ذات کو اپنی تماشہ ہی بنا رکھا ہے

وہ جو بات کہی جاتی ہے کہ اگر آپ طبعی طور پر شاعر نہیں ہیں تو کوئی آپ کو شاعر نہیں بنا سکتا، اگر ہیں تو آپ نکھر سکتے ہیں؛ یہ بات زیادہ تر اوزان کے ادراک کے حوالے سے کہی جاتی ہے۔ پھر رہ جاتا ہے مطالعہ اور سننا، وہ بہت ضروری ہے۔ پھر زندگی کے بارے میں آپ کا طرزِ فکر ہے، طرزِ احساس ہے؛ اس کو بیان کرنا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہم سیکھتے ہیں۔ اور ہمارا سیکھا ہوا ہمارے الفاظ میں جھلکتا بھی ہے۔

درست ، استاد مجھے بچپن ہی سے اساتذہ کے کلام کو پڑھنے کا موقع ملتا رہا۔ بچپن میں شاعری کی پہلی کتاب جو والدہ نے دی تھی اور جیسے ایک زمانے میں زبانی یاد کرلیا تھا میں نے وہ علامہ کی شکواہ جوابِ شکواہ تھی ۔
اور مزے کی بات ہے بچپن سے یہ لحن میں پڑھنے کی تربیت ملی ۔ جس سے بحر نہ سہی مگر ردھم کا خیال زہن میں پختہ ہو گیا تھا
 
استاد تعداد تو کم ہے مگر جتنا آپ کو علم ہے اور جتنی باریک بینی سے آپ شعر کہتے ہیں اس اعتبار سے یہ بہت بڑی تعداد ہے ۔ ویسے اردو کے علاوہ ، کِس کِس زبان کو زینت بخشتے ہیں استاد ؟
اللہ کا شکر ہے، بھرم بنا ہوا ہے، دعا کیجئے بنا رہے۔
مجھ پر اللہ کا بہت خاص کرم ہے۔ اردو، پنجابی؛ نظم (بشمول غزل) اور نثر (تخلیقی، تنقیدی، تنقیحی، شگفتہ اور سنجیدہ)؛ مجھے عام طور پر مسئلہ پیش نہیں آتا، اور اگر کہیں آتا ہے تو میں تب تک چین سے نہیں بیٹھتا جب تک وہ حل نہ ہو جائے۔ فارسی شاعری سے پنجابی شاعری میں ترجمہ بھی کیا۔ پنجابی کی لوک صنف "بولی" کی طرز پر اردو میں کوشش کی ہے۔
 

loneliness4ever

محفلین
میں براہِ راست رائے دینے سے کچھ کترانے لگا ہوں، خاص طور پر ان شعروں پر جہاں نومشقی کا گمان ہوتا ہو۔ ظاہر ہے میں ذاتی طور پر تو نہیں جانتا کہ آپ کب سے شعر کہہ رہے ہیں، اور آپ کے دیگر فن پاروں کا احوال کیا ہے۔ ایک غزل کو سامنے رکھ کر کوئی رائے قائم کر لینا چنداں مفید نہیں ہوتا۔


محترم استاد!
یہ فقیر دل سے استاد کہتا ہے، اور چونکہ ایک معلم کا بیٹا ہے ، اس لئے یہ یقین رکھتا ہے
کہ استاد استاد ہوتا ہے اس کا ٹوکنا، کہنا ، تنقید اور ڈانٹ شاگرد کے لئے ہر قدم پر ضروری
ہوتی ہے چاہے شاگرد ایک شعر کہہ چکا ہو یا ایک دیوان ۔ سچ آپ کا کہا خاکسار کے لئےقیمتی
ہے اور باعث فخر ، اس مصروف دور میں کس کے پاس اتنا وقت ہے اور وہ بھی کسی کی اصلاح
کے لئے ، یہ تو اس محفل والوں کا دم ہے ، ان کی اچھائی کہ مجھ جیسے کم علم پر بھی عنایت
کا سلسلہ مسلسل رکھتے ہیں ، فقیر نے محض لفظی نہیں بلکہ دلی طور سے آپ کو استاد کہا ہے
اور معلم کا یہ بیٹا ان شاء اللہ اپنے والد کی دی ہوئی تربیت پر آنچ نہیں آنے دے گا، آپ
ڈانٹیں، سخت تنقید فرمائیں فقیر ہمیشہ طلبگار رہے گا


