رباعی: گر بحرِبلائے عشق ساحل ہوتا

ن

نامعلوم اول

مہمان
گر بحرِبلائے عشق ساحل ہوتا
اور گامِ رہِ نگار منزل ہوتا
چاہت اگر اتنی ہی ہوتی آساں
ہر سنگ ترے کوچے میں اک دل ہوتا​
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top