سوانح عمری فردوسی صفحہ 25

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
25i9rhz.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
محمود کی خدمت میں بھیجا
شاہنامہ کی وقعت تاریخ کے لحاظ سے: اگرچہ اس میں شک نہیں کہ شاعرانہ رنگ آمیزیوں نے شاہنامہ کو عام نظروں میں تاریخی درجہ سے گرا دیا ہے تاہم ایران کی کوئی مفصل تاریخ اس سے زیادہ صحیح نہیں مل سکتی۔
ملکم صاحب بھی تاریخ ایران میں اعتراف کرتے ہیں۔
"یہ کتاب فردوسی اگرچہ افسانہ و خیالات شاعری بسیار دارد لکن تقریباً جمیع اخبار سے کہ در تاریخ قدیم ایران و توران در ملک آسیا (ایشیا) یافت میشود دران مندرج است"
مالکم صاحب نے نہایت تفصیل کے ساتھ شاہ نامہ کے واقعات کا یونانی مورخیین کے بیان سے مقابلہ کیا ہے اور اکثر جگہ دونوں میں تطبیق دی ہے، علامہ ثعلبی نے جو سلطان محمود کا معاصر تھا ایران کی قدیم تاریخ پر ایک مبسوط کتاب لکھی ہے اس نے بھی جابجا شاہنامہ کا حوالہ دیا ہے۔ تاریخی حیثیت سے شاہنامہ کے متعلق مفصل بحث کرنا ہمارا موضوع نہیں، البتہ اس قدر جتانا ضروری ہے کہ شاہنامہ کی بے اعتباری کی بڑی وجہ جو آجکل خیال کیجاتی ہے وہ اس کے دور از کار افسانے ہیں۔ مثلاً دیو سفید۔ مار ضحاک، جام کیخسرو وغیرہ وغیرہ لیکن اولاً تو چند واقعات کی بناء پر تمام کتاب کو غلط نہیں کہہ سکتے۔ ہیروڈوٹس گو تمام یورپ کی تاریخ کا آدم مانا جاتا ہے لیکن اس کی تاریخ میں ہزاروں واقعات فرضی اور وہمی ہیں اور خود یورپ کو اس کا اعتراف ہے دوسرے ایرانیوں کی قدیم تاریخ میں واقعات اسی طرح مذکور تھے۔ اس لئے فردوسی کا صرف یہی فرض تھا کہ ان واقعات کو بعینہ نقل کر دے۔ علامہ ثعلبی نے اپنی تاریخ میں لکھا ہے کہ یہ تمام افسانے گو بالکل بے سر و پا اور خلاف عقل ہیں لیکن چونکہ ایران کی تاریخ میں بہ تواتر بیان ہوتے چلے آئے ہیں۔ اس لئے ہمارا صرف اسقدر فرض ہے کہ جون کا تون ان کو نقل کر دیا جائے علامہ موصوف کے یہ الفاظ ہیں (ذکر قصہ زال و سیمرغ)
و انا ابرء من عہدۃ ھذہ الحکایۃ و لو لا شہر تھا بکل مکان و فی زمان و علی کل لسان و جریھا یجری ما یستطاب و یلہی بہ الملوک و عند اللہ لا رق لعا کتبتھا و قد کانت العجائب کیثرۃ فی ذلک الزمان الا ول کبلوغ عمر الواحد من اھلہ الف سنتہ و کطاعۃ
 

دلاور خان

لائبریرین
محمود کی خدمت میں بھیجا۔

شاہنامہ کی وقعت تاریخ کے لحاظ سے:
اگرچہ اسمیں شک نہیں کہ شاعرانہ رنک آمیز یون نے شاہنامہ کو عام نظرون میں تاریخی درجہ سے گرادیا ہے تاہم ایران کی کوئی مفصل قدیم تاریخ اس سے زیادہ صحیح نہیں مل سکتی۔

