دھرنا چوک کا کنٹینر

زرقا مفتی

محفلین
x38874_20867224.jpg.pagespeed.ic.g0Oiov20gy.jpg
 

حسینی

محفلین
عمران خان سے پاکستان کی عوام خصوصا جوان نسل کو بہت ساری امیدیں ہیں۔۔۔۔
اللہ کرے عمران خان ان امیدوں پر پورا اترے۔۔۔ اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے۔۔ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرے۔۔۔
عوام نے تو ان کے حق میں ووٹ دے دیا ہے۔۔۔ اب ان کو چاہیے کہ عوام اور صرف عوام پر اعتماد کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔۔۔ ان چوروں لٹیروں سے ملک کو رہائی دلائیں۔
 

عثمان

محفلین
عمران خان سے پاکستان کی عوام خصوصا جوان نسل کو بہت ساری امیدیں ہیں۔۔۔۔
اللہ کرے عمران خان ان امیدوں پر پورا اترے۔۔۔ اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے۔۔ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرے۔۔۔
عوام نے تو ان کے حق میں ووٹ دے دیا ہے۔۔۔ اب ان کو چاہیے کہ عوام اور صرف عوام پر اعتماد کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔۔۔ ان چوروں لٹیروں سے ملک کو رہائی دلائیں۔
مجھے بعض دفعہ حیرت ہوتی ہے کہ ایک ایسا سیاستدان جس کا طالبان اور مذہبی شدت پسندوں کی طرف ایسا نرم رحجان ہے کہ وہ اسے اپنے نمائندے کے طور پر حکومت سے مذاکرات کے لیے پیش کرتے ہیں، آپ اسے بہتر سمجھتے ہیں۔
حالانکہ منطقی طور پر پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو تو عمران خان کی سیاسی فکر سے بہت تحفظات ہونے چاہیے۔
 

حسینی

محفلین
مجھے بعض دفعہ حیرت ہوتی ہے کہ ایک ایسا سیاستدان جس کا طالبان اور مذہبی شدت پسندوں کی طرف ایسا نرم رحجان ہے کہ وہ اسے اپنے نمائندے کے طور پر حکومت سے مذاکرات کے لیے پیش کرتے ہیں، آپ اسے بہتر سمجھتے ہیں۔
حالانکہ منطقی طور پر پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو تو عمران خان کی سیاسی فکر سے بہت تحفظات ہونے چاہیے۔

عمران خان کی سوچ میں اب تک اور خصوصا دھرنوں کے بعد بہت حد تک تبدیلی آئی ہے۔
طالبان کے لیے نرم گوشہ رکھنے کے حوالے سے یقینا تحفظات ہیں۔۔۔ لیکن عمران خان نے مذاکرات کی ناکامی کے بعد فوجی آپریشن کی حمایت بھی کی تھی۔
لیکن اصل مسئلہ پاکستان کے استحکام کا ہے۔۔۔ روایتی سیاستدان اس ملک کے نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے۔۔
وہ جنہوں نے 6ماہ میں بجلی کا بحران ختم کرنے کی بات کی تھی اب 5 سال کی بات کرتے ہیں۔۔۔ یعنی ان کی مدت حکومت ختم ہونے تک۔
بہرحال عمران خان کے بارے میں اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ اس پر کسی کرپشن کاکوئی الزام نہیں۔۔۔ خاندانی ساستدان نہیں۔۔۔ اپنی فیملی کو نہیں نوازتا۔
ان کے اک بار آزمانا چاہیے۔۔۔
البتہ ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج خیبر پختونخواہ کی حکومت ہے۔۔۔ جو تبدیلی وہ لانا چاہتے ہیں کیا خیبر پختونخواہ میں ہمیں اس کی جھلک نظر آتی ہے؟
 

