سائنس مسلسل خاموش کیوں؟

سحرش سحر

محفلین
جیسا کہ آپ سبھی جانتے ہیں کہ سائنس کی بناء پر کئی سربستہ راز اب راز نہیں رہیں ۔
مگر اب بھی کئی ایسے حقائق ہیں کہ جن سے یہ نظریں چرانے کی کوشش میں ہے ۔ ان حقائق میں سے ایک حقیقت وہ مردہ(شہید) ہے، جو بغیر کسی کیمیکل کے استعمال کے ، برس ہا برس مٹی میں پڑے رہنے کے باوجود گلنے سڑنے کے اس اصول وِ عمل سے محفوظ رہتا ہے جس کو خالق کائنات نے ایک خاص حکمت کے تحت لاگو کر رکھا ہے ۔ کسی سوئے ہوئے انسان کی طرح ان کا جسم ترو تازہ ہوتا ہے بلکہ جسم میں تازہ خون بھی دوڑتا ہے ۔ فوتگی کے برسوں بعد قبر کشائی کے ایسے کئی واقعات دیکھنے والوں نے دیکھے ہیں جس پر وہ اللہ اکبر کا نعرہ لگائے بغیر نہ رہ سکیں ۔
اس سربستہ راز کے متعلق، سائنس کی یا مغربی محققین کی خاموشی کی وجہ کیا ہے؟ ؟؟
 

فرقان احمد

محفلین
یہ معاملہ براہ راست سائنس کی ڈومین کا نہ ہے الا یہ کہ اس حوالے سے سائنس دانوں کی توجہ دلائی جائے۔ اس حوالے سے بحث مباحثہ چلتا رہتا ہے۔ سائنس تو ہر بات کا ثبوت مانگتی ہے۔ شہداء کے حوالے سے ہر مسلم کا یہی عقیدہ ہے کہ وہ زندہ ہیں مگر ہمیں ان کی زندگی کا شعور نہ ہے۔ بہتر ہو گا کہ ہم اپنے عقائد کو سائنس سے الگ رکھیں۔ سائنس کے نظریات تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ عقائد کا معاملہ مختلف ہے۔ اب ہم اس موضوع پر مزید بات کریں گے تو پھر ہم سے یہ ثبوت طلب کیا جائے گا کہ شہداء کے زندہ اجسام کو سامنے لایا جائے۔ ہم یہ ثبوت کہاں سے لائیں گے؟ صرف کسی کے کہہ دینے پر سائنس یقین نہیں رکھتی ہے۔ یہ معاملہ براہ راست مذہب اور عقائد کے نظام سے جڑا ہوا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
  1. دل کی دھڑکن کی سائنسی وجہ کیا ہے؟
  2. مرنے سے قبل انسان کا گوشت کیوں گلتا سڑتا نہیں؟
  3. کیا سائنس دان روح کا انسانی جسم سے حیاتیاتی تعلق جان چکے ہیں؟
 

عباس رضا

محفلین
شہداء کے حوالے سے ہر مسلم کا یہی عقیدہ ہے کہ وہ زندہ ہیں مگر ہمیں ان کی زندگی کا شعور نہ ہے۔
[arabic]وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَٰكِن لَّا تَشْعُرُونَ[/arabic]
اور جو خدا کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں ہاں تمہیں خبر نہیں۔
(پارہ 2، البقرۃ: 154)
[arabic]وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ[/arabic]
اور جو اللہ کی راہ میں مارے گئے ہرگز انہیں مردہ نہ خیال کرنا بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں روزی پاتے ہیں۔
(پارہ 4، آل عمران: 169)


 

