زَر کی بَجائے پِیار کی اِیسی بولی رَکھّی جَائے - (غزل)

عؔلی خان

محفلین
*~* غزل *~*

زَر کی بَجائے پِیار کی اِیسی بولی رَکھّی جَائے
جِس پہ خُوشی سے ہر بِیٹی کی ڈولی رَکھّی جَائے

جِن کی قَبا سے ہَوس کا دَامن ڈِھیلا پڑتا ہو
اُن ہاتھوں مِیں اُن کے گھر کی چولی رَکھّی جَائے

تُم ہی بتاؤ! کیا قِیمت دو گے تُم اُس گھر کی؟
جِس کی بُنیادوں مِیں خُون کی ہولی رَکھّی جَائے

عؔلی جِنھوں نے دُکھ سُکھ کے دِن سَاتھ بِتائے ہوں
یَاد ہَمیشہ اُن یاروں کی ٹولی رَکھّی جَائے

© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
 
Top