عثمان

محفلین
عمران خان کی سوچ میں اب تک اور خصوصا دھرنوں کے بعد بہت حد تک تبدیلی آئی ہے۔
طالبان کے لیے نرم گوشہ رکھنے کے حوالے سے یقینا تحفظات ہیں۔۔۔ لیکن عمران خان نے مذاکرات کی ناکامی کے بعد فوجی آپریشن کی حمایت بھی کی تھی۔
لیکن اصل مسئلہ پاکستان کے استحکام کا ہے۔۔۔ روایتی سیاستدان اس ملک کے نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے۔۔
وہ جنہوں نے 6ماہ میں بجلی کا بحران ختم کرنے کی بات کی تھی اب 5 سال کی بات کرتے ہیں۔۔۔ یعنی ان کی مدت حکومت ختم ہونے تک۔
بہرحال عمران خان کے بارے میں اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ اس پر کسی کرپشن کاکوئی الزام نہیں۔۔۔ خاندانی ساستدان نہیں۔۔۔ اپنی فیملی کو نہیں نوازتا۔
ان کے اک بار آزمانا چاہیے۔۔۔
البتہ ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج خیبر پختونخواہ کی حکومت ہے۔۔۔ جو تبدیلی وہ لانا چاہتے ہیں کیا خیبر پختونخواہ میں ہمیں اس کی جھلک نظر آتی ہے؟
یہ اسی سال کا واقعہ ہے جب طالبان نے عمران خان کے برسوں سے ان کی بالواسطہ حمایت کے عوض اسے اپنے نمائندے کے طور پر پیش کیا۔ کیا عمران خان طالبان اور مذہبی شدت پسندی کو پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ تسلیم کرتا ہے ؟
دہشت گردی کے مسئلہ پر عمران خان کا سارا زور ڈرون پر ہے۔ اس کے نزدیک تو جیسے ڈرون ختم ، دہشت گردی ختم۔ یہ شخص ابھی ماضی قریب تک کھلم کھلا طالبان اپالوجسٹ تھا۔طالبان اور دیگر مذہبی شدت پسندوں کو قصور وار ٹھہرانے کی بجائے اس کا تمام نشانہ محض امریکہ خارجہ پالیسی ہے۔
پاکستان میں مذہبی اقلیتوں پر ہونے والے حملوں پر عمران خان کا کیا موقف ہے ؟
 

زرقا مفتی

محفلین
مجھے بعض دفعہ حیرت ہوتی ہے کہ ایک ایسا سیاستدان جس کا طالبان اور مذہبی شدت پسندوں کی طرف ایسا نرم رحجان ہے کہ وہ اسے اپنے نمائندے کے طور پر حکومت سے مذاکرات کے لیے پیش کرتے ہیں، آپ اسے بہتر سمجھتے ہیں۔
حالانکہ منطقی طور پر پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو تو عمران خان کی سیاسی فکر سے بہت تحفظات ہونے چاہیے۔
آج فوج نے شمالی وزیرستان میں پمفلٹ گرا کر شدت پسندوں کو ہتھیار پھینکنے کی ترغیب دی۔
عمران خان شدت پسندوں کے لئے نرم گوشہ نہیں رکھتا
ملک میں جنگ کی بجائے امن کا حامی ہے
وہ چاہتا تھا کہ پہلے مذاکرات کئے جائیں اگر مذاکرات سے امن قائم نہ ہو سکے تو پھر آپریشن شروع کیا جائے
امن کو ہمیشہ جنگ پر فوقیت حاصل رہی ہے
عالمی جنگوں کے بعد بھی مذاکرات ہی مسائل کا حل ہوتے ہیں
تو جنگ سے پہلے مذاکرات میں کیا خرابی ہے ؟

یہ بھی یاد رکھیئے کہ
پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو نون لیگ سے خطرات لاحق ہیں
کیونکہ یہ ایک کھلی حقیقت ہےکہ حکومت کو سعودی ڈالر کس لئے دئیے جا رہے ہیں
سندھ میں ہندو اقلیت ہجرت پر مجبور ہے
پنجاب میں عیسائیوں کی دو کالونیاں نون لیگیوں نے جلائی ہیں
لشکر جھنگوی کی سرپرستی بھی نون لیگ ہی کر رہی ہے
 

عثمان

محفلین
آج فوج نے شمالی وزیرستان میں پمفلٹ گرا کر شدت پسندوں کو ہتھیار پھینکنے کی ترغیب دی۔
عمران خان شدت پسندوں کے لئے نرم گوشہ نہیں رکھتا
ملک میں جنگ کی بجائے امن کا حامی ہے
وہ چاہتا تھا کہ پہلے مذاکرات کئے جائیں اگر مذاکرات سے امن قائم نہ ہو سکے تو پھر آپریشن شروع کیا جائے
امن کو ہمیشہ جنگ پر فوقیت حاصل رہی ہے
عالمی جنگوں کے بعد بھی مذاکرات ہی مسائل کا حل ہوتے ہیں
تو جنگ سے پہلے مذاکرات میں کیا خرابی ہے ؟

