سعودی دھمکی کے بعد پاکستان نے کوالاالمپور کانفرنس میں شرکت سے معذرت کی

زیرک

محفلین
سعودی دھمکی کے بعد پاکستان نے کوالاالمپور کانفرنس میں شرکت سے معذرت کی​
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کوالاالمپور کانفرنس میں پاکستان کو روکنے کی وجہ بھری کانفرنس میں بیان کر دی، اردگان نے دعویٰ کیا ہے کہ 'پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کی تہلکہ خیز وجہ یہ تھی کہ سعودی عرب نے پاکستان کو دھمکی دی تھی کہ اگر وہ اس کانفرنس میں شرکت کرے گا تو سعودی عرب 40 لاکھ پاکستانی ملازمین کو اپنے ملک سے نکال دے گا، سعودی عرب نے پاکستان کو دھمکی دی کہ اس کے پاس پاکستانی محنت کشوں کا متبادل موجود ہے، یہ بھی کہا گیا سعودیہ پاکستانیوں کو نکال کر بنگلہ دیشیوں کو نوکریاں دے دے گا'۔ اردگان کا کہنا ہے کہ 'سعودی عرب کی طرف سے پاکستان پر دباؤ ڈالے جانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جو کہ ایک افسوسناک صورتحال ہے اور سعودی عرب کا رویہ بھی قابل افسوس ہے'۔ اصل مردِحق نے سچ کو کھول کے رکھ دیا ہے، کاغذی لیڈر آپ کو یہ سچ نہیں بتائے گا۔
 

زیرک

محفلین
کاغذی لیڈر اگر یہ سچ بتا بھی دے تو کیا ٹائیگر کہلائے گا؟ تب بھی اس کی تھو تھو ہی ہوگی۔
یہ 1919 نہیں 2019 ہے وقت اور حالات کی نبض جاننے والے بہت ہیں، کوئی بتائے یا نہ بتائے وہ بن بتائے ہی جان لیتے ہیں کہ اب کیوں خموشی ہے، ظاہر ہے جب پلے نہیں دھیلا تے کی کرے گا ویہلا، حاصلِ مضمون یہ ہے کہ بھکاری دینے والے سے تکرار نہیں کر سکتا، کھسیاہٹ مٹانے کے لیے چُپی وٹے بیٹھا ہے۔
 

سروش

محفلین
ہم نے دیکھا ہے کہ سعودی عرب پاکستان پر دباؤ ڈالتا ہے، طیب اردوان
رک صدر طیب اردوان نے ملائیشیا میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کو 40 لاکھ پاکستانی ملازمین کو ملک سے نکالنے کی دھمکی دی۔
اب اس حوالے سے ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور سے ترکی واپسی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان پر دباو ڈالتا ہے، سعودی عرب اپنے ملک میں موجود 40 لاکھ پاکستانیوں کو واپس بھیج کر ان کی جگہ بنگلادیشی ملازمین کو بھرتی کر سکتا ہے‘۔

ترک اخبار ڈیلی صباح کے مطابق اردوان نے کہا کہ ’سعودی عرب نے پاکستانی اسٹیٹ بینک سے متعلق بھی ایسی ہی دھمکی آمیز حکمت عملی استعمال کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس میں سے پیسہ نکال لیں گے‘۔

ترک صدر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی معاشی مشکلات کے باعث ایسی دھمکیوں کو تسلیم کرنا پڑتا ہے جبکہ انڈونیشیا کو بھی ایسے ہی مسائل کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے جنیوا میں ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی تھی جس میں کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
ملائیشیا میں ہونے والی کوالالمپور سمٹ میں وزیراعظم عمران خان کو بھی شرکت کرنا تھی تاہم ذرائع کے مطابق سعودی دباؤ پر وزیراعظم نے شرکت سے معذرت کی تھی جبکہ اس حوالے سے انہوں نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو فون کرکے شرکت نہ کرنے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
 

سروش

محفلین
سعودی عرب نے کوالالمپور کانفرنس میں پاکستان کے شرکت نا کرنے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ملائیشیا کانفرنس میں شرکت سے روکا اور نا ہی دھمکی دی۔

سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک سعودی تعلقات ایسے نہیں جہاں دھمکیوں کی زبان استعمال ہوتی ہو۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تزویراتی تعلقات اعتماد، افہام و تفہیم اور باہمی احترام کے رشتے پر قائم ہیں۔

سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک میں علاقائی، عالمی اور امت مسلمہ کے معاملات پر اتفاق پایا جاتا ہے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ دوستانہ تعلقات کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ ہے، ہمیشہ ساتھ دیا تاکہ پاکستان کامیاب اور مستحکم ملک کے طور پر اپنا کردار ادا کر سکے
خیال رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملائیشیا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو 40 لاکھ ملازمین کو نکالنے کی دھمکی دی اور اسی دباؤ کی وجہ سے وزیراعظم پاکستان نے ملائیشیا سمٹ میں شرکت نہیں کی۔
 

زیرک

محفلین
سعودی عرب نے کوالالمپور کانفرنس میں پاکستان کے شرکت نا کرنے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ملائیشیا کانفرنس میں شرکت سے روکا اور نا ہی دھمکی دی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملائیشیا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو 40 لاکھ ملازمین کو نکالنے کی دھمکی دی اور اسی دباؤ کی وجہ سے وزیراعظم پاکستان نے ملائیشیا سمٹ میں شرکت نہیں کی۔
ایسے جرائم کوئی پہلے کبھی مانا ہے جو یہ اب مانیں گے؟
 

زیرک

محفلین
ملائیشیا کولاالمپور سربراہ کانفرنس کا تازہ ترین اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں اسلامی ممالک کےلیے دو مثبت خبریں ہیں، ایک یہ کہ اسلامی ممالک کے مابین باہمی تجارت ڈالر کی بجائے نئی مجوزہ کرنسی میں کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے اور دوسرا اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلم ممالک کے مشترکہ انگلش زبان کے ٹی وی چینل کے قیام کی طرف پہلا قدم اٹھانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
اسٹیبلشمنٹ بڑبولے کے منہ میں بریک فٹ کروائے​
جب نا اہل، ناسمجھ اور نا لائق افراد ملک پر مسلط کر دئیے جائیں اور ملکی خارجہ پالیسی کی نزاکتوں سمجھےبغیر اور نتائج کی پرواہ کیے بغیر چلانا شروع کر دیں گے تو پھر ایسے ہی بے ڈھنگے، بے ہنگم اور خودکش فیصلے کیا کرتے ہیں جیسے عمران خان نے گزشتہ چند ماہ میں کیے ہیں۔ موصوف کو تو یہ تک نہیں پتہ کہ کہاں بولنا ہے اور کہاں نہیں، کون سے معاملے پر وقت سے قبل زبان نہیں کھولنی۔ موصوف چلے تھے مسلم ورلڈ کے نئے قائد اعظم ثالث بننے، ارادہ تھا کہ ایران اور سعودی عرب کی صلح کرا کے واہ واہ کرا لی جائے لیکن یہ بھول گئے کہ ایران و سعودیہ کے مابین لڑائی ہی کئی ملکوں کی اسلحہ ساز فیکٹریاں چلا رہی ہے وہ اس منصوبے کو کیسے کامیاب ہونے دیتے۔ موصوف چلے تھے صلح کروانے اب الٹا اپنے ہی سعودی ورکرز بچانے کی جنگ لڑنا پڑ گئی ہے، جنگ تو خیر یہ کیا لڑتے، غالباً کسی سمجھدار شخصیت کے اشارے پر نئی تنظیم کی کوالالمپور کانفرس میں شرکت سے توبہ کر لی اور سعودی حکمرانوں سے سخت سست سن کر کان لپیٹ کر گھر بیٹھ گئے ہیں۔موصوف کی نااہلی نے ترکی اور سعودی عرب کو آپس میں لڑوانے کا پورا پورا انتظام کر دیا ہے (جسے سمجھ نہ آئے وہ طیب اردوگان کا بیان پڑھ لے)۔ آنے والے وقت کا مؤرخ لکھے گا کہ ایک جواری کرکٹر کی نااہلی اور نا سمجھی نے پاکستان کو علاقائی ممالک کے سیاسی کھیل کا فٹ بال بنا دیا ہے جسے جوملک جب چاہتا ہے شوق سے ٹھڈے مار کر چلا جاتا ہے۔ اسے لانے والے مستقبل میں اگر پاکستان کی مزید بدنامی نہیں چاہتے تو اس شخص کے منہ میں ایسی بریک فٹ کروائیں جس سے یہ شخص بے جا بولنا بند کر دے، ورنہ اس کے منہ کا ہیضہ ایک دن ہمارے خطے کو میدان جنگ بنوا دے گا۔
 
