امجد اسلام امجد رُتوں کے ساتھ دلوں کی وہ حالتیں بھی گئیں۔

عمراعظم

محفلین
رُتوں کے ساتھ دلوں کی وہ حالتیں بھی گئیں
ہوا کے ساتھ ہوا کی امانتیں بھی گئیں

تیرے کہے ہوئے لفظوں کی راکھ کیا چھیڑیں
ہمارے اپنے قلم کی صداقتیں بھی گئیں

جو آئے جی میں پکارو مجھے مگر یوں ہے
کہ اُس کے ساتھ اُس کی محبتیں بھی گئیں

عجیب موڑ پہ ٹھہرا ہے قافلہ دل کا
سکون ڈھونڈنے نکلے تھے وحشتیں بھی گئیں

یہ کیسی نیند میں ڈوبے ہیں آدمی امجد
کہ ہار تھک کےگھروں سے قیامتیں بھی گئیں

امجد اسلام امجد​
 
مدیر کی آخری تدوین:

ماہی احمد

لائبریرین
سکون ڈھونڈنے نکلے تھے وحشتیں بھی گئیں
میری پسندیدہ غزلوں میں سے ایک، فورم میں شریک کرنے کا شکریہ :)
 

نایاب

لائبریرین
لاجواب انتخاب ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ شعر تو کمال سحر طاری کرتا ہے ۔
آدم و انساں کا فرق کیا خوب بیان کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کیسی نیند میں ڈوبے ہیں آدمی امجد
کہ ہار تھک کےگھروں سے قیامتیں بھی گئیں
بہت دعائیں عمراعظم بھائی
 

عمراعظم

محفلین
لاجواب انتخاب ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
یہ شعر تو کمال سحر طاری کرتا ہے ۔
آدم و انساں کا فرق کیا خوب بیان کیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
یہ کیسی نیند میں ڈوبے ہیں آدمی امجد
کہ ہار تھک کےگھروں سے قیامتیں بھی گئیں
بہت دعائیں عمراعظم بھائی
بہت شکریہ نایاب بھائی۔۔۔ حوصلہ افزائی تو آپ کا خاصہ ہے۔اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے ۔آمین
 
تیرے کہے ہوئے لفظوں کی راکھ کیا چھیڑیں
ہمارے اپنے قلم کی صداقتیں بھی گئیں​

یہ کیسی نیند میں ڈوبے ہیں آدمی امجد
کہ ہار تھک کےگھروں سے قیامتیں بھی گئیں​

بہت عمدہ، کسی کتاب میں امجد اسلام امجد کے بارے میں "گنجے گراں مایہ" پڑھا تھا اور واقعی گراں مایہ۔
شئیر کرنے کا شکریہ
 
Top