سعودی عرب: گوگل اور ایپل متنازع ایپ پر خاموش

جاسم محمد

محفلین
سعودی عرب: گوگل اور ایپل متنازع ایپ پر خاموش
_105898169_ae410a65-1595-48db-ba3a-54725664ea4b.jpg


گوگل کمپنی نے ان خبروں پر خاموشی اختیار کیے رکھنے کو ترجیج دی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ کمپنی نے امریکی کانگریس کی ایک خاتون رکن کو بتایا ہے کہ ایک متنازع ایپ اس کے قواعد و ضوابط سے متصادم ہے۔

سعودی عرب میں ابشیر ایپ کے ذریعے مرد حضرات خواتین کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ انھیں سفر کرنے سے روک سکتے ہیں۔

امریکی کانگریس کی خاتون جیکی سپیئر کے دفتر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس خبر کی تصدیق کی کہ گوگل سے گفتگو کے بعد انھوں نے اس ایپ کے بارے میں تحریری شکایت کی ہے۔

دوسری جانب گوگل نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

مذکورہ ایپ فی الوقت گوگل اور ایپل ایپ سٹور پر دستیاب ہے۔

یہ ایپ جو سرکاری اہلکاروں کو بھی دستیاب ہے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تنقید کی ہے۔

یہ ایپ جہاں یہ سہولت فراہم کرتی ہے کہ آپ نے اپنے ڈرائیونگ لائسنس کی کب تجدید کرانی ہے وہیں آپ کے زیر کفالت خواتین کا اندراج کرنے کو بھی کہتی ہے۔ اس کے بعد اس ایپ کو اس لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کہ اپ نے انفرادی سفر کی اجازت دینی ہے یا نہیں۔
p050l548.jpg

گوگل ارتھ کی دنیا
سعودی عرب میں خواتین کو اپنے مرد سرپرست عام طور پر والد یا خاوند سے بیرون ملک سفر کرنے سے پہلے اجازت لینی ہوتی ہے۔ یہ ایپ اب تک لاکھوں مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی جا چکی ہے۔

اس برس فروری میں ایپل کے سربراہ ٹم کک نے این پی آر کو بتایا تھا کہ اس کی کمپنی اس بارے میں تحقیقات کرے گی۔

امریکی رکن کانگریس نے کہا کہ انھیں ایپل اور گوگل سے اس بارے میں جو وضاحت دی گئی ہے وہ اطمینان بخش نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر وہ یہ کہیں وہ ان کمپنیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی پاسداری میں ناکامی سے مایوس ہوئی ہیں تو یہ کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہو گی۔

سعودی عرب میں اس ایپ کے بارے میں رائے بہت منقسم ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا کہ سعودی عرب میں مرد خواتین کو قابو میں رکھتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ قانون انھیں اس بات کی اجازت دیتا ہے، وہ نہ صرف ایسا کر سکتے ہیں بلکہ انھیں ایسا کرنا پڑتا ہے۔ انھیں اس کے لیے خواتین کے معاملات میں مخل ہونا پڑتا ہے اور اجازت دینی پڑتی ہے گور یہ ایپ انھیں یہ کام کرنے میں سہولت فراہم کرتی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ابشِر ایپلیکیشن نہ صرف سفر بلکہ سعودیہ کے شہری اور ہم جیسے غیر شہری مقیم لوگ اپنے دیگر کوائف یعنی خاندانی افرادکی معلومات اور گاڑی ملکیت کی رجسٹریشن ،تجدید ، لائسنس تجدید وغیرہ کے تمام ریکارڈ اسی سے مینٹین کرتے ہیں ۔
البتہ سعودیہ میں خواتین پر مردوں کے کنٹرول والے قوانین پر بحثیں جاری رہتی ہیں شاید ان قوانین میں وقت کے ساتھ تبدیلیاں بھی لائی جارہی ہیں ۔
 

م حمزہ

محفلین
ابشِر ایپلیکیشن نہ صرف سفر بلکہ سعودیہ کے شہری اور ہم جیسے غیر شہری مقیم لوگ اپنے دیگر کوائف یعنی خاندانی افرادکی معلومات اور گاڑی ملکیت کی رجسٹریشن ،تجدید ، لائسنس تجدید وغیرہ کے تمام ریکارڈ اسی سے مینٹین کرتے ہیں ۔
البتہ سعودیہ میں خواتین پر مردوں کے کنٹرول والے قوانین پر بحثیں جاری رہتی ہیں شاید ان قوانین میں وقت کے ساتھ تبدیلیاں بھی لائی جارہی ہیں ۔
سر جی! آپ نے سب سے بڑے دردِسر "غرامۃ" کا ذکر ہی نہیں کیا!!!
 
Top