یہ بھی یاد رکھیئے کہ
پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو نون لیگ سے خطرات لاحق ہیں
کیونکہ یہ ایک کھلی حقیقت ہےکہ حکومت کو سعودی ڈالر کس لئے دئیے جا رہے ہیں
سندھ میں ہندو اقلیت ہجرت پر مجبور ہے
پنجاب میں عیسائیوں کی دو کالونیاں نون لیگیوں نے جلائی ہیں
لشکر جھنگوی کی سرپرستی بھی نون لیگ ہی کر رہی ہے
مجھے کسی سیاسی پارٹی کے لابیسٹ سے کوئی بحث نہیں۔ عمران خان کا طالبان پر موقف عیاں ہیں۔ آپ اپنے الفاظ کسی اور کے لیے محفوظ رکھیے۔
مجھے صرف پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کا اس بارے میں موقف جاننے میں دلچسپی ہے۔
 

حسینی

محفلین
جی ہاں ۔۔ ماضی میں عمران خان طالبان کی حمایت کرتے رہے ہیں۔۔۔ بلکہ ان کا نام ہی طالبان خان پڑ گیا تھا۔
لیکن اب لگتا ہے بہت حد تک ان کی سوچ میں تبدیلی آگئی ہے۔۔۔ وقت نے ان پر ثابت کیا ہے کہ ان کا موقف غلط تھا۔
مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی بھی وہ مذمت کرتے رہے ہیں۔۔۔ ابھی کچھ دن پہلے علامہ عباس کمیلی کے بیٹے کی شہادت پر ان کا پیغام آیا تھا۔
کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر حملے کے وقت بھی۔۔۔
لیکن اگر نواز شریف رہتے ہیں۔۔۔ تو وہ ویسے بھی بغیر داڑھی کے طالبان ہیں۔۔ ہم پر بہت زیادہ حملے زرداری کے دور میں بھی ہوتے رہے ہیں۔۔ حالانکہ وہ مذہب کے حوالے سے شیعہ ہیں۔
اب ہم اک پاکستانی کی حیثیت سے جب سوچتے ہیں۔۔۔ تو صرف یہی امید کرتے ہیں۔۔۔کہ اس پورے نظام کو تبدیل کیا جائے۔۔۔ دھاندلی ختم ہو۔۔۔ صاف الیکشن ہو۔۔۔ کرپشن کا احتساب ہو۔۔۔
یہ کام روایتی ساستدان جو خود کرپشن میں مکمل ڈوبا ہو وہ نہیں کرسکتا۔
 

زرقا مفتی

محفلین
مجھے کسی سیاسی پارٹی کے لابیسٹ سے کوئی بحث نہیں۔ عمران خان کا طالبان پر موقف عیاں ہیں۔ آپ اپنے الفاظ کسی اور کے لیے محفوظ رکھیے۔
مجھے صرف پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کا اس بارے میں موقف جاننے میں دلچسپی ہے۔
تو اس صورت میں آپ اس استفسار کے لئے الگ دھاگہ شروع کر لیجئے
 
لکھنے اور بولنے کی بات نہیں۔ مسیحیوں کی اکثریت (خاص طور پر پاکستان میں) لفظ 'عیسائی' کو اپنے مذہب کی پہچان کے طور پر نا پسند کرتی ہے اور وہ اس کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ ہمیں ان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے اور جس لفظ سے پکارے جانے پر انھیں اعتراض ہو وہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
یہ طرز عمل بھی اقلیتوں کے حقوق میں ہی آتا ہے
 

حسینی

محفلین
میرا خیال ہے "عیسائی" اور "مذہب" دونوں لفظ درست مقامات پر استعمال ہوئے تھے۔
البتہ سنا ہے عیسائی خود لفظ "مسیحی" کو زیادہ سننا چاہتے ہیں۔

شیعہ کو آپ مسلک بھی کہہ سکتے ہیں اور مذہب بھی۔۔۔ جبکہ دین اسلام ہے۔۔ دین کے اندر مختلف مذاہب ومسالک ہیں۔
 

زرقا مفتی

محفلین
لکھنے اور بولنے کی بات نہیں۔ مسیحیوں کی اکثریت (خاص طور پر پاکستان میں) لفظ 'عیسائی' کو اپنے مذہب کی پہچان کے طور پر نا پسند کرتی ہے اور وہ اس کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ ہمیں ان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے اور جس لفظ سے پکارے جانے پر انھیں اعتراض ہو وہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
یہ طرز عمل بھی اقلیتوں کے حقوق میں ہی آتا ہے
اگر ایسا ہوتا تو نوائے وقت جیسے ملک کے بڑے اُردو اخبار اس لفظ کو لکھنے سے اجتناب کرتے
 