اللہ آپ کو صحت و تندرستی کی دولت سے مالا مال فرمائے ۔آمین
 
شہر بھر نے تو فقط پھولوں کو ہی اپنایا
میں نے کانٹوں کو بھی سینے سے لگا رکھا ہے

جب "فقط" کہہ دیا تو پھر "ہی" کا کیا مقام؟ بات وہی ہے، مضمون کا عامیانہ پن۔ بھائی! زندگی میں بہت موضوعات ہیں اور بہت چبھتے ہوئے بھی، لبھاتے ہوئے بھی۔ محبت، رومان اس میں مسئلہ یہ آن پڑا ہے کہ اتنا کچھ کہہ دیا گیا، کہ آپ جو بھی کہیں کسی کا کہا ہوا لگتا ہے۔ اس کے اظہار میں نیا پن چاہئے، مضامین تو وہی ہیں۔
ایک نکتہ جان لیجئے کہ انسان کے اجتماعی مسائل، رویے اور افکار جو زندگی کا مستقل حصہ ہیں؛ روٹی ہے، کپڑا ہے، گھر ہے، کمانا ہے، خرچ کرنا ہے، رشتے ناطے ہیں، ان کی ٹوٹ پھوٹ ہے، صنعت ہے، تجارت ہے، حوادث ہیں، ظلم ہے، ناانصافی ہے، احتجاج ہے، کتنے سدا بہار موضوعات اور ہیں۔ رومان کی بات بھی کیجئے اور ان موضوعات کو بھی چھیڑئیے۔ رومان پر ایک نام ابھر کر ذہن میں آتا ہے: فانی بدایونی! موصوف نے بلامبالغہ ستر ستر شعروں کی ایک ایک غزل کہیں، دو غزلے کہے اور سب رومان! اس کے ہاں مضامین بھی مکرر آئے ہیں مگر تکرار لگتی نہیں ہے۔ دیوانِ فانی کا مطالعہ کیجئے، بہت کچھ ملے گا۔
 
اللہ کا شکر ہے، بھرم بنا ہوا ہے، دعا کیجئے بنا رہے۔
مجھ پر اللہ کا بہت خاص کرم ہے۔ اردو، پنجابی؛ نظم (بشمول غزل) اور نثر (تخلیقی، تنقیدی، تنقیحی، شگفتہ اور سنجیدہ)؛ مجھے عام طور پر مسئلہ پیش نہیں آتا، اور اگر کہیں آتا ہے تو میں تب تک چین سے نہیں بیٹھتا جب تک وہ حل نہ ہو جائے۔ فارسی شاعری سے پنجابی شاعری میں ترجمہ بھی کیا۔ پنجابی کی لوک صنف "بولی" کی طرز پر اردو میں کوشش کی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیشہ آپ کا اقبال بلند رکھے اور آپ جیسے بزرگوں کا سایہ ہمارے سروں پر قائم رکھے ۔ آمین
استاد اگر آپ سے ملاقات کا شرف حاصل کرنا ہو تو کیا اجازت مل سکتی ہے ؟
 
صبح کرتی ہے بیاں شب کی اداسی تیری
تو نے آنکھوں میں سمندر کو چھپا رکھا ہے

اب تک کے شعروں میں یہ شعر نمایاں ہے۔ قافیے کا مسئلہ نہیں تو "سمندر کو" بھلا نہیں لگتا، سمندر جو، سمندر سا ۔۔۔ کو دیکھ لیجئے۔
 
محترم استاد!
یہ فقیر دل سے استاد کہتا ہے، اور چونکہ ایک معلم کا بیٹا ہے ، اس لئے یہ یقین رکھتا ہے
کہ استاد استاد ہوتا ہے اس کا ٹوکنا، کہنا ، تنقید اور ڈانٹ شاگرد کے لئے ہر قدم پر ضروری
ہوتی ہے چاہے شاگرد ایک شعر کہہ چکا ہو یا ایک دیوان ۔ سچ آپ کا کہا خاکسار کے لئےقیمتی
ہے اور باعث فخر ، اس مصروف دور میں کس کے پاس اتنا وقت ہے اور وہ بھی کسی کی اصلاح
کے لئے ، یہ تو اس محفل والوں کا دم ہے ، ان کی اچھائی کہ مجھ جیسے کم علم پر بھی عنایت
کا سلسلہ مسلسل رکھتے ہیں ، فقیر نے محض لفظی نہیں بلکہ دلی طور سے آپ کو استاد کہا ہے
اور معلم کا یہ بیٹا ان شاء اللہ اپنے والد کی دی ہوئی تربیت پر آنچ نہیں آنے دے گا، آپ
ڈانٹیں، سخت تنقید فرمائیں فقیر ہمیشہ طلبگار رہے گا


