"سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس " بھارتی فوج ملوث ہے

طالوت

محفلین
’کرنل سمجھوتہ دھماکہ میں ملوث‘

بھارت کی انسدادِ دہشتگردی سکواڈ کے مطابق مالیگاؤں بم دھماکہ کی سازش کے الزام میں گرفتار کرنل پروہت نے ہی سمجھوتہ ایکسپریس میں ہونے والے دھماکے کے لیے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا تھا۔
اٹھارہ فروری سن دو ہزار سات کو بھارت اور پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں ہونے والے دھماکے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مہاراشٹر کے شہر ناسک کی عدالت میں انسداد دہشتگردی عملہ کے وکیل اجے مسر نے کہا ہے کہ کرنل پروہت مالیگاؤں بم دھماکہ کی سازش کے ماسٹر مائنڈ ہیں اور سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکہ کرنے کے لیے انہوں نے آر ڈی ایکس فراہم کیا تھا۔

عدالت نے پروہت کو اٹھارہ نومبر تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ وکیل مسر نے کرنل پروہت کی مزید پولیس تحویل کے لیے مطالبہ کے دوران مذکورہ الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ پروہت نے بھگوان نامی شخص کو ایک سوٹ کیس میں آر ڈی ایکس دیا تھا جو سمجھوتہ ایکسپریس میں دھماکہ کے لیے استعمال ہوا۔

ہریانہ ریلوے پولیس بھی ممبئی میں اے ٹی ایس کی تحویل میں دیانند پانڈے سے سمجھوتہ ایکپسریس دھماکہ کے سلسلہ میں تفتیش کر رہی ہے۔

وکیل مسر نے عدالت میں مزید کہا کہ کرنل پروہت مالیگاؤں دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ہے اسی نے دھماکے کے لیے فنڈ اکٹھا کیا تھا۔ مسر کے مطابق اجے راہیرکر نے تین لاکھ اٹھانوے ہزار روپے حوالہ کے ذریعے بھگوان نامی شخص کو دیے تھے۔

وکیل کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کی سازش کے لیے سن دو ہزار چھ میں بارہ جولائی کو رام گڑھ میں میٹنگ ہوئی تھی جس میں کرنل پروہت شامل تھے۔اے ٹی ایس کے مطابق سولہ سے اکیس اکتوبر کے دوران پنچ مڑھی میں بھی میٹنگ ہوئی تھی۔

اے ٹی ایس کا دعوٰی ہے کہ کرنل پروہت نے ملک کے کئی مقامات پر ہندو شدت پسندوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور لوگوں کو تربیت بھی دی۔اے ٹی ایس نے عدالت کو بتایا کہ کرنل نے تفتیش کے دوران مبینہ طور پر اعتراف کیا ہے کہ ان کے پاس ساٹھ کلو آر ڈی ایکس تھا جسے انہوں نے جموں کشمیر میں دریائے جہلم میں پھینک دیا تھا۔
اے ٹی ایس کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایسی بہت سے باتیں ہیں جن کی اے ٹی ایس تفتیش کرنا چاہتی ہے لیکن چونکہ تین دنوں تک بنگلور میں پروہت کا نارکو ٹیسٹ ہوا اس لیے ان سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی ہے اس لیے کرنل پروہت کو پولیس تحویل دی جائے۔ عدالت نے اس بنیاد پر پروہت کی تین دنوں تک پولیس تحویل کی اجازت دے دی۔

یاد رہے کہ کرنل پروہت پہلے فوجی ہیں جنہیں دورانِ ملازمت دہشتگردی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کی گتھیاں سلجھانے کے پولیس کے دعوے کے ساتھ ہی ہندوتوا واد نظریات کے حامیوں کے مبینہ طور پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کی باتیں سامنے آئی ہیں جبکہ اے ٹی ایس کے مطابق یہ سب ایک’بڑی سازش‘ کے معمولی حصے ہیں۔

اے ٹی ایس نے اب تک نو افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں ایک سادھوی اور خود ساختہ مذہبی رہنما، فوجی کرنل اور اور ایک سبکدوش میجر کے علاوہ ابھینو بھارت کے ممبران شامل ہیں۔

ملک کی ہندو انتہا پسند تنظیموں نے ان کی گرفتاریوں پر اسے سیاسی حکمت عملی قرار دیا اور چند ہندو انتہا پسند تنظیموں نےگرفتار ملزمان کی قانونی مدد کے لیے بینک میں اکاؤنٹ بھی کھول دیے ہیں تاکہ سخت گیر ہندو نظریات کے حامل افراد اس میں رقم جمع کرا سکیں۔
بشکریہ بی بی سی
-------------------------------------------------------------------------
سچائی کو چھپانا خاصا مشکل کام ہے بالاآخر وہ سامنے آ ہی جاتی ہے ۔۔۔ اگرچہ اس خبر سے "بھارت نوازوں" اور واہگہ پر شراب پی کر بد مست ہونے والوں میں صف ماتم بچھ گئی ہو گی کہ ان کو بھی ساری خامیاں آئی ایس آئی اور کشمیری حریت پسندوں میں نظر آتی ہیں کہ جو پاک و ہند کی دوستی میں روڑے اٹکاتے رہتے ہیں ۔۔۔ تاہم اس سے یہ بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت کے ہر ادارے میں سرکاری طور پر اقلیتوں خصوصا مسلمانوں اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور بلاشبہ وہ اس میں کامیاب بھی ہیں ۔۔ میرے خیال میں یہ وہی پالیسی ہے جو سی آائی اے نے القاعدہ کے معاملے میں اپنا رکھی ہے ۔۔۔
-----------------
وسلام
 
Top