زیادہ بھوک میں بیوی کا گوشت کھانا جائز ہے۔ مفتی اعظم سعودی عرب

حسینی

محفلین
زیادہ بھوک میں بیوی کا گوشت کھانا جائز ہے۔ مفتی اعظم سعودی عرب
mofti1-400x259.jpg

اپنے اس فتوی میں سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل الشیخ کا کہنا تھا کہ زیادہ بھوک کی صورت میں مرد کے لیے اپنی بیوی کا گوش کھانا جائز ہے۔ کم بھوک ہو تو ایک عضو اور اگر زیادہ بھوک ہو تو سارا جسم کھانا جائز ہے۔ مفتی کے اس فتوی کے بعد سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث شروع ہوگئ ہے۔
مفتی صاحب نے اپنے اس فتوی کی تاویل میں کہا ہے کہ اس سے عورت کی مرد کے لیے قربانی اور شوہر کی اطاعت کا پہلو اجاگر ہوتاہے۔
القدس العربی
http://www.alquds.co.uk/?p=323575
 

حسینی

محفلین
اسلام پر دور سے سلام جب اسلام کی تشریح اور فتوے دینے کا کام اس طرح کے جاہل مولویوں کے پاس ہوں۔۔۔

عقل نام کی چیز ان سے کوسوں دور ہے۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
زیادہ بھوک میں بیوی کا گوشت کھانا جائز ہے۔ مفتی اعظم سعودی عرب
mofti1-400x259.jpg

اپنے اس فتوی میں سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل الشیخ کا کہنا تھا کہ زیادہ بھوک کی صورت میں مرد کے لیے اپنی بیوی کا گوش کھانا جائز ہے۔ کم بھوک ہو تو ایک عضو اور اگر زیادہ بھوک ہو تو سارا جسم کھانا جائز ہے۔ مفتی کے اس فتوی کے بعد سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث شروع ہوگئ ہے۔
مفتی صاحب نے اپنے اس فتوی کی تاویل میں کہا ہے کہ اس سے عورت کی مرد کے لیے قربانی اور شوہر کی اطاعت کا پہلو اجاگر ہوتاہے۔
القدس العربی
http://www.alquds.co.uk/?p=323575
یہ ویب سائٹ سعودی عرب میں بلاکڈ آرہی ہے ۔۔۔۔ کوئی اور حوالہ ؟
 

حسینی

محفلین
یہاں اس بات کی تردید موجود ہے۔
یہ ویب سائٹ سعودی عرب میں بلاکڈ آرہی ہے ۔۔۔۔ کوئی اور حوالہ ؟
تردید کسی عام ویب سائٹ نے کی ہے۔۔ جبکہ القدس العربی لندن سے چھپنے والا عربی اخبار ہے۔۔ اور کم ازکم سعودی فکر رکھنے والوں کے نزدیک معتبر اخبار ہے۔۔۔
 

حسینی

محفلین

محمداحمد

لائبریرین
http://www.albaldnews.com/news8748.html
http://www.skypress.ps/index.php?go=details&id=6869
http://www.alfatehnews.com/arabic/?Action=ShowNews&ID=120046
ان کے علاوہ اور بھی مختلف سائٹس پر یہ خبر ہے۔

البتہ اللہ کرے۔۔۔ ہماری دعا ہے ۔۔ ایسا فتوی نہ دیا ہو۔۔ چونکہ اسلام کو بدنام کرنے کے مترادف ہے۔
لیکن بہت ساری معتبر سائٹس نے یہ خبر دی ہے۔

ایک کام آپ یہ کرسکتے ہیں کہ مفتیء اعظم کی نمائندگی کرنے والی کسی آفیشل ویب سائٹ پر اس خبر کی تصدیق یا تردید کی بابت دریافت کر لیجے ۔
 

حسینی

محفلین
ایک کام آپ یہ کرسکتے ہیں کہ مفتیء اعظم کی نمائندگی کرنے والی کسی آفیشل ویب سائٹ پر اس خبر کی تصدیق یا تردید کی بابت دریافت کر لیجے ۔
اور مفتی صاحب یہ کر سکتے ہیں۔۔ اگر انہوں نے یہ فتوی نہ دیا ہو۔۔۔ ان سائٹس کے خلاف دعوی دائر کریں۔۔۔ کہ خواہ مخواہ میں ان کی عزت اچھالی ہے۔
البتہ ان کے سابقہ فتاوی دیکھتے ہوئے کچھ بعید بھی نہیں ہے۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَأٍ فَتَبَيَّنُوا أَن تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ
(6) اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہاے پاس کوئی سی خبر لائے تو اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو۔

الحجرات۔ آیت نمبر 6
 
:noxxx:
وا مفتی جی وا۔ آپ نے کوئی فتویٰ دیا ہے یا نہیں، پڑھ کرسواد آ گیا ہے:D
فی الحال اسی 'نام نہاد' (سو فیصد یقین کے ساتھ) فتوی کو لیکر میرے ذہن میں ایک سوال آ رہا ہے، کوئی مفتی صاحب سے پوچھ کر بتائے کہ اگر کسی کی 2، 3 یا 4 بیویاں ہوں تو سب سے پہلے کس کا گوشت کھانا جائز ہو گا :p
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ
ماشاء اللہ
اس مفتی نے بیوی کے گوشت کے متعلق تو بتا دیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ اپنی ماں بہن یا بیٹی کے ساتھ کیا کرتا ہے جب اسے بھوک لگتی ہے
 
:noxxx:
وا مفتی جی وا۔ آپ نے کوئی فتویٰ دیا ہے یا نہیں، پڑھ کرسواد آ گیا ہے:D
فی الحال اسی 'نام نہاد' (سو فیصد یقین کے ساتھ) فتوی کو لیکر میرے ذہن میں ایک سوال آ رہا ہے، کوئی مفتی صاحب سے پوچھ کر بتائے کہ اگر کسی کی 2، 3 یا 4 بیویاں ہوں تو سب سے پہلے کس کا گوشت کھانا جائز ہو گا :p
ویسے میں سوچ رہا تھا جس نے یہ نام نہاد فتوی گھڑا ہے اس کے زہن میں بیوی کا کیا تصور ہے؟ گویا بیوی نا ہوئی بکری ہوگئی، پہلے دودھ پیتے رہو اور جب اور کچھ کھانے کو نا ملے تو پوری بکری پکا کر کھا لو :p
 
اس مفتی نے بیوی کے گوشت کے متعلق تو بتا دیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ اپنی ماں بہن یا بیٹی کے ساتھ کیا کرتا ہے جب اسے بھوک لگتی ہے
جو بیوی کے رتبے پر فائز ہے اس کا گوشت تو 'کسی اور' کے لیے جائز ہو گیا، وہاں یہ ڈنڈی نہیں مار سکتے۔ :p
اور جو ابھی اس مرتبے تک نہیں پہنچ پائی، ان کے لیے الگ سے فتوی جاری کرنا پڑے گا
 
جناب یہ فتوی صرف سعودی عرب کے لیے ہے یا باقی دنیا کے بھوکے مسلمان بھی اس سے استفادہ فرما سکتے ہیں
اس فتوی سے وہی استفادہ کر سکتا ہے جس نے یہ فتوی گھڑا ہے۔ کیا گارنٹی ہے کہ یہ جھوٹا فتوی سعودی عرب میں ہی گھڑا گیا ہے؟
 
Top