اللہ آپ کو صحت و تندرستی کی دولت سے مالا مال فرمائے ۔آمین

ایک اچھا انسان ایک اچھے شاعر سے بہت بلند ہوتا ہے ۔ آپ نے ہماری تہذیب کی ترجمانی کی ہے مخمور بھائی ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔ مجھے یقین ہے آپ جیسا تہذیب یافتہ اور با ادب شاگرد ان شاء اللہ ہر فیلڈ میں کامیاب ہو گا ۔
 
عمر گزری ہے مگر سیکھا نہیں جینا وہ
دوست اس نے جو زمانے کو بنا رکھا ہے

اس میں ایک تو محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی تجویز بہت برمحل اور عمدہ ہے۔ تاہم یہاں ایک اشکال ہے؛ زمانے کو دوست بنانا خوبی بھی تو ہو سکتی ہے!
اور ہاں ۔۔ شعر پر بات ہوئی، فوری طور پر اس کی کانٹ چھانٹ میں نہ لگ جائیں، مشاورت کے بعد بھی کچھ وقت اپنے شعر کے ساتھ گزاریں۔ جو تجویز یا تجاویز آپ کو مل چکی ہیں، ممکن ہے انہی کے اندر سے کوئی اچھوتی بات اچھوتا خیال نکل آئے یا آپ کی فکر کو کوئی قیمتی رُخ مل جائے۔ اپنی شاعری کے ساتھ وقت گزارئیے (مکرر)۔
 
تم ہو انجان محبت کو برا کہتے ہو
درد ِ دل میں بھی کیا خوب مزا رکھا ہے

فوری نظر میں لگتا ہے دوسرا مصرع وزن سے خارج ہو گیا۔ یا پھر کچھ لکھنے میں رہ گیا۔ محبت کی بات کرنی ہے تو عامیانہ پن سے بلند ہو کر کیجئے۔
 
مجھ پہ احسان ہے جیون کی جفا کاری کا
سچ ہے مشکل میں بھی قدرت نے بھلا رکھا ہے

یہاں خیال عمدہ ہے۔ ہندی الفاظ استعمال کرنا عیب نہیں تاہم اس پوری غزل میں عام طور پر اور شعر میں خاص طور پر لفظیات کی فضا لفظ "جیون" کے حق میں نہیں ہے۔ اب دیکھئے کہ اسی خیال کو ایک ستم ظریف نے کچھ یوں باندھا ہے۔
زندگی درد کا دریا ہی سہی، پر ہمدم
موج در موج بڑا لطف ہے پیراکی میں
رعایات اور علامات کا نظام وہ جسے نصابی زبان میں مراعات النظیر کہتے ہیں، آگے لف و نشر، مرتب غیر مرتب کی بات کرتے ہیں۔ ان کا عملی اطلاق ہے جو شعر کو شعر بنا دیتا ہے۔

ایک بہت سادہ سا مضمون، اقبال کے ہاں دیکھئے، کیسے بلندی کو پہنچتا ہے۔ بلبل پھول سے کہہ رہا ہے کہ میرے گیت بھی مر گئے، تیرے رنگ بھی اڑ گئے خوشبو بھی، میری امنگیں بھی مر گئیں اور تیرا حال تیری اپنی دلبری کا ماتم بن گیا۔ اقبال کی لفظیات دیکھئے:
میں نوائے سوختہ در گلو، تو پریدہ رنگ رمیدہ بو
میں حکایتِ غمِ آرزو، تو حدیثِ ماتمِ دلبری
۔۔۔۔۔۔۔
ایسے اشعار کو راہنما بناتے ہیں، ان سے مقابلہ یا موازنہ مقصود نہیں ہوا کرتا۔
 
آخری تدوین:
ماں تو انمول ہے قدرت کے حسیں تحفوں میں
جس کی آغوش میں جنت کا مزا رکھا ہے

ماں کے حوالے سے بہت کمزور اظہار ہے۔ کچھ تعلق ایسے ہوتے ہیں جہاں اگر لفظ دھڑکیں نہیں تو بات نہیں بنتی۔ حمد ہے، نعت ہے، اور پھر ماں ہے!
اقبال کی نظم دیکھئے گا: "والدہ مرحومہ کی یاد میں"۔ ایک نظم لکھئے، اور لکھئے اور ایسا لکھئے کہ دل کانوں میں دھڑکنے لگے۔ ماں تحفہ نہیں ہے؛ ماں تو وہ ہے جس کو قدرت نے میری صورت میں تحفہ دیا۔
میں جذباتی ہو گیا تھا، بات مختصر کر دی۔
 