اگر ایسا ہوتا تو نوائے وقت جیسے ملک کے بڑے اُردو اخبار اس لفظ کو لکھنے سے اجتناب کرتے
یہ بھی نوائے وقت کی ہی ایک خبر ہے۔

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں) دنیا بھر کی طرح پاکستان کی مسیحی برادری آج 25 دسمبر کو کرسمس کا تہوار روایتی جوش و جذبے سے منائیگی۔ مسیحی برادری گرجا گھروں میں خصوصی عبادات اور دعائیہ تقریبات منعقد ہونگی جن میں ملکی ترقی، قیام امن اور سلامتی و خوشحالی کی خصوصی عائیں مانگی جائیں گی۔ حضرت عیسیٰؑ یوم ولادت کی مناسبت سے ہونیوالی کرسمس تقریبات میں مسیحیوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے پیروکار بھی خصوصی طور پر شرکت کرتے ہیں جبکہ انفرادی، اجتماعی اور سرکاری سطح پر بھی کرسمس تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ چرچوں میں تقریبات کا آغاز گذشتہ شب 12 بجے سے ہوا جو آج شام چھ بجے تک جاری رہیں گی۔ صوبائی دارالحکومت میں مسیحی برادری کے بڑے مذہبی اجتماعات کتھیڈرل چرچ، سینٹ انتھونی چرچ اور ڈان باسکو چرچ میں ہونگے۔ علاوہ ازیں کرسمس کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تمام اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کریگی اور انکی زندگی اور جائیداد کے مکمل تحفظ کو یقینی بنائیگی، تمام مذہبی سیاسی و سماجی رہنما تمام مذاہب و عقائد کے پیروکاروں کے درمیان یکجہتی اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔ وزیراعظم نے اس عزم کو دہرایا کہ حکومت تمام اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کریگی اور انکی زندگی اور جائیداد کے مکمل تحفظ کو یقینی بنائیگی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری اور مسیحی ارکان پارلیمنٹ کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ حضرت عیسیٰؑ نے امن، رواداری اور محبت کا پیغام دیکر اپنے پیروکاروں کے درمیان روحانی قدروں کو اجاگر کرتے ہوئے بھائی چارے کا پیغام دیا۔ سابق صدر آصف زرداری نے کرسمس کے پیغام میں کہا کہ خوشی کا یہ تہوار ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حضرت عیسیٰؑ نے ہمیشہ محبت، ورکرز اور بھائی چارے کا درس دیا تھا اور اس وقت جتنی ضرورت محبت، درگزر اور مفاہمت کی ہے اتنی پہلے نہیں تھی۔ (ق) لیگ کے سینئر مرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے کرسمس پر مسیحی بھائیوں کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نبی آخرالزماں حضرت محمدؐ کے بتائے گئے اصولوں اور بانی پاکستان کے فرمودات کے مطابق مسیحی اور دیگر اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کرتی رہے گی۔ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے کہا ہے کہ ہر مذہب انسانیت سے پیار، امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دی۔
 

arifkarim

معطل
مجھے بعض دفعہ حیرت ہوتی ہے کہ ایک ایسا سیاستدان جس کا طالبان اور مذہبی شدت پسندوں کی طرف ایسا نرم رحجان ہے کہ وہ اسے اپنے نمائندے کے طور پر حکومت سے مذاکرات کے لیے پیش کرتے ہیں، آپ اسے بہتر سمجھتے ہیں۔
یعنی اگر آج قادیانیوں کے سربراہ عمران خان کو اپنا ترجمان یا سفیر کہہ دیں تو وہ قادیانیوں کا مداح سمجھا جائےگا؟ 2013 کے الیکشن سے قبل قادیانیوں کے بین الاقوامی لیڈر نے لندن میں ایک انصافین کیساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ 1996 میں جب تحریک انصاف قائم ہوئی تو خان صاحب نے اپنا ایک بندہ بھیجا قادیانی جماعت کا ووٹ مانگنے کیلئے۔ اسوقت یہ قادیانی جماعت پاکستان کے صدر تھے جسپر انہوں جواب دیا کہ اسی طرح قادیانی جماعت سے ووٹ مانگنے بھٹو صاحب بھی آئے تھے اور جب قادیانیوں نے ایک دھڑے میں انہیں ووٹ ڈال کر جتوایا تو اسی بھٹو نے پارلیمان میں جا کرانہیں غیر مسلم اقلیت بنا دیا۔ اب ایسی نا انصافی اور دھوکہ بازی کے بعد وہ کیسے کسی اور پارٹی کو ووٹ دیں؟ تب اس انصافین نے تحریک انصاف کے منشور کی بات کی تو قادیانیوں کے سربراہ نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں کا منشور اور انکے اعمال میں کھلا تضاد ہے۔ اگر تحریک انصاف حکومت میں آتی ہے اور واقعی پاکستانی اقلیتوں کیلئے انصاف فراہم کر تی ہے تو اگلا ووٹ قادیانی جماعت انکو دے دے گی:

یہ پریس کانفرنس جنگل کی آگ کی طرح پاکستانی مذہبی حلقوں میں پھیل گئی اور مولانا ڈیزل نے مشتعل ہو کر عمران خان کو یہودی لابی ، طالبان لابی کے بعد قادیانی لابی کا ایجنٹ بنا دیا۔ جسپر عمران خا ن کو فوراً اسکی وضاحت کرنی پڑی کہ اسکا کسی قادیانی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے:

یہ سب کہنے کا مقصد ہے کہ اگر کوئی سیاسی و مذہبی جماعت ،تنظیم تحریک انصاف کی حمایت کرتی ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ عمران خان بھی انکی حمایت کرتا ہے۔ براہ کرم سوچ سمجھ کر پراپیگنڈہ کریں۔

حالانکہ منطقی طور پر پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو تو عمران خان کی سیاسی فکر سے بہت تحفظات ہونے چاہیے۔
جی بالکل ہونے چاہئیں۔ طالبان خان کی یہ جرات کہ اسنے 19 اکتوبر یعنی کل کنٹینر پر بین المذاہب ہم آہنگی کا دن منایا! جب ہم اسکو مغرب کے کہنے پرطالبان خان مان چکے ہیں تو ہمارے احساسات اور جذبات مجروح کرنے کی اسکو بالکل اجازت نہیں ہونی چاہئے!
B0I8JpbCUAE_wIg.jpg:large

B0TS9dRCcAAlDFc.jpg

اور اوپر سے مصیبت یہ ہے کہ اس طالبان خان نے ہندوؤں کیساتھ اظہار یکجہتی دکھاتے ہوئے دیوالی بھی منائی!
B0TS_v_CUAAYCuP.jpg

B0UOA_OCcAAeBhr.jpg

ارے یہ کیا؟ ایک کٹر مسلمان ایک سکھ سے گلے کیوں مل رہا ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ اسکی خودکش جیکٹ ناکارہ ہو گئی ہو تحریک انصاف میں آنے کے بعد؟
10641238_10152515539889527_7206257699234248427_n.jpg



یہ اسی سال کا واقعہ ہے جب طالبان نے عمران خان کے برسوں سے ان کی بالواسطہ حمایت کے عوض اسے اپنے نمائندے کے طور پر پیش کیا۔ کیا عمران خان طالبان اور مذہبی شدت پسندی کو پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ تسلیم کرتا ہے ؟
نہیں کرتا۔ یہ طالبان کی فنڈنگ خود آپکے حضرت امریکہ او رسعودیہ نے کی تھی روس کیخلاف"جہاد"کیلئے۔ اب جب وہ کسی کام کے نہ رہے تو دہشت گرد بنا دئے گئے۔ یہی قبائلی لوگ جنہیں مغربی پراپیگنڈہ طالبان کی صورت میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کہتا ہے یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے 1947 میں افواج پاکستان کی پشت پناہی پر آزاد کشمیر بنایا۔ جنکے خلاف آجکل ضرب عضب ہو رہا ہے وہ کسی زمانہ میں اسی پاک فوج کے سب سے بڑے حمایتی تھے ڈالروں کے عوض۔

