینکنگ کا تعلق کرنسی کی تخلیق سے ہے جومرکزی بینک( سٹیٹ بینک) کا کام ہوتا ہے۔ اسلامی بینک یاعام دوسرے بینکوں کا کرنسی کی تخلیق سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا۔ اگر سٹیٹ بینک "فل ریزرو بینکنگ " کے اصول کو اپنا لے یعنی جتنا" ریزرو"سونا موجود ہے اتنے ہی نوٹ چھاپے تو افراطِ زر جیسے مسائل حل ہو جائیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جسٹس (ر) خلیل الرحمن خان نے کہا ہے کہ بلاسود اسلامی معیشت کے نفاذ میں اصل کمی سیاسی قوت فیصلہ کی ہے، اگر حکمران طے کر لیں تو ملک سود کی لعنت سے پاک ہو سکتا ہے ۔ وہ گزشتہ روزعلما اکیڈمی منصورہ میں جمعیت اتحاد العلما کے زیراہتمام علما سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے آئین پاکستان کے اسلامی پہلووں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے عوام اسلامی نظام سے کم کسی نظام پر راضی نہیں ہوسکتے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاہے کہ اسحق ڈار صرف یہ کہہ کر کہ” سود کے بارے میں آیات پڑھ کر خوف لگتا ہے کل خدا کی عدالت سے بری نہیں ہوسکتے بلکہ یہ آیات ہی ان کے خلاف فرد جرم عائد کر سکتی ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف مفکر و عالم دین علامہ خلیل الرحمن قادری نے کہاکہ علمائے کرام معاشرے کی رہنما قوت ہیں اور انھیں نفاذ شریعت کے لیے اپنا کردار اد ا کرنا ہوگا۔ سیمینار سے مولانا قاری محمد سعید ، مولانا قاری عطاءالرحمن و دیگر علمائے کرام نے بھی خطاب کیا
 

x boy

محفلین
بات تو صحیح ہے سود تو سود ہوتا ہے فائدہ تو نہیں ہوسکتا،
بنک کے ذریعے کاروبار کے معاملات چل رہے ہیں تو چاہے اسلامی بنک سے کرتے ہوں یا انگریزی اسٹائل کے بنگ سے ایک ہی بات ہے
سود سے رقم گزر کر ہی آتی ہے یا جاتی ہے اسکی مثال ایسی ہے جیسے گھر کے ڈرین سے گندا پانی بھی گزرتا ہے اور اچھا پانی بھی اور یہ سب جاکر
سیوریج سینٹر میں جمع ہوتے ہیں
 
Top