رائیونڈ دہشتگردی کا نیٹ ورک پکڑا گیا ،2 خواتین سمیت 19 گرفتار

رائیونڈ دہشتگردی کا نیٹ ورک پکڑا گیا ،2 خواتین سمیت 19 گرفتار

24 جولائی 2014

لاہور،پاکپتن (وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار) رائیونڈ دہشت گردی میںملوث 19 دہشت گردوں کا خطرناک گینگ پنجاب کے مختلف شہروں سے گرفتار ہوگیا ہے جبکہ پنڈ آرائیاں میں مارا جانے والا دہشت گرد اقصن محبوب نہیں بلکہ پاکپتن کا 25سالہ درزی ذوالفقار تھا جو دو سال قبل پاکپتن دربار حضرت بابا فرید ؒ پر ہونے والے بم دھماکے کے بعد سے اپنے گھر سے غائب تھا۔ رمضان المُبارک کے دوسرے روز اپنے بیوی اور چار بچوں کے لے کر اپنے گاوں57ایس پی میں آیا اور اپنی والدہ سے کہا کہ بچوں کو ملانے لایا ہوں دوبارہ پتہ نہیں ملا قات ہوتی ہے یا نہیں، ذرائع کے مطابق ذولفقار کے گرفتار بھائی افتخار اور اسکے برادر نسبتی طارق نے مارے جانے والے دہشت گرد کو ذوالفقار کی حثیت سے شناخت کر لیا ہے ،ذوالفقار پاکپتن کے تھانہ ملکہ ہانس کے علاقہ 57ایس پی کا رہائشی تھا جو مسلک اہلحدیث سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے بارے میں اہل علاقہ نے بتا یا کہ کٹر مذہبی تھا اور روز مرہ گفتگو میں طالبان کی حمایت اور حکومت کی شدید مخالفت کرنا اس کا معمول تھا اس کی والدہ اور بھابی نے بتا یا کہ اس سے ملنے اکثر نا معلوم افراد آتے رہتے تھے جب بھی نامعلوم مشکوک لوگ آتے تو گھر کی عورتوں کو منع کر دیاجاتا کہ بیٹھک میں کسی نے نہیں آنا، ذولفقار دو سال سے اپنی بیوی اور بچوں سمیت گھر سے غائب ہو چکا تھا۔ رمضان کے دوسرے روزے گھر آیا اور تین جولائی کو بیوی بچے اپنی والدہ کے پاس چھوڑ کرگھر سے مبینہ طور پر بم دھماکہ کے لیے ہتھ ریڑھی ، واشنگ مشین لیکر دوبارہ غائب ہو گیا۔ اس کے بعد لاہور رائیونڈ کے علاقہ میں دہشت گردی کے دوران مارا گیا۔ اس دہشت گردی کے واقع میں مارے جانے والے دہشت گرد کی شناخت پہلے حجرہ شاہ مقیم کے اقصن محبوب کے نام سے ہوئی تھی جو بعد میں ذوالفقار نکلا ،ذولفقار نے دو سال پہلے اپنے گاوں57ایس پی میں سمارٹ ٹیلر کے نام سے ایک دوکان بھی بنائی ۔وہ پاکپتن میں بم دھماکے کے بعد سے رو پوش تھا۔ لاہور پو لیس نے اس کے ایک بھائی افتخار احمد اور اس کے برادر نسبتی طارق کو گرفتار کر رکھا ہے۔ مارے جانے والے دہشت گرد ذوالفقار کے بھائی سرفراز اور مصطفیٰ کا والد نذیردربار بابا فرید بم دھماکہ کے بعد سے ہی گھر چھوڑ کر چلا گیا تھاجو آج تک غائب ہے ۔

http://dailypakistan.com.pk/front-page/24-Jul-2014/126144
 
Top