عبد الرحمن بھٹی
محفلین
بسم الله الرحمن الرحيم
قيام رمضان (تراویح)
تراویحقيام رمضان (تراویح)
تراویح ترویحہ کی جمع ہے اور عربی میں جمع کا صیغہ دو سے زیادہ کے عدد پر بولا جاتا ہے۔ تراویح کا اطلاق صرف اس نماز پر ہوگا جس میں کم از کم تین ترویحے ہوں۔ ترویحہ ہر چار رکعت کے بعد کچھ دیر آرام کرنے کو کہتے ہیں۔ آٹھ رکعات میں ایک ترویحہ بنتا ہے بارہ میں دو اور سولہ میں تین۔ تراویح کا اطلاق اس نماز پر صحیح ہوگا جس کی کم از کم رکعات سولہ ہو اس سے کم پر نہیں۔
مأخذ لفظ تراويح
صحيح البخاری میں ہے كِتَاب صَلَاةِ التَّرَاوِيحِ۔
صحيح مسلم میں ہے بَاب التَّرْغِيبِ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ وَهُوَ التَّرَاوِيحُ۔
السنن الكبرى للبيهقي باب ما روى في عدد ركعات القيام في شهر رمضان میں عائشہ رضى الله عنها سے روایت ہے کہكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلى اربع ركعات في الليل ثم يتروح الحدیث۔رسول الله صلى الله عليہ وسلم رات كو چار ركعت پڑھتے كافى دير تك پھر ترویحہ (آرام) فرماتے الخ۔صحيح مسلم میں ہے بَاب التَّرْغِيبِ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ وَهُوَ التَّرَاوِيحُ۔
اور زيد بن وہب رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہكان عمر بن الخطاب رضى الله عنه يروحنا في رمضان يعنى بين الترويحتين قدر ما يذهب الرجل من المسجد إلى سلع۔ عمر بن الخطاب رضى الله تعالى عنہ رمضان میں ترويحہ اس قدر لمبا كرتے كہ آدمى مسجد سے سلع (ايك جگہ كا نام) تك چلاجاتا ۔
تراویح سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے
تراویح نبى صلى الله عليہ وسلم كى سنت ہے بدعت نہیں (صحيح ابن خزيمة فی الباب)۔رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے فرمايا كہ بے شك الله تعالى نے رمضان کے روزﮮ فرض کئے ہیں اور میں نے اس كى راتوں كا قيام آپ کے لئے سنت قرار ديا ہے ۔ جس نے رمضان كا قيام ايمان اور احتساب کے ساتھ كيا اس کے پچھلے گناہ معاف كردیئے جاتے ہیں اور وه ايسا ہو جاتا ہے جيسا كہ اس كى ماں نے ابهى جنا ہو (سنن النسائی باب ذِكْرُ اخْتِلَافِ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ وَالنَّضْرِ بْنِ شَيْبَانَ فِيهِ)۔
تراویح كى ترغيب
رسول الله صلى الله عليہ وسلم قيام رمضان كى طرف رغبت دلاتے تھے مگر بالجزم حكم نہ فرماتے تھے (موطأ مالك بَاب التَّرْغِيبِ فِي الصَّلَاةِ فِي رَمَضَانَ)۔
رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے رمضان كا قيام الليل ايمان اور احتساب کے ساتھ كيا اس کے پچھلے گناہ معاف كر دیئے جاتے ہیں (صحيح البخاری بَاب تَطَوُّعُ قِيَامِ رَمَضَانَ مِنْ الْإِيمَانِ)۔