سوال کا جواب سوال میں ؟؟؟

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میرا مطلب حساب کے مضمون سے تھا۔
حساب کے مضمون کو بھلے چھوڑ بھی دیں مگر حساب لفظ سے رہائی کیسے ملے؟؟؟

کسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتے
سوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے
یا پھر

جوہر ہے زندگی کا فقط پیچ و تاب میں
ورنہ ہے اٹھ کے بیٹھنے والا بھی خواب میں

تو نے تو لکھ رکھا ہے سبھی کچھ کتاب میں
ہم زندگی گزار گئے کس حساب میں
 

شمشاد

لائبریرین
حسابِ عمر کا اتنا سا گوشوارا ہے
تمہیں نکال کے دیکھا تو سب خسارا ہے
(امجد اسلام امجد)
 
فرض کریں سے جان چھڑانے کے لئے حساب کتاب شروع کردیا آپ لوگوں نے
ایک فرض کا شعر حاضر خدمت ہے۔
فرض کرو یہ رات ہجر کی سچ مچ ہوتی بھاری ہے
فرض کرو لگتی ہو کہانی لیکن ہم نے گزاری ہے
ام عبدالوھاب
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
جب فرض ہی کرنا ہے تو ابن انشاء نے کیا خوب فرض کیا اور کروایا

فرض کرو ہم اہل وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں
فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں

فرض کرو یہ جی کی بپتا جی سے جوڑ سنائی ہو
فرض کرو ابھی اور ہو اتنی آدھی ہم نے چھپائی ہو
 

شمشاد

لائبریرین
یہ باقی کے بھی تین اشعار لکھ دینے تھے :

فرض کرو تمہیں خوش کرنے کے ڈھونڈھے ہم نے بہانے ہوں
فرض کرو یہ نین تمہارے سچ مچ کے مے خانے ہوں

فرض کرو یہ روگ ہو جھوٹا جھوٹی پیت ہماری ہو
فرض کرو اس پیت کے روگ میں سانس بھی ہم پر بھاری ہو

فرض کرو یہ جوگ بجوگ کا ہم نے ڈھونگ رچایا ہو
فرض کرو بس یہی حقیقت باقی سب کچھ مایا ہو
 
Top