سانحہ ماڈل ٹاون کی کہانی - عمران خان کی زبانی

جاسم محمد

محفلین
درست! نیازی کو گھر بھیجیں اور الیکشن میں بنامِ خدا نیوٹرل رہیں!
الیکشن میں نیوٹرل ہو گئے تو جن قومی چوروں کو ۲۰۱۸ الیکشن میں مائنس کیا تھا وہ دوبارہ اکثریت کے ساتھ واپس آجائیں گے۔ ریاست پاکستان اب مزید ان کا بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی۔ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو بین کر کے نیوٹرل الیکشن کروا دیں تو سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔ وگرنہ موجودہ سیاسی جماعتیں کے ہوتے ہوئے جو کوئی بھی الیکشن جیتے گا وہ ہارنے والی جماعتوں کو قبول نہیں ہوگا۔ کیونکہ ان کو جمہوریت سے نہیں صرف اقتدار سے غرض ہے۔
 
الیکشن میں نیوٹرل ہو گئے تو جن قومی چوروں کو ۲۰۱۸ الیکشن میں مائنس کیا تھا وہ دوبارہ اکثریت کے ساتھ واپس آجائیں گے۔ ریاست پاکستان اب مزید ان کا بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی۔ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو بین کر کے نیوٹرل الیکشن کروا دیں تو سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔ وگرنہ موجودہ سیاسی جماعتیں کے ہوتے ہوئے جو کوئی بھی الیکشن جیتے گا وہ ہارنے والی جماعتوں کو قبول نہیں ہوگا۔ کیونکہ ان کو جمہوریت سے نہیں صرف اقتدار سے غرض ہے۔
ایوب خان کا انجام یاد کیجیے۔ کتوں کے گلے میں ایوب مردہ باد لکھ کر لٹکایا جاتا تھا!
 

جاسم محمد

محفلین
ایوب خان کا انجام یاد کیجیے۔ کتوں کے گلے میں ایوب مردہ باد لکھ کر لٹکایا جاتا تھا!
آج تک ہر پاکستانی حکمران کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ نواز شریف کو اسٹیج پر جوتا مارا گیا۔ خواجہ آصف پر دوران تقریر کالی سیاہی پھینکی گئی۔ احسن اقبال کے بازو پر فائر کیا گیا۔ لیاقت علی خان اور بینظیر کا سر عام قتل کیا گیا۔
پاکستانی عوام کو کوئی حکمران پسند نہیں آتا اور حکمرانوں کو عوام سے کچھ لینا دینا نہیں ہے سوائے ان کے ووٹ کے۔
 
آج تک ہر پاکستانی حکمران کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ نواز شریف کو اسٹیج پر جوتا مارا گیا۔ خواجہ آصف پر دوران تقریر کالی سیاہی پھینکی گئی۔ احسن اقبال کے بازو پر فائر کیا گیا۔ لیاقت علی خان اور بینظیر کا سر عام قتل کیا گیا۔
ضیاء الحق کی بوٹی بوٹی بکھیردی گئی۔ پرویز مشرف کی لاش کو بھی پھانسی کا حکم دیا گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہمیں سب سے زیادہ افسوس اُس وقت ہوتا ہے جب نواز شریف کو اُنکے چاہنے والے امام خمینی علیہ الرحمہسے ملاتے ہیں ۔۔۔ امام خمینی علیہ الرحمہ کی شخصیت اعلم فقیہ، واصل عارف اور با بصیرت راہبر جیسی صفات کی حامل ہے۔اگر دنیا میں کہیں بھی انقلاب اسلامی کا نام لیاجائے تو وہ امام خمینی کے نام کے بغیر شناختہ شدہ نہیں ہے۔
چاہنے والے جب موازنہ کرتے ہیں تو کاش دونوں کے کرداروں کا تجزیہ کرلیں ۔۔۔
اب بات امام سے اوپر چلی گئی ہے :)
ElHgb2zXIAAxdk-
 

جاسم محمد

محفلین
آپ کا یہ تسلیم کر لینا بھی بڑی بات ہے :applause:
اس میں حیرت والی کوئی بات نہیں ہے۔ ہر پاکستانی الیکشن میں کچھ نہ کچھ متنازعہ ہو جاتا ہے جسے ہارنے والی جماعتیں سیاست کیلئے استعمال کرتی ہیں۔
2013 کےالیکشن کو ای سی پی اور اپوزیشن نے آر اوز کا الیکشن کہہ کر متنازعہ بنایا:
ECP blames ROs for election mess - Pakistan - DAWN.COM
Elections 2013: Zardari blames ROs for PPP’s defeat in Punjab | The Express Tribune

جبکہ 2018 کا الیکشن آر ٹی ایس سسٹم فیل ہوجانے کی وجہ سے ای سی پی اور اپوزیشن و حکومت دونوں کے نزدیک مشکوک ہو گیا تھا۔
RTS failure behind delay in final results of Elections 2018: ECP
PTI demands probe into RTS 'failure' | The Express Tribune

