رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم ،تلوار کے ساتھ مبعوث کی گئے

پیاسا

معطل
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُعِثْتُ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ بِالسَّيْفِ حَتَّى يُعْبَدَ اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَجُعِلَ رِزْقِي تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِي وَجُعِلَ الذُّلُّ وَالصَّغَارُ عَلَى مَنْ خَالَفَ أَمْرِي وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ
مسند احمد بن حنبل مسند عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما۔ حدیث نمبر 4868


حضرت عبداللہ بن عمر ر ضی اللہ عنہ بیان کرتے ہین کہ رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم نے فرمایا:
اللہ نے قیامت تک مجھے تلوار دے کر ہے حتی کہ اللہ وحدہ لا شریک لہ کی عبادت ہونے لگے.اور میرا رزق تلوار کے سائے میں رکھا گیا ہے اور ذلت رسوائی اس کا مقدر بنائی گئی ہے جو میرے طریقہ کی مخالفت کرے، اور جو کسی قوم کی مشا بہت کرے گا انہی میں سے ہو جائے گا."............
 

مغزل

محفلین
محترم حدیث کا مکمل متن پیش کیجئے
اپنے تئیں ۔۔ تفہیم مت کیجئے اصل عربی عبارت
مع حوالہ جات پیش کیجئے اور یہ بھی کہیئے کہ مسندِ احمد
پر کتنوں کا اجماع ہے ۔۔ ؟؟؟
امید ہے آپ جلد از جلد اصل عبارت روانہ کیجئے گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
پیاسا صاحب اس قسم کے پیغام پوسٹ کرنے سے پہلے اچھی طرح پڑھ لیا کیجیئے کہ اس میں املا اور گرامر کی غلطیاں تو نہیں۔ اب دیکھیں آپ کا دیا ہوا موضوع ہی مبہم سا ہے کہ " رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم ،تلوار کے ساتھ مبعوث کی گئے " آپ کے پیغام کی تو بات ہی الگ ہے۔
 

خرم

محفلین
اور یہ بھی فرما دیجئے گا کہ "وما ارسلنک الا رحمتہ اللعالمین" کن کی شان میں فرمایا گیا اور اس کا کیا مطلب ہے؟ اور یہ بھی کہ طائف والے کفار کے پتھر کھا کر پہاڑوں کو ملانے کیوں نہ دیا؟ اور یہ کنہوں نے فرمایا کہ میں دعا کرنے کے لئے بھیجا گیا ہوں بددعا کے لئے نہیں ؟ رسول کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ جسمانی طور پر طاقتور کوئی نہ تھا لیکن اس بے پناہ جسمانی طاقت کا اظہار کب کب ہوا یہ بھی ارشاد فرمایئے گا۔
 

دوست

محفلین
تلوار کی بھی اہمیت ہے۔
محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سے ترکے میں تلواریں اور زرہیں ہی نکلی تھیں۔
 

خرم

محفلین
یقیناً تلوار کی اہمیت ہے اسی لیئے تو حکم ہوا کہ اپنی بچوں کو شمشیر زنی سکھاؤ۔ تلوار، جہاد بالسیف، راہ خدا میں قتال کرنا ان کی اہمیت سے انکار تو کفر ہے لیکن یہ جو چلن چل نکلا ہے فساد کو جہاد کہنے کا اس کا رد بھی ضروری ہے۔ وگرنہ جہاد کی اہمیت تو یہ ہے کہ اگر شہادت کی تمنا ہی دل میں کبھی نہ جاگے تو ایمان ہی نہیں۔ لیکن مسلمان کو مادر پدر آزاد جہاد کی اجازت شریعت نے کبھی نہیں دی۔ مسلمان کا جہاد ڈسپلنڈ ہوتا ہے، یہ نہیں کہ ایک مولوی صاحب نے مسجد میں نعرہ لگایا اور نکل پڑے ڈزا ڈز کرتے۔
 

مغزل

محفلین
تلوار کی بھی اہمیت ہے۔
محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سے ترکے میں تلواریں اور زرہیں ہی نکلی تھیں۔

دوست میرے دوست
کوئی حوالہ اس بات کا۔۔ ؟؟
کہ سرکار علیہ اصلوۃ وتسلیم کے ’’ ترکے‘‘ میں تلواریں نکلی تھیں۔۔
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
جزاک اللہ " پیاسا " بھائی
بھائی اتنے حوالے لے کر کیا کروں گے ابھی اصل حدیث بھی پیش خدمت لیکن پھر یہ ہے وہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اور پھر بحث لاحاصل جاتے جاتے قفل ۔۔۔۔۔

