دُعا

کرم مانگتا ہوں عطا مانگتا ہوں مشہور کلام سے متاثر ہو کے ایک دعا لکھنے کی کوشش کی ہے
اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ

شب و روز میں یہ دعا مانگتا ہوں
اِلٰہی میں تیری رضا مانگتا ہوں

میں تیری عبادت کروں عمر ساری
عبادت میں صدق و صفا مانگتا ہوں

ترے نیک بندوں کی آنکھوں کے صدقے
میں آنکھوں میں شرم و حیا مانگتا ہوں

میں چھوٹی بڑی اپنی سب لغزشوں کی
معافی اے میرے خدا مانگتا ہوں

روحانی و جسمانی بیماریوں کی
اے شافی میں تم سے شفا مانگتا ہوں

میں دونوں جہانوں میں اے میرے مالک
گدائیِ خَیر الْوَریٰ مانگتا ہوں​
 
میں تیری عبادت کروں عمر ساری
عبادت میں صدق و صفا مانگتا ہوں
عمر ساری کے بجائے زندگی بھر کر دیں تو جو معمولی سی تعقید رہ گئی ہے، وہ بھی دور ہو جائے گی۔
ترے نیک بندوں کی آنکھوں کے صدقے
میں آنکھوں میں شرم و حیا مانگتا ہوں
مفہوم کے اعتبار سے کچھ الجھا ہوا لگا ۔۔۔نیک بندوں کی آنکھوں کا ہی تذکرہ کیوں؟

روحانی و جسمانی بیماریوں کی
اے شافی میں تم سے شفا مانگتا ہوں
روحانی کی واؤ کا اسقاط ٹھیک نہیں ۔۔۔ اسے رُحانی تقطیع کرنا غلط ہے
اے کی ے کو گرانا بھی درست نہیں۔

ایک بات اور، یہ چونکہ ہے حمد ہے، اور حمد نظم کے زمرے میں آتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہر شعر میں صیغۂ تخاطب ایک ہی رکھا جائے، تم، تو کے فرق شترگربہ لازم آئے گا۔
 
Khursheed نے کہا:
میں تیری عبادت کروں عمر ساری
عبادت میں صدق و صفا مانگتا ہوں
عمر ساری کے بجائے زندگی بھر کر دیں تو جو معمولی سی تعقید رہ گئی ہے، وہ بھی دور ہو جائے گی۔
میں تیری عبادت کروں زندگی بھر
عبادت میں صدق و صفا مانگتا ہوں
Khursheed نے کہا:
ترے نیک بندوں کی آنکھوں کے صدقے
میں آنکھوں میں شرم و حیا مانگتا ہوں
مفہوم کے اعتبار سے کچھ الجھا ہوا لگا ۔۔۔نیک بندوں کی آنکھوں کا ہی تذکرہ کیوں؟
سر نیک بندوں کی آنکھیں شرم و حیا والی ہو تی ہیں تو اس لیے ان کا ذکر کرکے اپنی آنکھوں کی شرم مانگی ہے۔
Khursheed نے کہا:
روحانی و جسمانی بیماریوں کی
اے شافی میں تم سے شفا مانگتا ہوں
روحانی کی واؤ کا اسقاط ٹھیک نہیں ۔۔۔ اسے رُحانی تقطیع کرنا غلط ہے
اے کی ے کو گرانا بھی درست نہیں۔
میں روحانی ، جسمانی بیماریوں کی (روانی میں کچھ کمی کے ساتھ)
تو شافی ہے تجھ سے شفا مانگتا ہوں
ایک بات اور، یہ چونکہ ہے حمد ہے، اور حمد نظم کے زمرے میں آتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہر شعر میں صیغۂ تخاطب ایک ہی رکھا جائے، تم، تو کے فرق شترگربہ لازم آئے گا۔
اب تو شتر گربہ بھی دور ہوگیا سر!

اصلاح کے لیے آپ کا بہت شکریہ محمّد احسن سمیع :راحل: سر!
 
Top