تیری رحمت پہ سدا شکر کیا کرتا ہوں
نام میرا جو زمانے میں بنا رکھا ہے

اس شعر کو بہتر کیجئے جناب! کتنا بہتر کیجئے؟ جہاں آپ کے پر جلنے لگیں۔ اس کے ہزار پہلو ہو سکتے ہیں۔ زاویہ یہ بھی درست ہے کہ وہ جسے چاہے عزت سے سرفراز فرمائے جسے چاہے ذلت سے دوچار کر دے۔ اظہار کو نکھارئیے اور خود نکھارئیے۔
 
آخری تدوین:
وہ جو مخمور محبت کو برا کہتے ہیں
ایسا لگتا ہے محبت کو بھلا رکھا ہے

کس نے بھلا رکھا ہے؟ لوگوں نے جو برا کہتے ہیں، یا مخمور نے؟
یہاں از خود ایک بہت شاندار ترکیب بنی ہے اگر آپ اس کو کام میں لائیں! "مخمورِ محبت" (زیر اضافت کے ساتھ)۔
بسا اوقات الفاظ کوئی نیا خیال سجھا دیتے ہیں، ان پر بھی توجہ دیں، دیکھئے کیسا نکھار آتا ہے۔
 

loneliness4ever

محفلین
ایک اچھا انسان ایک اچھے شاعر سے بہت بلند ہوتا ہے ۔ آپ نے ہماری تہذیب کی ترجمانی کی ہے مخمور بھائی ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔ مجھے یقین ہے آپ جیسا تہذیب یافتہ اور با ادب شاگرد ان شاء اللہ ہر فیلڈ میں کامیاب ہو گا ۔

جزاک اللہ ۔۔۔۔۔
محترم ادب دوست بھائی اگر فقیر میں کچھ اچھا ہے تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی عطا اور والدین کے طفیل ہے
اور درحقیقت میری تعریف میرے والدین ہی کی تعریف ہے
ویسے کامیابی عمر مانگتی ہے اور اوسط عمر کے لحاظ سے میچ کے آدھے سے زیادہ اورز تمام ہو چکے ہیں
اور اس فیلڈ میں تو ہم ابھی کریز پر آئے بھی نہیں ہیں ۔۔۔۔
 
جزاک اللہ ۔۔۔۔۔
محترم ادب دوست بھائی اگر فقیر میں کچھ اچھا ہے تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی عطا اور والدین کے طفیل ہے
اور درحقیقت میری تعریف میرے والدین ہی کی تعریف ہے
ویسے کامیابی عمر مانگتی ہے اور اوسط عمر کے لحاظ سے میچ کے آدھے سے زیادہ اورز تمام ہو چکے ہیں
اور اس فیلڈ میں تو ہم ابھی کریز پر آئے بھی نہیں ہیں ۔۔۔۔
کسے کیا معلوم بھائی! کون کس گیند پر کلین بولڈ ہو جائے، اور کون ناٹ آؤٹ ہار کر گراؤنڈ سے ٹانگیں گھسیٹتا ہوا نکلے۔
 
جزاک اللہ ۔۔۔۔۔
محترم ادب دوست بھائی اگر فقیر میں کچھ اچھا ہے تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی عطا اور والدین کے طفیل ہے
اور درحقیقت میری تعریف میرے والدین ہی کی تعریف ہے
ویسے کامیابی عمر مانگتی ہے اور اوسط عمر کے لحاظ سے میچ کے آدھے سے زیادہ اورز تمام ہو چکے ہیں
اور اس فیلڈ میں تو ہم ابھی کریز پر آئے بھی نہیں ہیں ۔۔۔۔

مخمور بھائی کچھ لوگ آخری اورز میں بھی ایسی اننگ کھیل جاتے ہیں کے لوگ دیکھتے رہ جاتے ہیں ۔ سنا ہے سیدی عمر مختار پچاس سال کی عمر تک بچوں کو ناظرہ پڑھاتے تھے ۔ کسی کو کیا پتہ تھا کہ آخری 10-12 اورز میں ایسی اننگ کھیل جائیں گے کہ بہت سے 80 اورز کھیل کر بھی نہیں کر پاتے
 
Top