افتخار مغل زلفِ شب رنگ کو ظُلمت کی علامت کریں ہم - افتخار مغل

زلفِ شب رنگ کو ظُلمت کی علامت کریں ہم
اس سے بہتر ہے کوئی اور حکایت کریں ہم

تُو وہ خوشبو ہے جو رکھتی ہے گرفتار ہمیں
اور خوشبو کی بھلا کیسے وضاحت کریں ہم

وقت نے ہم کو عجب موڑ پہ ملوایا ہے
وقت سے جان مگر! کیسے شکایت کریں ہم

جب تجھے پا کے بھی کھو دینا ہی ٹھہرا مری جاں
تجھ کو پانے کے لیے کیوں تری منّت کریں ہم

ہم بھی تیمور کی اولاد ہیں غالب کی طرح
مار دیتے ہیں اُسے جس سے محبت کریں ہم​
افتخار مغل
 
Top