اور ایک بات واضح ہوں کہ جہاد اور فساد میں فرق سمجھا جائے جہاد صرف اور صرف کفر کے خلاف ہوتا ہے اور ان احادیث مبارکہ اور اس کے وقت کے فساد کے ساتھ نہ جوڑا جائے ۔۔
خود تو جوتے خریدتے وقت بھی پانج سو جگہوں پر تسلی کے بعد ہی خریداری کی جاتی ہے لیکن جب اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی بات آتی ہیں تو جان چھڑا دیتے ہیں بس فساد ہے ارے ڈھونڈو ڈھونڈو صحیح لوگ جو کفر کے خلاف لڑ رہے ہیں اگر جانی تعاون نہیں کر سکتے تو مالی تعاون کرو زبانی تعاون کرو مگر ایسا نہ ہو کہ موت بھی اور وہ منافقت کی اللہ ہم سب کی ایمان کی حفاظت کریں اور ان مجاہدین کی مدد کریں جو کفر کے خلاف لڑ رہے ہوں اور میرا رب سب سے بہترین منصوبہ ساز ہے اے میرے پروردگار تو کفر کے منصوبے جو مسلمانوں کے خلاف ہوں ان ہی پر الٹا دیں جس طرح تونے اپنے دیس ( باجوڑ ) میں مسلمانوں کے دل کو تسکنین دینے کے لیے امریکہ کو لوگوں کو ہی اپنے ملک میں مہاجر بنا لیا اسی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[arabic]4868 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ يَعْنِي الْوَاسِطِيَّ أَخْبَرَنَا ابْنُ ثَوْبَانَ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي مُنِيبٍ الْجُرَشِيِّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُعِثْتُ بِالسَّيْفِ حَتَّى يُعْبَدَ اللَّهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَجُعِلَ رِزْقِي تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِي وَجُعِلَ الذِّلَّةُ وَالصَّغَارُ عَلَى مَنْ خَالَفَ أَمْرِي وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ
[/arabic]

کیا تلوار اخلاق کی ضد ہے ؟


اللہ اکبر کبیرا
واجد حسین ( شہید انشاء اللہ )
 

شمشاد

لائبریرین
دوست میرے دوست
کوئی حوالہ اس بات کا۔۔ ؟؟
کہ سرکار علیہ اصلوۃ وتسلیم کے ’’ ترکے‘‘ میں تلواریں نکلی تھیں۔۔

حوالہ تو یاد نہیں لیکن پڑھا تو میں نے بھی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت گھر کی دیوار پر نو عدد تلواریں لٹکی ہوئی تھیں۔
 

پیاسا

معطل
محترم حدیث کا مکمل متن پیش کیجئے
اپنے تئیں ۔۔ تفہیم مت کیجئے اصل عربی عبارت
مع حوالہ جات پیش کیجئے اور یہ بھی کہیئے کہ مسندِ احمد
پر کتنوں کا اجماع ہے ۔۔ ؟؟؟
امید ہے آپ جلد از جلد اصل عبارت روانہ کیجئے گا۔
لیجیے محترم . . . اب کوئی اور رخنہ تلاش کیجیے .. . بحث کے لیے

پیاسا صاحب اس قسم کے پیغام پوسٹ کرنے سے پہلے اچھی طرح پڑھ لیا کیجیئے کہ اس میں املا اور گرامر کی غلطیاں تو نہیں۔ اب دیکھیں آپ کا دیا ہوا موضوع ہی مبہم سا ہے کہ " رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم ،تلوار کے ساتھ مبعوث کی گئے " آپ کے پیغام کی تو بات ہی الگ ہے۔
حضرت آپ بھی چیک کر لیجیے. . . موضوع بھی اور پیغام بھی
 

شمشاد

لائبریرین
۔۔۔۔تلوار کے ساتھ مبعوث کی گئے "

کیا آپ کا لکھا ہوا مندرجہ بالا فقرہ صحیح ہے؟

اللہ نے قیامت تک مجھے تلوار دے کر ہے حتی ۔۔۔۔۔

کیا آپ کا لکھا ہوا مندرجہ بالا فقرہ صحیح ہے؟

برادر ایسے حوالے دیتے وقت تو زیر زبر کا بھی خیال رکھا جاتا ہے کُجا کہ آپ املا اور گرائمر کی غلطیاں کرتے ہیں۔
ابھی بھی عنوان اور آپ کا پہلا پیغام ویسے ہی ہے۔
 
Top