رفت و گذشت - ایرانی گلوکارہ نیاز نواب (مع ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
× یہ نغمہ تہرانی گفتاری فارسی میں ہے۔

متن:
می‌خواستیم شاد و آروم زندگی کنیم
نفهمیدیم همدیگرو داریم اذیت می‌کنیم
رفت و گذشت، خاطره شد
دل موند و غم، چرا این جوری شد
دوست داشتیم دلامونو تو کار به هم بدیم
نتونستیم امیدِ زندگی به هم بدیم
رفت و گذشت، هیچ نفهمیدیم
دل موند و غم، چراشو نفهمیدیم
جنگ و دعوا، اون همه ناز و ادا
اون اشک و فریاد، اون همه دل‌سوزی‌ها
گذشت، هیچ نفهمیدیم
دل موند و غم، چراشو نفهمیدیم
اون حسودی‌ها اون همه دل‌تنگی‌ها
اون انتظارها اون همه قشنگی‌ها
چی بود تا حالا
خواب بود یا رؤیا
چی خواستیم دیدی چی چی شد
همه چی نقشِ بر آب شد
گذشت، هیچ نفهمیدیم
دل موند و غم، چراشو نفهمیدیم
ای غمِ خسته رهایم کن
ای دل شکسته رهایم کن
دل‌سوزم و می‌سوزم از ناکرده‌ها
نترسم اما می‌ترسم از فرداها
گذشت، هیچ نفهمیدیم
دل موند و غم، چراشو نفهمیدیم
رفت و گذشت، هیچ نفهمیدیم
عشق موند و غم، چراشو نفهمیدیم


ترجمہ:
ہم شاد و آرام زندگی بسر کرنا چاہتے تھے
ہم نہیں سمجھے کہ ہم ایک دوسرے کو اذیت دے رہے ہیں
(سب کچھ) چلا گیا اور گذر گیا، پرانی یاد بن گیا
دل رہ گیا اور غم، ایسا کیوں ہوا؟
ہم ایک دوسرے کو اپنا پورا دل دینا چاہتے تھے
(لیکن) ہم ایک دوسرے کو زندگی کی امید نہ دے سکے
(سب کچھ) چلا گیا اور گذر گیا، ہم کچھ نہ سمجھے
دل رہ گیا اور غم، ہم سبب نہ سمجھے
لڑائی جھگڑا، وہ سب ناز و ادا
وہ اشک و فریاد، وہ سب دل سوزیاں
(سب کچھ) گذر گیا، ہم کچھ نہ سمجھے
دل رہ گیا اور غم، ہم سبب نہ سمجھے
وہ حسادتیں، وہ سب دل تنگیاں
وہ پُرانتظار اوقات، وہ سب خوبصورتیاں
(یہ سب) اب تک کیا تھا؟
خواب تھا یا رؤیا؟
ہم کیا چاہتے تھے، دیکھو کیا ہوا؟
ہر چیز نقش بر آب ہو گئی
(سب کچھ) گذر گیا، ہم کچھ نہ سمجھے
دل رہ گیا اور غم، ہم سبب نہ سمجھے
اے غمِ خستہ، مجھے تنہا چھوڑ دو
اے دل شکستہ، مجھے تنہا چھوڑ دو
میں دل سوز ہوں اور ناکردہ چیزوں پر پشیمان ہوں
میں نہیں ڈرتی لیکن میں فرداؤں سے خوف زدہ ہوں
(سب کچھ) گذر گیا، ہم کچھ نہ سمجھے
دل رہ گیا اور غم، ہم سبب نہ سمجھے
(سب کچھ) چلا گیا اور گذر گیا، ہم کچھ نہ سمجھے
عشق رہ گیا اور غم، ہم سبب نہ سمجھے

 
آخری تدوین:
Top