رات، رتیاں، رین اور شب کے الفاظ پر مبنی اردو اشعار

زیرک

محفلین
گٹھڑی کال رَین کی سونٹی سے لٹکائے
اپنی دُھن میں دھیان نگر کو گئے کیا کیا لوگ​
 

زیرک

محفلین
پلا ساقیا مئے جاں پلا کہ میں لاؤں پھر خبر جنوں
یہ خرد کی رات چھٹے کہیں نظر آئے پھر سحر جنوں
ن م راشد​
 

زیرک

محفلین
ہم مسافر تھے، ہمارا مستقر کوئی نہ تھا
رات جب آئی جہاں آئی بسیرا ہو گیا
سیماب اکبرآبادی​
 

زیرک

محفلین
اڑ جاتے ہیں شاخوں سے سحر ہوتے ہی طائر
بس رین بسیرا ہے یہاں جو بھی مکاں ہے
یوسف تقی​
 

زیرک

محفلین
آوارہ ہوں، رین بسیرا کوئی نہیں میرا
گلی گلی کرتا ہوں پھیرا، کوئی نہیں میرا
انور شعور​
 

زیرک

محفلین
جب تک تجھ کو موت نہ آئے کر لے رین بسیرا بابا
آتی جاتی اس دنیا میں کیا میرا، کیا تیرا بابا
شمس رمزی​
 

زیرک

محفلین
آنکھوں کو سب کی نیند بھی دی خواب بھی دیے
ہم کو شمار کرتی رہی دشمنوں میں رات
شہریار​
 
Top