دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
روح تک چھید ہوئے آنکھ کے فرمائے ہوئے
سینے کچھ اور پھٹے سانس کے برمائے ہوئے

جس میں سرمائے کو سرمایہ سمجھ بیٹھے لوگ
اسی بیوپار میں غارت سبھی سرمائے ہوئے

راحیلؔ فاروق

قیامت
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
وہ دن تو اب پرانے ہو گئے
ماضی کے یوں افسانے ہو گئے

وہ شاعر جو محفلیں سجاتے تھے
اُنہیں دیکھے اب زمانے ہو گئے

تنہائی
 

سیما علی

لائبریرین
خاموش ہے دنیا دل والو کوئی شعر کہو کوئی بات کرو
ہر دکھ ہے سوالی ہونٹوں پر کچھ رزقِ سخن خیرات کرو

راحیل فاروق

سخن
 
Top