جب تک ملک میں ایسے انتخابات نہیں ہوتے جس میں ہارنے اور جیتنے والی جماعتیں نتائج کو من و عن تسلیم کر یں تب تک پاکستان میں عوامی نمائندگی کا خواب بس خواب ہی رہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہ جنگ سینیٹ الیکشن تک چلنی ہے۔ ریاست پاکستان ابھی اتنی کمزور نہیں ہوئی کہ جعلی بیماریوں کے نام پر ملک سے بھاگنے والوں سے مغلوب ہو جائے۔ قوم نے فی الحال بزدل مفرور بھگوڑے نواز شریف کے مجھے کیوں نکالا کا ٹریلر دیکھا ہے۔ ابھی عمران خان کی پوری فلم دیکھنا باقی ہے۔

واقعی پوری فلم تو ابھی باقی ہے ۔ مگر ناظرین کی اکتاہٹ کا کیا جائے؟
 

جاسم محمد

محفلین
واقعی پوری فلم تو ابھی باقی ہے ۔ مگر ناظرین کی اکتاہٹ کا کیا جائے؟
اکتاہٹ عموما ان فلموں میں ہوتی ہے جن کا انجام پہلے ہی معلوم ہو۔ یہاں تو فلم کا سکرپٹ اپوزیشن اور حکومت نے الگ تھلگ لکھ چھوڑا ہے۔ اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ۱۵ جنوری تک یہ حکومت نہیں رہے گی۔ جبکہ حکومت بضد ہے کہ اسی تاریخ تک نواز شریف جیل میں ہوں گے۔
بظاہر فلم کے یہ دونوں انجام مخالف سیاسی کیمپس کی خواہشات پر مبنی ہیں۔ اس لئے فی الحال تو یہ فلم اوپن اینڈنگ کی جانب گامزن ہے۔ اگلے چند ماہ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ اصل سکرپٹ رائیٹر کا جھکاؤ کس طرف ہے :)
 

الف نظامی

لائبریرین
اس کا جواب سادہ سا ہے۔ اپنی وزارتِ عظمیٰ بنانے کے لیے نیازی صاحب نے قادری صاحب کو پریشر گروپ کے طور پر استعمال کیا۔ اب کسی اور کے صفحے پر منتقل ہوگئے۔ اب ان کے وفاقی وزراء رینجرز کو استعمال کرکے چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہیں۔
متفق۔ کیا اس وجہ نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون کے جرم سے معافی دی جاسکتی ہے؟
 
متفق۔ کیا اس وجہ نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون کے جرم سے معافی دی جاسکتی ہے؟
نہ معافی دینا ہمارے اختیار میں ہے نہ سزا دینا۔ مقدمہ عدالت میں چلے، جج ملزم کے مجرم ہو نے یا باعزت بری کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد حکومت کرتی ہے۔

ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ جس شخص پر الزام ہے اس پر مقدمہ چلنا چاہیے۔ مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچانا چاہیے۔ ہم میں سے کوئی شہری اس بات کا مکلف یا مجاز نہیں کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے کر مجرموں کو سزا دے، عدالت مجرموں کو بری کردے تب بھی نہیں۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
متفق۔ کیا اس وجہ نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون کے جرم سے معافی دی جاسکتی ہے؟
ان کے لیے قانون میں گنجائش کیسے ہو سکتی ہے؟ حکومتِ عمران خان اس بارے میں کیا کہہ چکی تھی اور اب کیا کر رہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومتِ عمران خان اس بارے میں کیا کہہ چکی تھی اور اب کیا کر رہی ہے۔
اب کیا کر رہی ہے؟ سپریم کورٹ کے حکم پر نئی جے آئی ٹی بنا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کر رہی تھی کہ لاہور ہائیکورٹ نے اسے روک دیا۔ اس فیصلہ کو حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جہاں عدالت نے ۳ ماہ کے اندر اندر جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ سنانے کیلئے کہا۔ اس کے باوجود کئی ماہ سے لاہور ہائی کورٹ میں یہ کیس پینڈنگ پڑا ہوا ہے۔ اب کیا عمران خان حکومت ان عدالتوں کو اپنی تحویل میں لے کر از خود ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو سزا سنانا شروع کر دے؟
ماڈل ٹاؤن سانحہ کی دوسری جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب حکومت نے بنائی۔ جب تفتیش آخری مراحل پر تھی تو لاہور ہائی کورٹ نے اس پر اسٹے دے دیا۔ دو سال سے یہ جے آئی ٹی اسٹے آرڈر پر ہے جبکہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ تین ماہ کے اندر اندر اس کا فیصلہ کریں۔ نظام انصاف کی ساری برائیاں نیازی میں ڈھونڈنے سے فرصت ملے تو کسی اور کی بھی خبر لیں
LHC adjourns hearing of Model Town JIT case till Sept 9th
 
اور ہمارے مقدمات لاہور ہائیکورٹ میں ہی چلنے چاہئیں
چاہیں نہ چاہیں کورٹوں کو بھی اسی پیج پر پہنچادیا جاتا ہے جس پر پہلے ہی وزیرِ اعظم کو رکھا ہوا ہے۔ نہ چاہنے کی صورت میں ویگو ڈالا تو ہے ہی۔ جسٹس شوکت صدیقی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اینڈ کاؤنٹنگ
 
Top