رمضان میں پرانی دلی کی گلیوں میں 'نائٹ واک' کا اپنا مزہ ہے

بلیماران سے ایشیا ٹائمز لائیو : رمضان میں پرانی دلی کی گلیوں میں 'نائٹ واک' کا اپنا مزہ ہے
بلیماران سے ابوانس کی رپورٹ
پرانی دلی : اونچی اونچی عمارتوں، تیز رفتار میٹرو، جگہ جگہ بنے فلائی اوور، سڑکوں پر دوڑتی سبز اور میرون رنگ کی شاندار بسیں یہ نئی دلی ( لٹینس دلی ) کی آج کی پہچان ہیں ۔ لیکن پرانی دلی (شاہ جہانی دلی ) آج بھی اپنے بسنے کے وقت جیسی ہی ہے ۔ اس دہلی کو جاننے کے لئے آج ہم آپ کو پرانی دہلی کی گلیوں کی نائٹ واک پر لے چلتےہیں ۔

13494817_10205535768148619_7726787326068481113_n.jpg

پرانی دلی کے پائے بھی بڑے مشہور ہیں
جن لوگوں نے بھی دلی 6 فلم دیکھی ہوگی ان کی آنکھوں کے سامنے پرانی دہلی کا نام لیتے ہی پورا نہ صحیح پرانی دلی کا کچھ منظر تو آ ہی جاتا ہے اور رمضان المبارک میں تو ان گلیوں کا حسن دوبالا ہوجاتا ہے ، کیا بچہ ،کیا بوڑھا کیا جوان ،مرد و زن سب پوری رات نائٹ واک پر رہتے ہیں ۔
13432167_10205535769068642_5442308011458330326_n.jpg

ہم سبھی نے یہاں سیلفی بھی لی
تنگ گلیاں، دکانوں میں بے ترتیب بھیڑ، رکشے کی گھنٹیاں، گلیوں کے بچوں کا شور، اذان کی آوازیں، آپ کو پرانی دلی کے رنگ میں سرابورکر دیتی ہیں ۔ کچھ ہی دیر میں آپ پر بھی پرانی دلی کا رنگ غالب ہونے لگتا ہے ۔ سفید ٹوپی لگائے چہل قدمی کرتے پر جوش نوجوانوں کے چہرے پر ایک خاص قسم کی خوشی صاف دیکھی جا سکتی ہے ۔
13495064_10205535768628631_7172437477090009740_n.jpg

افطار سے سہری تک نہاری کا معقول انتظام
گزشتہ رات پرانی دلی کی گلیاں ہمیں یہاں کھنچ لائیں ہم بھی پرانی دلی کی نائٹ واک پرنکل پڑے۔ یہاں پہونچ كر بہت سے لوگوں سے ملنے اور یہاں کے رمضانی پکوانوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا ، یہاں ہر دوکان کی اپنی الگ ہچان اور ایک تاریخ ہے ، کسی چائے خانے کی تاریخ بھی پچاس برس سے کم نہیں ہوگی ہر ایک کا اپنا ذائقہ اورمارکیٹ میں اپنا نمایاں مقام ہے ۔

13445362_10205535754108268_1783088003927538949_n.jpg

کھجلا کی سجی دوکان
جامعہ نگر سے ایک گھنٹے کا سفر طے کر کے جب رات دو بجے ہم بلی ماران میں داخل ہوئے تو منظر ہی نہیں بلکہ یہاں کا پورا منظر نامہ ہی تبدیل تھا ، گراہکوں سے بھر ی جوتے چپل اور فینسی کپڑوں کی سجی دوکانیں قابل دید تھیں ۔ داخل ہوتے ہی بلی ماران میں ہماری ملاقات پرانی دلی کے نو عمر نوجوانوں کے ایک گروپ سے ہوئی۔ سفید کرتا پا جاما پہنے سر پر گول ٹوپی لگائے اور چہرے پر ایسی مسکراہٹ گویا کہیں سے معرکہ سر کرکے آئے ہوں، مل کر دل باغ باغ ہو گیا ۔

