سفید کوٹھی اور کالے کوے

کیا کوا سفید بن سکتاہے؟


  • Total voters
    4
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .

nazar haffi

محفلین
نذر حافی
لان میں ٹہلتے ٹہلتے نئے نویلے شہری نے اپنے لنگوٹیےیار سے پوچھا:
بھائی کیا مجھے نوکری مل جائے گی۔۔۔؟
ہاں ہاں کیوں نہیں ۔۔۔ شروع میں دو چار دن دھکے تو کھانے ہی پڑھتے ہیں۔
یار کیا آپ کے صاحب کی تعلیم بہت زیادہ ہے؟
ہاں ہاں وہ بہت پڑھا لکھا آدمی ہے۔
یار تم تو میری طرح پڑھے لکھے نہیں پھر تمہیں کیسے پتہ چلاکہ تمہارا صاحب بہت پڑھا لکھا ہے؟
ہاں ہاں وہ بہت پڑھا لکھا ہے۔اس کی باتوں سے پتہ چلتا ہے؟
یار اس کی باتوں سے کیسے پتہ چلتا ہے؟
ہاں ہاں پتہ چلتا ہے۔وہ باتوں کے درمیان گالیاں بہت زیادہ دیتا ہےاور ساری گالیاں انگلش میں دیتا ہے۔
یار تمہیں تو انگلش نہیں آتی ،تمہیں کیا پتہ ہے کہ وہ انگلش میں گالیاں دیتا ہے؟
ہاں ہاں مجھے دوسرے ملازموں نے بتایا کہ یہ گالیاں ہیں۔۔۔
یار کیا تم نے بھی کوئی انگلش کی گالیاں یاد کی ہیں؟
ہاں ہاں۔ایڈیٹ،نان سینس،شٹ اپ،گٹ آوٹ،بلڈی گوف
اتنے میں صاحب آدھمکے۔۔۔دیکھتے ہی بولے۔۔۔
ایڈیٹ ،نان سینس تم یہاں اس ڈرٹی کے ساتھ کیا کر رہے ہو؟
چلو دفعہ کرو اس بلڈی گوف کو۔۔۔
یہ سنا تو نیا نویلا شہری گھبرا کر بولایار تم جاو پڑھے لکھے لوگوں کےہاں نوکری کرو۔۔۔
میں گاوں کے ان پڑھ لوگوں کے ہاں ہی گزارہ کر لوں گا۔۔۔
یہ کہہ کر ایڈیٹ اور نان سینس دیہاتی منہ لٹکائے ہوئے پڑھے لکھے صاحب کی کوٹھی سے باہر نکل آیا،کوٹھی کے چبوترے پر ایک کالا کُوّا سفید بننے کی مشق کررہا تھا،اس نے یہ سب دیکھا تو کائیں کائیں کر کے ایڈیٹ دیہاتی سے کچھ کہا۔۔۔جیسے پوچھ رہاہو کہ کیا میں سفید بن جاوں گا؟لیکن دیہاتی نے کچھ جواب نہیں دیا ۔
شاید دیہاتی یہ سوچ رہاہو کہ ۔۔۔۔۔ہم نے شکم اور شہوت کی خاطر دینِ اسلام کی اعلی اقدار کو کھو دیاہے اور نجس انگریز کی بے پردگی اور گالیوں کو بھی اپنالیاہے ۔ ہم ان چیزوں پر فخر کرنے لگے ہیں جو فخر کے بجائے ذلت کی حامل ہیں۔۔۔۔۔۔کوٹھی سے باہر آکر دیہاتی نے اپنے اردگرد نگاہ دوڑائی تو کئی کووں کو کائیں کائیں کرتے پایا۔۔۔

nazarhaffi@gmail.com
 
Top