جیہ
لائبریرین
سوات: کرفیو میں احتجاج پرچھ ہلاک
صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں پہلی مرتبہ کرفیو کے نفاذ کے باوجود سینکڑوں مشتعل افراد نے مظاہرہ کیا
صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں پہلی مرتبہ کرفیو کے نفاذ کے باوجود سینکڑوں مشتعل افراد نے فوجی آپریشن کے خلاف احتجاج کے دوران دو سرکاری بینکوں کو نذرِ آتش کیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں چھ افراد ہلاک اور انیس مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف نامعلوم افراد نے ضلع سوات کے گیس پلانٹ اور بجلی گرڈ سٹیشن کو تباہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں لوگ گیس اور بجلی کی سہولت سے محروم ہوگئے ہیں۔
سوات سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیر کو تحصیل چہار باغ کے الہ آباد کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے سے ایک ہی گھر کے پانچ افراد کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد سینکڑوں مشتعل افراد نے سڑکوں پر نکل کر سکیورٹی فورسز کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چہار باغ کے سینکڑوں مشتعل افراد پر مشتمل ایک احتجاجی جلوس پندرہ کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرتے ہوئے صدر مقام مینگورہ کی طرف بڑھ رہا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے انہیں آگے جانے سے روکنے کے لیے فائرنگ کی جس میں چھ افراہ ہلاک اور انیس زخمی ہوگئے۔
اس دوران مینگورہ میں بھی کرفیو کے نفاذ کے باوجود بڑی تعداد لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دو سرکاری بینکوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا اور جگہ جگہ ٹائر جلائےگئے۔ مظاہرہ کی قیادت کرنے والے سردار علی نے بی بی سی کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ اور علاقے میں گیس پلانٹ اور بجلی گرڈ سٹیشن کی تباہی نے لوگوں کو بغاوت کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ان کے بقول ’پورے سوات میں بجلی اور گیس نہیں ہے۔ کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے عام شہری مسجد تک نہیں جاسکتے مگر اس دوران مسلح افراد درجنوں کی تعداد میں آ کر حکومتی تنصیبات تباہ کرکے آرام سے واپس چلےجاتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ پاکستانی فوج نکل کر ہمیں طالبان کے رحم و کرم پر ہی چھوڑ دے‘۔
اس سلسلے میں حکام سےرابطے کی کوشیں کامیاب نہیں ہوسکیں۔ البتہ پیر کو توپ کے گولے سے مرنے والے شہریوں کی ہلاکت پر سوات میڈیا سینٹر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔ بیان میں الزام لگایا گیا تھا کہ آپریشن کے دوران مسلح طالبان لوگوں کے گھروں میں گھس کر انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ بیان میں شہریوں سے حکومت کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
سوات میں گیس بجلی بند
منگل کی صبح سوات کے علاقے بلوگرام میں نامعلوم افراد نے گیس پلانٹ کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا ہے پورے سوات کو گیس کی سپلائی معطل ہوگئی ہے
ترجمان میجر مراد
دوسری طرف پاکستانی فوج کے ایک ترجمان میجر مراد نے بی بی سی کو بتایا کہ منگل کی صبح سوات کے علاقے بلوگرام میں نامعلوم افراد نے گیس پلانٹ کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور پورے سوات کو گیس کی سپلائی معطل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے دو دن قبل سوات گرڈ سٹیشن کو بھی دھماکے سے تباہ کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے سوات میں بجلی معطل ہے۔
بشکریہ بی بی سی
صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں پہلی مرتبہ کرفیو کے نفاذ کے باوجود سینکڑوں مشتعل افراد نے مظاہرہ کیا
صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں پہلی مرتبہ کرفیو کے نفاذ کے باوجود سینکڑوں مشتعل افراد نے فوجی آپریشن کے خلاف احتجاج کے دوران دو سرکاری بینکوں کو نذرِ آتش کیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں چھ افراد ہلاک اور انیس مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف نامعلوم افراد نے ضلع سوات کے گیس پلانٹ اور بجلی گرڈ سٹیشن کو تباہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں لوگ گیس اور بجلی کی سہولت سے محروم ہوگئے ہیں۔
سوات سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیر کو تحصیل چہار باغ کے الہ آباد کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے سے ایک ہی گھر کے پانچ افراد کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد سینکڑوں مشتعل افراد نے سڑکوں پر نکل کر سکیورٹی فورسز کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چہار باغ کے سینکڑوں مشتعل افراد پر مشتمل ایک احتجاجی جلوس پندرہ کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرتے ہوئے صدر مقام مینگورہ کی طرف بڑھ رہا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے انہیں آگے جانے سے روکنے کے لیے فائرنگ کی جس میں چھ افراہ ہلاک اور انیس زخمی ہوگئے۔
اس دوران مینگورہ میں بھی کرفیو کے نفاذ کے باوجود بڑی تعداد لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دو سرکاری بینکوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا اور جگہ جگہ ٹائر جلائےگئے۔ مظاہرہ کی قیادت کرنے والے سردار علی نے بی بی سی کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ اور علاقے میں گیس پلانٹ اور بجلی گرڈ سٹیشن کی تباہی نے لوگوں کو بغاوت کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ان کے بقول ’پورے سوات میں بجلی اور گیس نہیں ہے۔ کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے عام شہری مسجد تک نہیں جاسکتے مگر اس دوران مسلح افراد درجنوں کی تعداد میں آ کر حکومتی تنصیبات تباہ کرکے آرام سے واپس چلےجاتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ پاکستانی فوج نکل کر ہمیں طالبان کے رحم و کرم پر ہی چھوڑ دے‘۔
اس سلسلے میں حکام سےرابطے کی کوشیں کامیاب نہیں ہوسکیں۔ البتہ پیر کو توپ کے گولے سے مرنے والے شہریوں کی ہلاکت پر سوات میڈیا سینٹر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔ بیان میں الزام لگایا گیا تھا کہ آپریشن کے دوران مسلح طالبان لوگوں کے گھروں میں گھس کر انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ بیان میں شہریوں سے حکومت کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
سوات میں گیس بجلی بند
منگل کی صبح سوات کے علاقے بلوگرام میں نامعلوم افراد نے گیس پلانٹ کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا ہے پورے سوات کو گیس کی سپلائی معطل ہوگئی ہے
ترجمان میجر مراد
دوسری طرف پاکستانی فوج کے ایک ترجمان میجر مراد نے بی بی سی کو بتایا کہ منگل کی صبح سوات کے علاقے بلوگرام میں نامعلوم افراد نے گیس پلانٹ کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور پورے سوات کو گیس کی سپلائی معطل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے دو دن قبل سوات گرڈ سٹیشن کو بھی دھماکے سے تباہ کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے سوات میں بجلی معطل ہے۔
بشکریہ بی بی سی