آخری تدوین:
IMG-20191222-WA0000.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
اکوالالمپور کانفرنس شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم عمران خان کو برا کہا جا رہا ہے ،گویا انہوں نے اِس فیصلے سے خود کچھ حاصل کیا ہو اور قومی مفاد کے بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دی ہو
 

جاسم محمد

محفلین
آنے والے وقت کا مؤرخ لکھے گا کہ ایک جواری کرکٹر کی نااہلی اور نا سمجھی نے پاکستان کو علاقائی ممالک کے سیاسی کھیل کا فٹ بال بنا دیا ہے جسے جوملک جب چاہتا ہے شوق سے ٹھڈے مار کر چلا جاتا ہے۔
واقعی عمران خان کی آمد سے قبل تو ملک کی خارجہ پالیسی دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہی تھی۔ نواز شریف دور میں خارجہ پالیسی کا یہ حال تھا کہ اس نے کئی سال وزارت خارجہ اپنے پاس دبا کر رکھی کہ اس بہانے ہمہ وقت دیگر ممالک کے سرکاری دورے بمع اہل و عیال مل جایا کریں گے۔ خبریں چل رہی ہوتی کہ وزیر اعظم نواز شریف پاکستان کا دورہ کرنے واپس آ گئے ہیں۔
وہ تو جب پاناما سکینڈل آیا تب جا کر ان غیرملکی سیر سپاٹوں پر بریک لگی۔ اور موصوف ملک کے اندر اپنی جائیداوں کے پیچھے زیادہ دیر پائے جانے لگے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اکوالالمپور کانفرنس شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم عمران خان کو برا کہا جا رہا ہے ،گویا انہوں نے اِس فیصلے سے خود کچھ حاصل کیا ہو اور قومی مفاد کے بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دی ہو
بغض عمران لا علاج مرض ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
سر جھکا ہوا ہو۔ دستِ سوال دراز ہو۔ تو پھر، اس عالم میں اور کیا توقع رکھی جائے! ہم نے کب کہا قصور صرف خان کا ہے۔ بس، سر جھکا کر معیشت ٹھیک کرتے جائیں۔ یہ بھی نہ ہو پایا تو کوئی اور جماعت یا گروہ آپ کی جگہ لے گا، اور یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا۔
 

عدنان عمر

محفلین
سر جھکا ہوا ہو۔ دستِ سوال دراز ہو۔ تو پھر، اس عالم میں اور کیا توقع رکھی جائے! ہم نے کب کہا قصور صرف خان کا ہے۔ بس، سر جھکا کر معیشت ٹھیک کرتے جائیں۔ یہ بھی نہ ہو پایا تو کوئی اور جماعت یا گروہ آپ کی جگہ لے گا، اور یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا۔
حسبِ حال شعر:

کیسے دستار سنبھالیں کہ انھی ہاتھوں سے
ہم نے مضبوطی سے کشکول پکڑ رکھا ہے
 

عدنان عمر

محفلین
حسبِ حال شعر اور موضوعِ زیرِ بحث سے دنیا ٹی وی کے مشہور پروگرام 'حسبِ حال' کا ایک کلپ یاد آگیا۔ اس کلپ میں پروگرام کے روحِ رواں سہیل احمد عرف عزیزی نے ایک امریکی شہری کی پیروڈی کی ہے جو بات بات پر پاکستانیوں سے کہتا ہے کہ 'کڈّو ساڈے پیسے' یعنی نکالو ہمارے پیسے۔ ملاحظہ فرمائیے۔
 
Top