ساری دُنیا اپنا گھر ہے۔ نظر زیدی

فرحت کیانی

لائبریرین
ساری دُنیا اپنا گھر ہے
ساری دُنیا اپنا گھر ہے
مِل کر اِسے سجاؤ

آپا دھاپی چھوڑ کے بچو!
پیار کے دیئے جلاؤ

کیسا غُصہ کیسی خفگی
کیسی مار کُٹائی

جو پھنستے ہیں ان باتوں میں
وہ شیطان کے بھائی

اچھی اچھی باتیں سیکھیں
سچائی کو مانیں

مِل کر کھیلیں مِل کر کھائیں
مِل کر سیر کو جائیں

رَنگ رَنگیلے پُھولوں والا
پیار کا باغ لگائیں

اُس سچے خالق نے بَچو!
اِنسان ہمیں بنایا

عَقل کا نُور عطا فَرما کر
رُتبہ خُوب بڑھایا

اچھے اچھے کاموں سے اَب
اپنی شان بڑھاؤ

ساری دُنیا اپنا گھر ہے
مِل کر اِسے سجاؤ

کلام: نظر زیدی
 
Top