رنجش ہی سہی

راجہ صاحب

محفلین
رنجش ہي سہي دل ہي دکھانے کے لئے آ
آپھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لئے آ

کچھ تو مرے پندار محبت کا بھر رکھ
تو بھي تو کبھي مجھ کو منانے کے لئے آ

پہلے سے مراسم نہ سہي پھر بھي کبھي تو
رسم و رہ، دنيا نبھانے کيلئے آ

کس کس کو بتائيں گے جدائي کا سبب ہم
تو مجھ سے خفا ہےتو زمانے کے لئے آ

اک عمر سے ہوں لذت گريہ سے بھي محروم
اے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لئے آ

اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہيں اميديں
يہ آخري شمعيں بھي بجھانے کے لئے آ
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت خوب راجہ صاحب

اک عمر سے ہوں لذت گريہ سے بھي محروم
اے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لئے آ

کیا کہنے
 
Top