فراز زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا ۔۔۔ احمد فرازؔ

زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا​
ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا​
ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ​
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا​
اب کے کچھ دل ہی نہ مانا کہ پلٹ کر آتے​
ورنہ ہم دربدروں کا تو ٹھکانہ تُو تھا​
یار و اغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فرازؔ​
اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تُو تھا​
 
زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا​
ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا​
ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ​
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا​
اب کے کچھ دل ہی نہ مانا کہ پلٹ کر آتے​
ورنہ ہم دربدروں کا تو ٹھکانہ تُو تھا​
یار و اغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فرازؔ​
اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تُو تھا​
سلمیٰ آغا نے اس غزل کو گا کر اس کا حق ادا کردیا ہے
 

زونی

محفلین
اب کے کچھ دل ہی نہ مانا کہ پلٹ کر آتے
ورنہ ہم دربدروں کا ٹھکانہ تُو تھا
واہ بہت خوب انتخاب ،،،، شئیر کرنے کیلئے شکریہ !!
 

عبدالحسیب

محفلین
زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا​
ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا​
ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ​
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا​
اب کے کچھ دل ہی نہ مانا کہ پلٹ کر آتے​
ورنہ ہم دربدروں کا تو ٹھکانہ تُو تھا​
یار و اغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فرازؔ​
اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تُو تھا​
عمدہ شراکت۔۔۔بہت شکریہ


ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ​
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا​

فراز صاحب کے بھی انداز نرالے ہیں۔۔۔:)
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
محترمہ سیدہ مدیحہ گیلانی صاحبہ !
:AOA:
نہایت عمدہ غزل۔نہایت ہی:khoobsurat:غزل۔
فراز صاحب کی شناخت، ان کی شاعری کا سنگ میل۔
اسے پیش کرنے کے لیے بہت بہت شکریہ
 

سید زبیر

محفلین
بہت عمدہ انتخاب
ہم نے جس جس کو بھی چاہا تیرے ہجراں میں، وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب انتخاب
ہم نے جس جس کو بھی چاہا تیرے ہجراں میں، وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا
 

باباجی

محفلین
واہ کیا ہی خوب غزل فراز کی

ہم نے جس جس کو بھی چاہا تیرے ہجراں میں، وہ لوگ​
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا​
 

شوکت پرویز

محفلین

فاتح

لائبریرین
بہت خوب انتخاب محترمہ مدیحہ گیلانی صاحبہ!
چاروں اشعار زبردست۔۔۔ ۔
----------------
ذرا اس مصرعہ کو دوبارہ دیکھ لیں، شاید کچھ رہ گیا ہے۔۔۔


یہاں "کا" کے ساتھ کچھ اور بھی ہونا چاہئے۔۔۔ ۔
فاتح
جی درست کہا۔۔۔ یہاں ٹائپنگ کی غلطی سے "تو" رہ گیا ہے:
ورنہ ہم دربدروں کا تو ٹھکانہ تُو تھا
 
Top