دہشت گردی کے مسئلہ پر عمران خان کا سارا زور ڈرون پر ہے۔ اس کے نزدیک تو جیسے ڈرون ختم ، دہشت گردی ختم۔ یہ شخص ابھی ماضی قریب تک کھلم کھلا طالبان اپالوجسٹ تھا۔طالبان اور دیگر مذہبی شدت پسندوں کو قصور وار ٹھہرانے کی بجائے اس کا تمام نشانہ محض امریکہ خارجہ پالیسی ہے۔
کیونکہ امریکی خارجہ پالیسی سارے فساد کی جڑ ہے۔ کیوں اسنے روس کیخلاف جہاد کی فنڈنگ کی جب پوری دنیا سے جہادی جوق در جوق سوویت یونین کیخلاف لڑنے افغانستان جا رہے تھے؟ اب جب کہ یہی کچھ عراق اور شام میں ہو رہا ہے تو انکو پسو پڑ گئے ہیں۔ اور مسلمان جہادیوں کیخلاف طرح طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ یہی ظلم اور بربریت جب روسیوں کیخلاف ہو رہا تھا تب یہ لوگ ان مجاہدین کے سب سے بڑے حمایتی تھے۔ آخر کیوں؟
RonaldReaganTaliban.png

آپکا امریکہ پوری دنیا کو بیوقوف نہیں بنا سکتا۔ ہر کوئی فاکس نیوز نہیں دیکھتا۔

پاکستان میں مذہبی اقلیتوں پر ہونے والے حملوں پر عمران خان کا کیا موقف ہے ؟
کل بین المذاہب ہم آہنگی کے دن عمران خان نے ہندوؤں کیساتھ دیوالی کی تقریبات منائیں۔ یہی مؤقف کافی ہے۔

مجھے کسی سیاسی پارٹی کے لابیسٹ سے کوئی بحث نہیں۔ عمران خان کا طالبان پر موقف عیاں ہیں۔ آپ اپنے الفاظ کسی اور کے لیے محفوظ رکھیے۔
جی بالکل۔ آپکو کیا فکر کے عمران خان طالبان سے کس قدر عشق و محبت کرتا ہے۔ جب انہوں نے عمران خان کو اپنے نمائندے کے طور پر پیش کیا تو اسنے صاف انکار کر دیا۔ عقلمند کے لئے اشارع کافی ہے۔

مجھے صرف پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کا اس بارے میں موقف جاننے میں دلچسپی ہے۔
بین المذاہب ہم آہنگی کی ویڈیو دیکھ لیں۔

جی ہاں ۔۔ ماضی میں عمران خان طالبان کی حمایت کرتے رہے ہیں۔۔۔ بلکہ ان کا نام ہی طالبان خان پڑ گیا تھا۔
اگر طالبان کیساتھ مذاکرات کا حامی ہونا آپکو طالبان بناتا ہے تو اسرائیل کیساتھ مذاکرات کا حامی ہونا آپکو صیہونی اور بھارت کیساتھ مذاکرات کا حامی ہونا ہندو بنا دے گا۔ ہاہاہا۔
ویسے اوبامہ بھی طالبان ہے کیونکہ ایک امریکی قیدی کی رہائی کیلئے اسنے طالبان کیساتھ قطر میں مذاکرات کئے تھے:
http://www.washingtontimes.com/news/2014/may/31/only-american-soldier-held-prisoner-afghanistan-ha/
جتھے دی کھوتی اوتھے آکھلوتی!


لکھنے اور بولنے کی بات نہیں۔ مسیحیوں کی اکثریت (خاص طور پر پاکستان میں) لفظ 'عیسائی' کو اپنے مذہب کی پہچان کے طور پر نا پسند کرتی ہے اور وہ اس کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ ہمیں ان کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے اور جس لفظ سے پکارے جانے پر انھیں اعتراض ہو وہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
یہ طرز عمل بھی اقلیتوں کے حقوق میں ہی آتا ہے
اور قادیانیوں کے جذبات کا ہرگز خیال نہیں رکھنا چاہئے کیونکہ وہ نہ صرف اپنے آپکو احمدی کہتے ہیں بلکہ مسلمان بھی سمجھتے ہیں۔ انکی یہ جرات کے وہ اپنے آپکو احمدی کہیں یا مسلمان سمجھیں۔ یہ حق صرف اور صرف ظالمان، داعش، حماس، حزب اللہ، القائدہ جیسے وحشیان کیلئے ہے۔ کیونکہ پاکستان جیسے ملک میں اقلیتوں کے حقوق اگر ہوں بھی تو وہ قادیانیوں پر لاگو نہیں ہوتے کہ وہ نہ تیتر ہیں اور نہ بٹیر :)
 

عثمان

محفلین
مجھے خوشی ہے کہ میں نے اہل تشیع کا موقف سننے کے ساتھ ساتھ عمران خان کے شیدائیوں کی دم پر بالکل صحیح پاؤں رکھا ہے۔ :)
 
Top