زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
ہمدردئ احباب سے ڈرتا ہوں مظفرؔ
ميں زخم تو رکھتا ہوں، نمائش نہيں کرتا
مظفر وارثی​
 

زیرک

محفلین
اپنے پہ ہنسوں گا کبھی لوگوں پہ ہنسوں گا
گویا کہ مداری کے تماشوں پہ ہنسوں گا​
 

زیرک

محفلین
چند پیڑوں کو ہی مجنوں کی دعا ہوتی ہے
سب درختوں پہ تو پتھر نہیں آیا کرتا
احمد کامران​
 

زیرک

محفلین
شہر میں ہم نے سنا ہے کہ ترے شعلہ نوا
کچھ سلگتے ہوئے نغمات لیے پھرتے ہیں
اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
صدیوں پہلے کوئی سقراط تھا اور اب تم ہو
جامِ شیریں ہی پیو، زہر تو پینے سے رہے
اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
وہ راحتِ جاں ہے مگر اس دربدری میں
ایسا ہے کہ اب دھیان اُدھر بھی نہیں جاتا
احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
یار و اغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فرازؔ
اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تُو تھا
احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
مانگے تانگے کی قبائیں دیر تک رہتی نہیں
یار لوگوں کے لقب القاب مت دیکھا کرو
احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
وہ ہمیں بھول گیا ہو تو عجب کیا ہے فراز
ہم نے بھی میل ملاقات کی کوشش نہیں کی
احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
اُس کو دیکھنا، دیکھتے رہنا کافی تھا
لوٹ آیا ہوں دل میں لے کر دل کی بات
احمد فراز​
 
Top