13495299_10205535734667782_6538874811476647016_n.jpg

نائٹ واک کرتے ہم بچوں کے لیے چشمہ سازی کارخانے میں آپہونچے
بات نوجوانوں سے ہو رہی تھی اس لیے ہمیں پرانی دلی کی نئی نسل کی تعلیمی صورت حال سے واقفیت کی خو اہش ہوئی بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ پرانی دہلی کے زیادہ تر بچے سرکاری اسکول میں پڑھتے ہیں ان میں سے بہت سے بچے پڑھائی سے دور بھاگتے ہیں اس لئے یہاں کا ڈراپ آؤٹ ریشیو بھی سب سے زیادہ ہے ۔ البتہ دور بھاگنے کی وجہ بتانے سے قاصر رہے ۔
13494952_10205535754508278_1236270256918927365_n.jpg

پٹری والے ان ہوٹلوں کی بات ہی کچھ اور ہے
ہم نے یہاں کی کچھ قدیم گلیوں کی تاریخ اور اس کے بارے میں جاننے کی کوشش کی کہنے لگے دیکھنے میں تو یہاں کی گلیاں عام سی ہی ہیں لیکن ہر گلی کی اپنی کہانی ہے ۔ معلوم ہوا کہ یہاں گلی ڈكوتان یہاں کبھی ڈكیت رہتے تھے جو ہفتہ وصول کرتے تھے ، ان کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ یہ لوگ برطانوی حکومت کے مخبر تھے ۔ ان میں سے کچھ کے پاس بیل (سانڈ ) ہوتا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سے لوگ منت مانگتے تھے ۔ گلی كوليا ں کی بھی اپنی کہانی ہے ۔ کولی یعنی کپڑے کا کام کرنے والے بنکر ۔ آہستہ آہستہ لوگ بدل گئے، پرانے گھر ٹوٹ گئے لیکن اس گلی کا نام آج تک نہیں بدلا ۔ یہاں پرانی قبروں والا ایک محلہ بھی ہے جو محلہ قبرستان کے نام سے جانا جاتا ہے.۔ اس کی ایک گلی چھتہ موم گران ہے اسے دیکھ کر یقین کرنا مشکل ہے لیکن یہاں کی کہانی کے مطابق یہاں کے بزرگ بتاتے ہیں کہ اس گلی کے اوپر شہد کی مکھیوں کی ایک بڑا چھتہ تھا چھتہ اتنا بڑا تھا کہ اس کے ٹوٹنے کے بعد ہی وہاں مکان بن پائے ۔
13432367_10205535736187820_8014482708723014330_n.jpg

صغیر نہاری والے

اب باری تھی سحری کرنے کی پرانی دہلی کی گلیاں نہاری کی خوشبو سے مہکتی رہتی ہیں محمد صغیر نہاری والے کے یہاں لذیذ نلی نہاری اور پائے سے سحر کی گئی ۔ یہاں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ صغیر نہاری کا ذائقہ آپ کو دور سے ہی اس گلی میں کھینچ کر لے آتا ہے ۔
purani%20dili%20boy.jpg

نائٹ واک کرتے نوجوان
بتاتے ہیں کہ پرانی دلی کی تنگ گلیوں میں بنی پرانی حویلیوں کے آس پاس کی رونق اور چہل قدمی اکثر اگست تا مارچ کے دوران بڑھ جاتی ہے. اس دوران تمام بالی وڈ اور هالی وڈ اسٹوڈیو اپنی فلموں کی شوٹنگ کے سلسلے میں ان حویلیوں میں ڈیرہ ڈالتے ہیں. ان تنگ گلیوں میں کئی ایسی بھی حویلیاں ہیں جو گزرے کل کی خوبصورتی کو آج برسوں بعد بھی بیان کرتی ہیں.
Chunnamal-Haveli3.jpg

کچھ خاص ہے چھننامل کی حویلی
1848 میں بنی چاندنی چوک کی چھننامل کی حویلی آج بھی اندر اور باہر سے انتہائی خوبصورت ہے. تقریبا ایک ایکڑ میں بنی اس حویلی کے صحن میں چھوٹا سا باغ ہے. حویلی کے ڈرائنگ روم کا فانوس مغلیہ دورکا ہے. پوری حویلی کو پرانے فرنیچر سے سجایا گیا ہے. اس حویلی کا کریز چاندنی چوک کی سیر کرنے آنے والے ٹورسٹو میں بھی ہے.
-
 
Top