فلسفی

محفلین
ازراہ تفنن:
سینس دان کے کہے کو کچھ لوگ عقیدہ بنا لیتے ہیں اور عقیدے کی بات کو سینس پر پرکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بات ذرا سخت ہے لیکن سمجھنے کی نیت سے عرض کر دیتا ہوں کہ جن کے اعصاب پر سینس سوار ہوجاتی ہے پھر وہ اکثر اپنی پیدائش کو بھی مشکوک کر لیتے ہیں کیونکہ اس کا مشاہدہ خود تو کر نہیں سکتے، کسی اور کی بات پر یقین کرنا تو عقیدہ، ایمان یا اعتماد ہی کہلائے گا۔ خیر سینس، سینس ہے اور مذہب مذہب۔ جن حضرات کو مذہب سے الرجی ہے وہ براہ کرم وصیت کر کے مریں کہ ان کا جنازہ پڑھنے یا کفن دفن کے انتظام پر پیسہ ضائع کرنے کے بجائے وہ پیسہ کسی مستحق سینس دان کو دے دیا جائے اور ان کے جسد سائنسی کو کسی سائنسی طریقے سے صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے ورنہ کچھ دن میں وہی جسد سائنسی "روح" نہ ہونے کی وجہ تعفن زدہ ہونے لگے گا۔ اور سینس کی رو سے دوسروں کے لیے نقصان کا باعث ہوگا۔
 

سحرش سحر

محفلین
زیک صاحب! من گھڑت کہانیاں کہاں ہیں.۔ ابھی پچھلے سال یہا ں ایک کیڈٹ کالج کی تعمیر کے سلسلے میں اہل علاقہ کو حکومت کے ارڈر پر قریبی مقبرے سے اپنے رشتہ داروں کی میتیوں کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنا تھا سو ایک بوڑھے بزرگ کی بارہ سال بعد قبر کشائی پر لوگ حیران رہ گئے کہ وہ صحیح سلامت تھے جیسے وہ سوئے ہوئے ہوں ۔بعض لوگوں نے ان کی تصویریں بھی لیں ۔ اور ایسے ہی ایک دو افراد کے جسد بھی سلامت تھے ۔
 

سید ذیشان

محفلین
عیسائیوں کا بھی ایسا نظریہ ہے کہ خاص طور پر پہنچے ہوئے بزرگوں (saints) کی لاشیں خراب نہیں ہوتی ہیں۔ بلکہ کافی سارے گرجا گروں میں ایسے سینٹز کی لاشیں عوام کو دکھانے کے لئے ڈسپلے پر بھی لگائی جاتی ہیں۔ اگرچہ ان میں کچھ پر موم وغیرہ بھی لگایا جاتا ہے، لیکن پھر بھی یہ کافی دلچسپ ہے۔

Incorruptibility - Wikipedia
 

الف نظامی

لائبریرین
(نعت گو شاعر حافظ مظہر الدین مظہرؒ جو سید نصیر الدین نصیرؒ کے شاعری میں استاد ہیں ) وفات کے ایک سال بعد جب آپ کو چھتر شریف شاہراہ مری پر دفنانے کے لیے نکالا گیا تو معاملہ ایسے تھا جیسے ابھی دفنا کر گئے ہوں۔ عشق کی لطافتوں کا مٹی کی کثافتیں کچھ بھی نہ بگاڑ سکیں۔

ان کو پہلے عید گاہ قبرستان راولپنڈی میں دفن کیا گیا تھا۔ ایک سال بعد بمطابق وصیت ،چھتر ، شاہراہ مری دفن کیا گیا۔​
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
عیسائیوں کا بھی ایسا نظریہ ہے کہ خاص طور پر پہنچے ہوئے بزرگوں (saints) کی لاشیں خراب نہیں ہوتی ہیں۔ بلکہ کافی سارے گرجا گروں میں ایسے سینٹز کی لاشیں عوام کو دکھانے کے لئے ڈسپلے پر بھی لگائی جاتی ہیں۔ اگرچہ ان میں کچھ پر موم وغیرہ بھی لگایا جاتا ہے، لیکن پھر بھی یہ کافی دلچسپ ہے۔

