راشدہ حیدر رشی

zulfiqar Ali

محفلین
سوچ

ایک مُدت سے

یہی سوچ رہی ہوں ہمدم

کتنی شدّت سے

تجھے ٹوٹ کے چاہا مَیں نے

زندگی

جس کی طلب مین یہ زمانے والے

اہنے ہاتھوں کو

لہو رنگ کیے پھرتے ہیں

جن کے دامن بھی

اِسی رنگ سے رنگین ہوئے

مَیں نے وہ زندگی بھی

تجھ پہ نَچھاور کر دی
 
Top