امجد اسلام امجد دیا

فاخر رضا

محفلین
مجموعہ شام سرائے
امجد اسلام امجد
سنہرے بول
دنیا بھر کے دانش پاروں پر مبنی مختصر نظمیں
ان کی تعداد ٩ ہے اور میں نے اس کی آخری نظم جو صرف دو مصرعوں پر مشتمل ہے ارسال کی ہے
میں اسی سے مزید لکھ کر پوسٹ کرتا ہوں
 

فاخر رضا

محفلین
١.
عام احساس ہے
زور و زر جب ملیں تو بدل جاتے ہیں
بیشتر آدمی
قول راشد ہے یہ، وہ بدلتے نہیں
اصلیت ان کی ایسے میں کھل جاتی ہے

٢
کہتے ہیں جس کو دہر میں جمہور کا نظام
اس کا ہے یہ اصول
قانون کی نظر میں برابر ہیں لوگ سب
لیکن کسی ظریف کا ہے اس پہ تبصرہ
کیا کیجیے جو بھینگی ہو قانون کی نظر
 

فاخر رضا

محفلین
3-
جہاں میں جس قدر بھی حق پرست انسان گزرے ہیں
سبھی کی اک نشانی ہے
اگر ہو مرحلہ راہ خدا میں سر کٹانے کا
یہ اگلی صف میں ہوتے ہیں
مگر تقسیم جب ہونے لگے مال غنیمت تو
یہ سب سے آخری صف میں کہیں پر چھپتے پھرتے ہیں
 

فاخر رضا

محفلین
یہ سب کتاب سے دیکھ کر ٹائپ کرنا پڑ رہا ہے اس لئے دیر لگ رہی ہے. کاپی پیسٹ کی عادت نہیں ہے اور یہ نیٹ پر موجود بھی نہیں ہے
 
Top