Incorruptibility - Wikipedia
حضرت اوتزی بھی پانچ ہزار سال بعد کافی اچھی حالت میں ملے تھے
 

فلسفی

محفلین
القرآن - سورۃ نمبر 16 النحل
آیت نمبر 4

ترجمہ (ابن کثیر) :
اسی نے انسان کو نطفے سے بنایا مگر وہ اس (خالق) کے بارے میں علانیہ جھگڑنے لگا۔

جو سینس دان اپنی تخلیق پر غور کرنے کے باوجود خدا کے وجود کے بارے میں شک کرتا ہو تو دلیلیں اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، اس کے لیے دعا کیجیے، دعا۔
 
القرآن - سورۃ نمبر 16 النحل
آیت نمبر 4

ترجمہ (ابن کثیر) :
اسی نے انسان کو نطفے سے بنایا مگر وہ اس (خالق) کے بارے میں علانیہ جھگڑنے لگا۔

جو سینس دان اپنی تخلیق پر غور کرنے کے باوجود خدا کے وجود کے بارے میں شک کرتا ہو تو دلیلیں اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، اس کے لیے دعا کیجیے، دعا۔
متشکک یا اگناسٹکس بیک وقت دو پوزیشنز لیے ہوئے ہیں۔ یعنی خدا کے وجود کو کسی نا کسی سطح پر تسلیم بھی کر رہے ہوتے ہیں (برملا اظہار نہیں کرتے) اور شک میں بھی مبتلا رہتے ہیں (اور اس کا اظہار مختلف حیلوں بہانوں سے گاہے بگاہے کرتے بھی رہتے ہیں)۔۔۔ یعنی رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نا گئی کا سیدھا سادہ کیس ہے۔ :)
 

فلسفی

محفلین
متشکک یا اگناسٹکس بیک وقت دو پوزیشنز لیے ہوئے ہیں۔ یعنی خدا کے وجود کو کسی نا کسی سطح پر تسلیم بھی کر رہے ہوتے ہیں (برملا اظہار نہیں کرتے) اور شک میں بھی مبتلا رہتے ہیں (اور اس کا اظہار مختلف حیلوں بہانوں سے گاہے بگاہے کرتے بھی رہتے ہیں)۔۔۔ یعنی رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نا گئی کا سیدھا سادہ کیس ہے۔ :)
آہ ۔۔۔ ہم تو نام کے فلسفی ہوئے۔ فلسفے کو اصل چونا تو یہ حضرات لگا رہے ہیں۔
 

فے کاف

محفلین
ازراہ تفنن:
سینس دان کے کہے کو کچھ لوگ عقیدہ بنا لیتے ہیں اور عقیدے کی بات کو سینس پر پرکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بات ذرا سخت ہے لیکن سمجھنے کی نیت سے عرض کر دیتا ہوں کہ جن کے اعصاب پر سینس سوار ہوجاتی ہے پھر وہ اکثر اپنی پیدائش کو بھی مشکوک کر لیتے ہیں کیونکہ اس کا مشاہدہ خود تو کر نہیں سکتے، کسی اور کی بات پر یقین کرنا تو عقیدہ، ایمان یا اعتماد ہی کہلائے گا۔ خیر سینس، سینس ہے اور مذہب مذہب۔ جن حضرات کو مذہب سے الرجی ہے وہ براہ کرم وصیت کر کے مریں کہ ان کا جنازہ پڑھنے یا کفن دفن کے انتظام پر پیسہ ضائع کرنے کے بجائے وہ پیسہ کسی مستحق سینس دان کو دے دیا جائے اور ان کے جسد سائنسی کو کسی سائنسی طریقے سے صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے ورنہ کچھ دن میں وہی جسد سائنسی "روح" نہ ہونے کی وجہ تعفن زدہ ہونے لگے گا۔ اور سینس کی رو سے دوسروں کے لیے نقصان کا باعث ہوگا۔
سینس کی کمی
 
Top