سعودی عرب کا تارکین وطن کو ’گرین کارڈ‘ دینے کا فیصلہ

جاسم محمد

محفلین
سعودی عرب کا تارکین وطن کو ’گرین کارڈ‘ دینے کا فیصلہ
ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 15 مئ 2019
5cdb7e296df25.jpg

رپورٹ کے مطابق اس نئی اسکیم سے تارکین وطن مخصوص فیس ادا کرکے سعودی عرب میں رہائش، قیام اور اپنا کاروبار اور جائیداد خریدنے کا حق رکھ سکیں گے۔

اس نئی اسکیم جس کا نام ’پریولیجڈ اقامہ‘ہے، کو عام طور پر سعودی گرین کارڈ کہا جارہا ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 3 سال قبل اس اسکیم کو لاگو کرنے کے لیے پیش رفت کا آغاز کیا تھا، اس اسکیم کے لیے تمام امیدوار سالانہ قابل تجدید یا مستقل رہائش کا اختیار استعمال کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے انہیں فیس ادا کرنی ہوگی۔

سعودی نیوز ویب سائٹ سعودی گزیٹ کے مطابق سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں اس اسکیم کی منظوری دی گئی۔

اس خصوصی اقامہ (رہائشی پرمٹ) کے قانون کی منظوری گزشتہ ہفتے سعودی شوریٰ کونسل نے دی تھی جس کا مقصد خصوصی اہلیت کے حامل افراد کو خصوصی فوائد سے مستفید کرنا ہے۔

قانون کے مطابق اس قسم کے اقامہ رکھنے والے افراد اپنے اہلِ خانہ کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں، رشتہ داروں کے لیے ویزا لے سکتے ہیں اور گھریلو ملازمین کے ساتھ ساتھ جائیداد بھی خرید سکتے ہیں۔

پاکستانی اور خلیجی تعلیمی ادارے کی صدر سحر کامران کا کہنا تھا کہ ’یہ انتہائی مثبت اقدام ہے جس کا طویل عرصے سے انتطار تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس اقدام سے تارکین وطن کی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا، بالخصوص سرمایہ کاروں میں کیونکہ لوگ کفیل کی وجہ سے اپنا کاروبار کھو رہے تھے‘۔

کابینہ سے منظور ہوجانے کے بعد اب اس نظام کے تحت تارکین وطن کو کفیل کی ضرورت نہیں رہے گی اور سفارتخانوں میں طویل قطاروں کا بھی خاتمہ ہوگا۔


واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کو کفیل کی صورت میں کاروبار میں شراکت دار رکھنا ضروری ہوتا ہے اور اس کے بغیر کاروبار کی اجازت نہیں۔

عمومی طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ کفیل کی وجہ سے کاروبار میں تنازع آ جاتا ہے۔

سعودی عرب میں سابق سفیر رضوان الحق کا کہنا تھا کہ ’اس نئی اسکیم کا سب سے بڑا فائدہ ان پاکستانیوں کو ہوگا جو وہاں کی زبان جانتے ہیں، وہ اپنا چھوٹا درمیانے درجے کا کاروبار کرسکیں گے اور بغیر مقامی شراکت داروں پر بھروسہ کیے دیگر پاکستانیوں کو اپنے پاس روزگار دے سکیں گے‘۔

نئے گرین کارڈ اسکیم کے امیدوار ہونے کے لیے تارکین وطن کو چند شرائط پوری کرنی ہوں گی جس میں پاسپورٹ، مجرمانہ ریکارڈ سے پاک ہونا، مالی حالات بہتر ہونا اور تصدیق شدہ صحت کی رپورٹ درکار ہوں گی۔
 
Top