ملکم صاحب بھی تاریخ ایران میں اعتراف کرتے ہیں۔

"یہ کتاب قردوسی اگرچہ افسانہ و خیالات شاعری بسیار دار دلکن تقریباً جمیع اخبار سے کہ در تاریخ قدیم ایران و توران در ملک آسیا (ایشیا) یافت میشود دران مندرج است"

مالکم صاحب نے نہایت تفصیل کے ساتھ ساہ عمامہ کے واقعات کا یونانی مورخین کے بیان سے مقابلہ کیا ہے اور اکثر جگہ دونوں میں تطبیق دی ہے، علامہ ثعلبی نے جو سلطاب محمود کا معاصر تھا ایران کی قدیم تاریخ پر ایک مبسوط کتاب لکہی ہے اس نے بھی جابجا شاہنامہ کا حوالا دیا ہے۔ تاریخی حیثیت سے شاہنامہ کی بے اعتباری کی بڑی وجہ جو آجکل خیال کی جاتی ہے وہ اُس کے دوراز کار افسانے ہیں۔ مثلاً و یوسفید۔ مارضحاک۔ جام کخیسرو وغیرہ وغیرہ لیکن اولاً تو چند واقعات کی بنا۔۔۔ پر تمام کتاب کو غلط نہیں کہہ سکتے۔ ہیروڈوٹس گو تمام یورپ تاریخ کا آدم مانا جاتا ہے لیکن اس کی تاریخ میں ہزارون واقعات فرضی اور وہمی ہیں اور خود یورپ کو اس کا اعتراف ہے دوسرے ایرانیون کی قدیم تاریخ میں واقعات اس طرح مذکور تھے۔ اس لئے فردوسی کا صرف یہی فرض تہا۔ کہ اُن واقعات کو تعبینہ نقل کردے۔علامہ ثعلبی نے اپنی تاریخ میں لکہا ہے کہ یہ تمام افسانے گو بالکل بے سرو پا اور خلاف عقل ہیں لیکن چونکہ ایران کی تاریخ میں بہ تواتر بیان ہوتے چلے آتے ہیں۔ اس لئے ہمارا اسقدر فرض ہے کہ جون کا تون اس کو نقل کردیا جائے۔

علامہ موصوف کے یہ الفاظ ہیں (ذکر قصہ زال و سیمرغ)
 

دلاور خان

لائبریرین
بہت شکریہ دلاور بھائی، آپ نے محنت کی تاہم اندازہ ہو گیا ہو گا کہ آپ نے "ٹائپنگ کے جن" کے کام پر ہاتھ ڈال دیا دراصل :)
میں نے تو پڑھا تھا قیصرانی کچھ اور ہیں:)

قیصرانی، یہ بے بی ہاتھی کا کیا مطلب ہے۔ ؟؟ یعنی ہاتھی کا بے بی۔؟؟ :p
یہ تو فرزانہ صاحبہ سے پوچھیں۔ہمیں تو یہ مفت میں‌ملا۔ ہم نے لے لیا۔
بے بی ہاتھی
 

دلاور خان

لائبریرین
آپ کی ہمت ہے کہ مہینے بھر میں لگ بھگ 38000 پوسٹس پڑھ کر مطلوبہ پوسٹس کے لنکس بھی سنبھال لئے :bighug:
اکثر اپنی چیزیں رکھ کر بھول جاتے ہیں اور انہیں ڈھونڈنے کی زحمت نہیں ہوتی ہمیں تو آپ کی 38000 پوسٹس تو شاید خواب میں بھی نہ ڈھونڈیں:)
اب بنا ڈھونڈے ہی کچھ سامنے آجائے تو ہمارا کیا قصور:)
 

قیصرانی

لائبریرین
اکثر اپنی چیزیں رکھ کر بھول جاتے ہیں اور انہیں ڈھونڈنے کی زحمت نہیں ہوتی ہمیں تو آپ کی 38000 پوسٹس تو شاید خواب میں بھی نہ ڈھونڈیں:)
اب بنا ڈھونڈے ہی کچھ سامنے آجائے تو ہمارا کیا قصور:)
کیا خیال ہے، اس بات کو یہیں نہ روک دیا جائے؟ :)
 
Top