صاد الف
محفلین
دیکھا ہلالِ عید تو آیا تیرا خیال ۔۔ ۔۔آنکھ میں بوند بھر جو پانی ہے
پیار کی ۔،اِک یہی نشانی ہے
دن بدلے مہینوں میں ،مہینے بن گئے آخرسال
نہ آیا اُس کو میرا خیال ، نہ آیا اُس کو میرا خیال
آیا
وہ آسماں کا چاند ہے تو میرا چاند ہے
ہلال
دیکھا ہلالِ عید تو آیا تیرا خیال ۔۔ ۔۔آنکھ میں بوند بھر جو پانی ہے
پیار کی ۔،اِک یہی نشانی ہے
دن بدلے مہینوں میں ،مہینے بن گئے آخرسال
نہ آیا اُس کو میرا خیال ، نہ آیا اُس کو میرا خیال
آیا
| کچھ اور دے نہ پائے زمانہ۔۔کو ہم ہلالؔ پیغام امن دیں گے اسی شاعری سے ہم | ہلؔال بدایونی کے چند دیگر خوبصورت اشعار | موجود میرے دل میں تمہاری جو یاد ہے یہ میری ملکیت ہے مری جائیداد ہے | جب چھوا ہوگا اس نے پھولوں کو ہوش خوشبو کے اڑ گئے ہوں گے |
جس دن کی راہ دیکھی انشا اتنے برسوں آج اور کلمحبت اب نہیں ہوگی یہ کچھ دن بعد میں ہوگی
گزر جائیں گے جب یہ دن یہ ان کی یاد میں ہوگی
منیر نیازی
دن
لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوےّدیکھا ہلالِ عید تو آیا تیرا خیال ۔۔ ۔۔
وہ آسماں کا چاند ہے تو میرا چاند ہے
ہلال
خوشی جس نے کھوجی وہ دھن لے کے لوٹا
کس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانی
ساز ہستی پہ ابھی جھوم کے گا لے مجھ کوکس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانی
جھوم کے آئی گھٹا ٹوٹ کے برسا پانی
آرزو لکھنوی
جھوم
یہ شہرِ دل ہے شوق سے رہیے یہاں مگرغم نہیں کر مسکرا جینے کا لے لے مزا
نادان ۔یہ زندگی ہے۔ خوبصورت بلا
یہ
بہت دنوں میں مرے گھر کی خاموشی ٹوٹی
ہمیں سے اپنی نوا ہم کلام ہوتی رہییہ شہرِ دل ہے شوق سے رہیے یہاں مگر
اُمیدِ انتظام نہیں آپ سے مجھے
فرصت ہے اور شام بھی گہری ہے کس قدر
اِس وقت کچھ کلام نہیں آپ سے مجھے
ناصر کاظمی
کلام
ہوتی نہیں ہے یوں ہی ادا یہ نماز عشق
یہ بات بات پہ زاہد جو ٹوٹ جاتا ہےہوتی نہیں ہے یوں ہی ادا یہ نماز عشق
یاں شرط ہے کہ اپنے لہو سے وضو کرو
خلیل الرحمٰن اعظمی
وضو
تردامنی پہ شیخ ۔۔۔ہماری نہ جائیو
کبھی ۔اے۔ حقیقتِ ۔مُنتَظَر۔ نظر ۔آ۔لباسِ مجاز میں
سنتے ہیں عشق نام کے گزرے ہیں اک بزرگ
اپنی جیبوں سے رہیں سارے نمازی ،ہشیار
اپنی افسردہ مزاجی کا برا ہو کہ فرازاپنی جیبوں سے رہیں سارے نمازی ،ہشیار
اک بزرگ آتے ہیں مسجد میں خضر کی صورت
اپنی