دیکھا تمھیں تو نازشٍ افلاک ہوگئے - ڈاکٹر مظفر علی

میرے عزیز دوست ڈاکٹر مظفر علی شہ میری کی ایک غزل - جو کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں پروفیسر ھیں۔
میں ڈاکٹر شہ میری کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بزم اردو میں شامل ھوں۔

غزل
دیکھا تمھیں تو نازشٍ افلاک ہوگئے
بدلی ذرا نظر تو تہ خاک ہو گئے

ظاہر پہ تھی نظر تو سہم کر جیا کئے
باطن کو جب سے دیکھا ہے بے باک ہوگئے

لذت نھیں رہی ہے کسی بھی گناہ میں
اتنے کئے گناہ کہ ہم پاک ہو گئے

اپنا بھی ایک گھر تھا دلوں میں جو پیار تھا
بے گھر سے لگ رہے ہیں جو چالاک ہوگئے

جب سے ہوس نے جسم کو مفلوج کردیا
ہم چیونٹیوں کے شھر کی خوراک ہوگئے
 
Top