سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے، عشق بھٹکا تو حق آشنا ہو گیا

دوست

محفلین
سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے، عشق بھٹکا تو حق آشنا ہو گیا
رشک کرتا ہے کعبہ میرے کُفر پر، میں نے جس بت کو پوجا خدا ہو گیا
گُم رہی ہے کہ معراج ہے عشق کی، اے جنوں بول منزل ہے یہ کونسی،
اس کے گھر کا پتہ پُوچھتے پُوچھتے، پُوچھنے والا خود لاپتہ ہو گیا
وقت، احباب، پرچھائیں، سورج ، کرن، لوگ، دنیا، خوشی، چاندنی ، زندگی،
میرے محبوب اک تیرے غم کے سوا، جو مِلا راستے میں جُدا ہو گیا
میں محبت سے منہ موڑ لیتا اگر، ٹوٹ پڑتی یہ بجلی کسی اور پر
میرے دل کی تباہی سے یہ تو ہوا، کم سے کم دوسروں کا بھَلا ہو گیا
کاروبارِ تمنا میں یہ تو ہوا، اُن کے قدموں پہ مرنے کا موقع ملا
زندگی بھر تو گھاٹا اُٹھاتے رہے، آج پہلی دفعہ فائدہ ہو گیا
ایسا بھٹکا کہ لَوٹا نہیں آج تک، ایسا بِچھڑا کہ آیا نہیں آج تک
دل یہ کمبخت ہے اس قدر باؤلا، آپ کے گھر گیا، آپ کا ہو گیا
 
آخری تدوین:

ابوعبید

محفلین
سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے، عشق بھٹکا تو حق آشنا ہو گیا
رشک کرتا ہے کعبہ میرے کُفر پر، میں نے جس بت کو پوجا خدا ہو گیا
گُم رہی ہے کہ معراج ہے عشق کی، اے جنوں بول منزل ہے یہ کونسی،
اس کے گھر کا پتہ پُوچھتے پُوچھتے، پُوچھنے والا خود لاپتہ ہو گیا
وقت، احباب، پرچھائیں، سورج ، کرن، لوگ، دنیا، خوشی، چاندنی ، زندگی،
میرے محبوب اک تیرے غم کے سوا، جو مِلا راستے میں جُدا ہو گیا
میں محبت سے منہ موڑ لیتا اگر، ٹوٹ پڑتی یہ بجلی کسی اور پر
میرے دل کی تباہی سے یہ تو ہوا، کم سے کم دوسروں کا بھَلا ہو گیا
کاروبارِ تمنا میں یہ تو ہوا، اُن کے قدموں پہ مرنے کا موقع ملا
زندگی بھر تو گھاٹا اُٹھاتے رہے، آج پہلی دفعہ فائدہ ہو گیا
ایسا بھٹکا کہ لَوٹا نہیں آج تک، ایسا بِچھڑا کہ آیا نہیں آج تک
دل یہ کمبخت ہے اس قدر باؤلا، آپ کے گھر گیا، آپ کا ہو گیا

یہ کس شاعر کا کلام ہے ؟؟
 
آخری تدوین:

ابوعبید

محفلین
جہاں تک میں نے سرچ کیا ہے ۔۔ یہ کلام نصرت فتح علی خاں صاحب نے اقبال قصوری نقیبی کے ساتھ مل کر لکھا ہے ۔۔ ایک موسیقی کے بول لکھنے والی ویب سائیٹ میں اس کا حوالہ ملا ہے ۔
 
Top