غالب رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو

احمد بلال

محفلین
رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو
ہم سخن کوئی نہ ہو اور ہم زباں کوئی نہ ہو

بے درودیوار سا اک گھر بنایا چاہئیے
کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو

پڑیے گر بیمارتو کوئی نہ ہو تیماردار
اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو
 
Top